وحدت نیوز (گلگت) محکمہ خوراک کے ملازمین کے مطالبات حقیقت پر مبنی ہیں انہیں دیگر صوبوں کے ملازمین کے برابر سکیل دیا جائے۔جتنے بھی ملازمین کنٹریکٹ پر ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں انہیں مستقل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات علام عباس نے اپنے ایک بیان میں حکومت پر زور دیا ہے کہ محکمہ خوراک کے ملازمین کے مطالبات فوری طور پر منظور کئے جائیں تاکہ علاقے میں مصنوعی گندم کی قلت کو دور کیا جاسکے۔ملازمین کے جائز مطالبات اور مسا ئل کو ترجیحی بنیادپر حل کیا جائے تو ملازمین محنت اور لگن سے کام کرینگے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے طور سے ملازمین کے جائز مسائل حل نہیں کرتی جب تک کہ وہ ہڑتال پر نہ جائیں اور حکومت کی اس روش کی وجہ سے آئے روز کہیں نہ کہیں ہڑتال ہوجاتی ہے جس سے عام آدمی متاثر ہوجاتا ہے ۔محکمہ خوراک کے ملازمین کو بھی ملک کے دیگر صوبوں کے ملازمین کے برابر مراعات لینے کا حق حاصل ہے جس طرح دیگر محکموں کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا گیا ہے اسی طرح محکمہ خوراک کے عارضی پوسٹوں پر کام کرنے والے ملازمین کو مستقل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی گندم کی مصنوعی قلت پیدا کرکے محکمے کے اعلیٰ آفیسروں نے زائد گندم کو بلیک مارکیٹ کرکے مال کمایا ہے۔ملازمین کی یہ ہڑتال اعلیٰ آفیسروں کی دانستہ بدنیتی ہے جنہوں نے ملازمین کے مسائل بروقت حل نہ کئے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ کہیںایساتو نہیں کہ ہڑتال کو جواز بناکر گندم بچت کی جائے اور بعد میں بلیک مارکیٹ کیا جائے۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام کو گندم کی بروقت ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔