وحدت نیوز(گلگت) پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت آئینی حقوق کی بات کررہی ہے جبکہ ان کی مرکزی قیادت گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کو کشمیر کاز کو سبوتاژ کرنے کے مترادف سمجھتی ہے۔سپریم کورٹ پاکستان میں آج گلگت بلتستان کے کیس کی سماعت میں پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے ایک بار پھر اپنی جماعت کے اس موقف کو پیش کیا ۔ بلاول بھٹو دورہ گلگت پر آئینی حقوق کے وعدے کرنے سے پہلے رضا ربانی اور اعتزاز احسن کو سمجھائے ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف قنبری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے قائدین گلگت میں جلسے کرکے وقت ضائع کرنے سے پہلے بلاول ہائوس کے باہر دھرنا دے کر ان کو آئینی حقوق کیلئے آمادہ کروائیں ۔مقامی قائدین جھوٹے نعروں سے عوام کو بیوقوف بنانے کی بجائے حقیقی ایشوز پر کام کریں ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو جب موقع ملا تو انہوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو مایوس کیا ہے اور اب مزید عوام کو بیوقوف بنانے کا وقت گزرچکا ہے۔اگر آئین حقوق دینے میں مخلص ہوتے تو تین بار وفاق میں حکومت کے دوران دے چکے ہوتے ۔اسی طرح مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی جو کہ تین تین باریاں لے چکے ہیں اور اقتدار میں ان کا موقف تبدیل ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو چاہئے کہ اس ٹرک کی بتی کا پیچھا کرنے کی بجائے گلگت بلتستان کے حقوق سے مخلص عوامی نمائندوں کی حمایت کریں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام اب سپریم کورٹ سے امید لگائے بیٹھے ہیں اور امید ہے عدالت عالیہ گلگت بلتستان کے محرومیوں کا ازالہ کرے گی۔