وحدت نیوز(گلگت) یومیہ اجرت پر کام کرنے ولاے مزدور فاقوں پر مجبور ہوچکے ہیں۔حکومت ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی مد میں حاصل ہونے والی رقوم ان مزدور وںاور غریب غرباء میں تقسیم کی جائیں۔غیر ضروری ترقیاتی کاموں کیلئے مختص رقوم بھی غریبوں اور بے سہارا لوگوں پر خرچ کی جائیں۔
مجلس و حدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ لاک ڈائون کے دوران ڈیلی اجرت پر کام کرنے والے افراد بدترین بے روزگار ہوگئے ہیں۔حکومت صرف زبانی جمع خرچ سے آگے نہیں بڑھی ہے صرف سیاسی بیانات پر گزارہ کررہے ہیں اور سب کچھ ٹھیک کا تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے جو حقائق کے برخلاف ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے راشن کی تقسیم کے نام پر بھی غریب اور حقدار لوگوں کے ساتھ ناانصافی دیکھنے میں آئی ہے۔جو راشن دیا جاتا ہے وہ ناقص ہونے کے ساتھ ساتھ ناکافی بھی ہے حکومت ماہ رمضان المبارک میں غریب لوگوں کے مسائل سمجھے اور فوری طور پر غیر ضروری ترقیاتی کاموں خاص کر پی ڈبلیو ڈی کے مینٹیننس اور تمام محکمہ جات کے متفرقات کے نام پر جو فنڈز موجود ہیں انہیں ان حالات میں مستحقین کے امداد کی مد میں تقسیم کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ امدادی رقوم کو صاف شفاف طریقے سے انتظامیہ اور علاقے کے عمائدین کے ذریعے تقسیم کئے جائیں۔