وحدت نیوز(گلگت ) گلگت بلتستان کے آئینی حقوق پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا۔جب تک حکومت گلگت بلتستان کو آئین میں شامل نہیں کرتی عوامی جدوجہد میں ہراول دستے کا کردار ادا کرینگے۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ ملکی مفاد میں گلگت بلتستان کے محروم عوام کی آواز بن جائیں ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما شیخ نیئر عباس مصطفوی نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ حکمران گلگت بلتستان کے عوام سے بد نیتی اور تعصب پر مبنی رویے پر نظرثانی کریں اور ستر سالوں سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم جی بی کے عوام کی احساس محرومی کو ختم کرکے یہاں کے عوام کو دوسرے صوبوں کے شہریوں کے مساوی حقوق دیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں سپریم کورٹ میں دائر جی بی کے حقوق کے حوالے سے پٹییشن کو التواء کا شکار کرنا چاہتے ہیں جو کہ ملکی مفاد میں نہیں اور جتنی جلدی ممکن ہوسکے یہاں کے عوام کے بنیادی حقوق کو آئینی تحفظ فراہم کیا جائے۔انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے گندم کی قمیتیں بڑھانے اور سبسڈی ختم کرنے کی سفارشات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تک گلگت بلتستان کو آئینی تحفظ حاصل نہ ہوگا سبسڈی اس علاقے کے عوام کا حق ہے۔حکومت اپنی شاہ خرچیاں ختم کرے تو غریب عوام کو بہت سی اشیاء پر سبسڈی دینے کی پوزیشن میں آسکتی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ ،وزراء،بیوروکریٹس اور دیگر اعلیٰ آفیسرز قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور میرٹ کو پامال کرکے کرپشن سے مال بنانا ان کے ایمان کا حصہ بن چکا ہے۔ریاستی اداروں سے پرزور اپیل ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے ان ناسوروں کی مکمل جراحی کریں۔