وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما اور کوئٹہ ڈویژن کے اراکین اورقبائلی رہنما نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے مل کر کام پر اتفاق کرتے ہوئے آئندہ بھی اس حوالے سے ملاقاتوں کو سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ان خیالات کا اظہار نوابزادہ لشکری رئیسانی اور سید حبیب اللہ شاہ چشتی نے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے رکن شوری عالی و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے سیکٹریٹ میں ملاقات کے دوران کیا۔ملاقات میں کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی، ڈپٹی سیکریڑی جنرل شیخ ولایت حسین جعفری ، کونسلر کربلائی رجب علی،حاجی حسن،سرور علی و دیگر معززین موجود تھے ۔
علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ اس ویں صدی میں شیطانی قوتیں منظم طور پر سامنے آئے ہیں اور دجال کی حکومت کیلئے تیاری کررہے ہیں ،محمد بن سلمان نے امام مہد ی ؑ سے جنگ کی جو بات کی ہے وہ اپنی طرف سے نہیں کی بلکہ کسی اورکی ایماءپر کی گی، امام مہدی ؑ پر عقیدہ عالم اسلام میں شیعہ اور سنی کے مشترکہ عقائد میں سے ہے۔ آل سعو د کو اسلام دشمن عالمی قوتوں نے استعمال کرکے خلافت عثمانیہ کو ختم کر دیا ، شیعہ سنی میں کوئی جنگ ہوئی اور نہ ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ تاریخ اسلام میں مسلمانوں کو کھبی ایسی ذلت کا سامنا نہیں کرنا پڑا جو ریاض اجلاس میں کرنا پڑا کہ جسمیں اسلام کا دشمن اوّل امریکہ تمام اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو اکٹھا کر کے انکی سربراہی کی ہے اور انہیں اسلام پر لیکچر دیا ۔ہمارا ہمیشہ سے یہی مطالبہ ہے کہ ہمارے بلوچ بھائیوں کو انکا حق دیا جائے۔
نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ اسلام کردار کا نام ہے خاص حلیہ کا نہیں، میں نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائی جب شیعوں کا قتل عام جاری تھا ہمیں سوچنا چاہیئے کہ اس دہشتگردی کے لعنت کو کیسے روکا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قرآن فرماتا ہے کہ یہود و نصرٰی ہمارے دوست نہیں ہو سکتے لیکن ریاض میں ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت مسلم ممالک کا اجلاس قرآنی تعلیمات کے منافی ہے در حقیقت ریاض کانفرنس اسرائیل بچاو کانفرنس تھا ۔دہشتگردی کے شکار ہم سب ہیں چاہے شیعہ ہو یا سنی ،عالمی حالات پر نظر رکھنے سے معلوم ہوگا کہ دنیا بھر میں کوئی شیعہ سنی جھگڑا نہیں ہورہا لیکن عالمی میڈیا اور قوتیں اسے فرقہ واریت کا رنگ دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے علماءو اکابرین کو صادق اور امین ہونا چاہیئے ملاقات اور مذاکرات کے ذریعے ہم دہشتگردی کے حالات پر قابو پا سکتے ہیں۔رہنماوں نے مزید کہا کہ ہمیں پاکستان میں فرقہ واریت کے خلاف متحد ہوکر کام کرنا چاہیے۔ پاکستان کو شیعہ سنی نے مل کر بنایا تھا اس کی سلامتی اور دفاع بھی مل کر کریں گے۔ پاکستان میں امن قائم کرنا پہلی ترجیح ہونی چاہیے ، جو شیعہ سنی کے درمیان مضبوط اتحاد کے ذریعے ممکن ہے۔ سیاسی طور پر ہمیں طاقتور بننے کی ضرورت ہے تاکہ تکفریت کا راستہ روکا جائے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماو ں نے نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کے وفدکا ایم ڈبلیو ایم آفس آنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔