وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے وزیر اعظم اور آرمی چیف کی جانب سے ایران اور سعودی عرب کے دوران ثالثی کردار کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عالم اسلام کا اہم ملک ہے ، جس کا امت مسلمہ کے مسائل حل کرنے میں پروقار کردار ہونا چاہئے ۔ عالمی حالات میں امریکہ اور اس کے حواریوں کی ڈکٹیشن لینے کی بجائے ایک آزاد اور خود مختار قوم کی حیثیت سے ہمارے اہم فیٖصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہیں ۔ چونتیس ملکی اتحاد ایک فرقہ وارانہ اور متنازعہ الائنس ہے ، جس کے اہداف غیر واضح اور مبہم ہیں، ایسے الائنس میں شمولیت سے قبل قومی اسمبلی اور منتخب ایوانوں کو نظر انداز کرکے نواز حکومت نے غیر جمہوری سوچ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر بھی مظلوم کی حمایت کو اپنا فرض اولین سمجھنا چاہئے، فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی طرح دنیا بھر میں جاری ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہئے۔ انہوں نے وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیجریا کے مقبول انقلابی لیڈر شیخ ابراہیم زکزاکی کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کرے۔
در ایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے سپریم کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ثاقب نثار کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں نظام عدل ناکام ہوچکا ہے ، عوام موجودہ عدالتی نظام سے مایوس ہیں۔ جہاں قاتل، دھشت گرد اور بااثر افراد قانون کی گرفت سے آزاد ہیں۔ اس نظام عدل کی اصلاح نہ کی گئی تو مزید تباہی پھیلے گی۔