وحدت نیوز (گلگت) ملک کے قبائلی علاقوں سے پہلے اسلام آباد سے طالبان کی حمایت اور انہیں لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے والوں کا قلع قمع کیا جائے بصورت دیگر آپریشن ضرب عضب نامکمل رہے گا۔ملک کی مسلح افواج کے عزم و جرات کو سلام پیش کرتے ہیں جو ہمہ وقت اندرونی و بیرونی دشمنوں کی نابودی کیلئے مصروف عمل ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین معصوم بچوں کے قاتلوں سے انتقام لینے کیلئے مسلح افواج کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کو تیار ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔انہوں نے کہا بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم طالبان کے حمایتی آج بھی اسلام آباد میں ریاستی پروٹوکول کے ساتھ گھوم رہے ہیں اور حکومت بے بس تماشائی بنی ہوئی ہے۔ملک کا عدالتی نظام فرسودہ ہوچکا ہے اس نظام کے ہوتے ہوئے کسی دہشت گرد کو پھانسی نہیں ہوسکتی لہٰذا جتنا جلد ممکن ہو عدالتی نظام کو درست کیا جائے ورنہ مسلح افواج کی تمام تر محنتیں اور قربانیاں ضائع ہوجائینگی۔انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کے ہمدرد حکومتی اداروں میں گھسے ہوئے ہیں جو دہشت گردوں کو اہم تنصیبات کی معلومات بھی فراہم کرتے ہیں۔بعض شخصیات مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے لبادے میں نہ صرف طالبان کی حمایت کرتے ہیں بلکہ ان کیلئے فنڈنگ بھی کرتے ہیں۔حکومت واقعی ملک سے دہشت گردوں کا خاتمہ چاہتی ہے تو معاشرے کے ایسے ناسوروں کو کاٹ کر پھینکنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد جو پاکستان کا دارالخلافہ ہے اور اس کے مرکز میں واقع لال مسجد کاخطیب جو تنخواہ تو حکومت سے لیتا ہے اور حمایت طالبان اور داعش کی کرتا ہے اور ایسے بدنام زمانہ مولوی کے خلاف حکومت کا کوئی اقدام نہ کرنا انتہائی تشویشناک ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کو مالی اور اخلاقی سپورٹ فراہم کرنے کے جرم میں انہیں فوری گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی کو کھلے عام کسی دہشت گرد تنظیم کی حمایت کی جرات نہ ہو۔