وحدت نیوز(جلال آباد) ایم ڈبلیو ایم کے دفتر میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے جلال آباد یونٹ کے سکیرٹری جنرل شیخ خادم حسین رحیمیؔ نے کہا صوبہ بلوچستان کے علاقے مستونگ کا سانحہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کی رٹ لگانے والے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے انہوں نے کہا کہ ایک باشعور انسان حیرت ذدہ ہوتا ہے ۔ کہ بندوق کی نوک پر اپنا نظریہ زبردستی ٹھونسنے مذاکرات چہ معنی دارد؟ مذاکرات تو اس وقت ممکن ہیں ۔ جب فریق دوئم سیز فائر پر کاربند ہو ۔ جبکہ طالبان جن کی پشت پناہی امریکہ کر رہا ہے اور مملکت عزیز کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہے افواج پاکستان پر مسلسل حملے اور بے گناہوں کا خون بہانے میں مصروف ہے ۔ انہوں نے مذید کہا کہ اب پاکستان دہشت گردی کا متحمل نہیں ہوسکتا عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے اور معصوم شہریوں سے زندگی کا حق چھینے والوں سے اب جنگ کے علاوہ اور کوئی چارہ کار نہیں رہا۔ حکومت وقت افواج پاکستان کی مدد سے ان خونی جنونیوں سے برسرپیکار ہو ۔ انشاء اللہ پوری قوم ان کے پشت پر کھڑی ہوگی ۔ شیخ خادم حسین رحیمی نے مطالبہ کیا کہ مستونگ واقع میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور حکومت وقت ایران جانے والے زائرین کا راستہ محفوظ بنائے۔