وحدت نیوز (جیکب آباد) وزیراعلٰی سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے مطالبات پر عملدر آمد کی یقین دہانی پر جیکب آباد میں شیعہ رہنماوں نے دھرنا ختم کر دیا، جس کے بعد شہید ہونے والے سولہ افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ وزیراعلٰی سندھ سے مذاکرات کے بعد شیعہ تنظیموں نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا، جس کے بعد مجلس وحدت مسلمین صوبہ بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے شہید ہونے والے افراد کی نماز جنازہ پڑھائی۔ قائم علی شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد خودکش دھماکے کی تحقیقات کرائی جا رہی ہے۔ پولیس اہلکاروں کی نااہلی ثابت ہوئی تو کارروائی ہوگی۔ کوشش ہے کہ کیس کو ملٹری کورٹ بھجوایا جائے۔ وزیراعلٰی قائم علی شاہ نے کہا ڈی ایس پی اور ایم ایس کو معطل کر دیا ہے، جبکہ بلدیاتی الیکشن کی وجہ سے ایس ایس پی کی معطلی کے لئے الیکشن کمیشن کو در خواست دے دی ہے۔ وزیراعلٰی سندھ نے جاں بحق افراد کے ورثاء کے لئے بیس بیس لاکھ، زخمیوں کو اپاہج ہونے کی صورت میں دس لاکھ اور نوکری دینے اور معمولی زخمیوں کیلئے دو، دو لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔