وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سانحہ چلاس گلگت بلتستان کی تاریخ کا بدترین افسوسناک واقعہ ہے۔ سانحہ چلاس جیسے اندوہناک واقعے سے دلوں کو جو زخم پہنچے ہیں وہ مندمل ہونا ممکن نہیں۔ سانحہ چلاس کے مجرموں کو تاحال کسی قسم کی سزا نہ ملنا افسوسناک اور شرمناک عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ چلاس جیسے واقعات کے ذریعے دشمنوں نے کوشش کی علاقے میں فرقہ واریت کو ہوا دے لیکن گلگت بلتستان کے باشعور عوام نے اسے کامیاب ہونے نہیں دیا۔ دشمن گلگت بلتستان میں اب بھی فرقہ واریت یا لسانیت کے ذریعے امن و امان اور بھائی چارگی کی فضاء کو تہہ و بالا کرنا چاہتا ہے۔دہشتگردی اور فرقہ واریت میں ملوث افراد کا تعلق کسی بھی مذہب سے نہیں بلکہ یہ انسانیت دشمن ٹولہ ہے۔اسلام تمام مسلمانوں کو بھائی قرار دیتا ہے اور تمام انسانوں کی سلامتی کا ضامن دین ہے۔ فرقہ واریت اور لسانیت سمیت دہشتگردی کے واقعات میں ملوث مجرموں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ چلاس، سانحہ کوہستان ، سانحہ بابوسراور سانحہ نانگا پربت عالمی دہشتگردوں کی سازشوں کا شاخسانہ تھا اور اس میں ملوث تمام کردار وں کو عبرتناک سزا ملنی چاہیے لیکن تاحال انہیں سزا نہ دینا لمحہ فکریہ اور سکیورٹی اداروں پر سوالیہ نشان ہے۔ ان سنگین دہشتگردی کے واقعات میں ملوث افراد کو تختہ دار پر لٹکانا چاہیے۔ پورے خطے کے عوام کی نگاہیں مقتد ر اداروں کی طرف ہیں اور اب تک اس انتظار میں ہے کہ دہشتگردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستا ن میں ماضی میں ہونے والے سانحات میں شہید ہونے والے افراد کو سرکاری سطح پر شہداء تسلیم کیا جائے۔