وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے شیخوپورہ امامیہ کالونی میں یوم علی علیہ السلام پر عزاداری برپا کرنیوالے پُرامن شہریوں کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سترہ قسم کی مختلف سنگین دفعات لگا کر عزاداروں کو گرفتار کرنا انتظامیہ اور پولیس کی ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے اس ناروا سلوک کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور ہمارا مطالبہ ہے حکومت فوری طور پر گرفتار کیے گئے عزاداروں کو رہا کرے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادِ امت کے داعی علامہ وقار الحسنین نقوی اور ان کے چار بیٹوں پر مقدمات درج کرنا صاف ظاہر کرتا ہے کہ تھانے کا ایس ایچ او علامہ سے ذاتی رنجش رکھتا ہے۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور لاہور میں بھی جلوس ہائے عزاء پر مقدمات درج ہوئے ہیں، جو قابلِ مذمت ہیں، لیکن ان مقدمات میں کورونا ایکٹ اور 188 ت پ کی دفعات شامل کی گئی ہیں جبکہ امامیہ کالونی کے ایس ایچ او نے عزاداروں پر سترہ قسم کی مختلف دفعات شامل کی ہیں، جس میں دہشتگردی کی دفعہ بھی شامل کی گئی ہے، یعنی مادر وطن پاکستان جس محمد عربی (ص) کے نام پر بنایا گیا ہے، ان کے خلیفہ راشد، ان کے بھائی، ان کے داماد، ان کے صحابی اور ان کے اہلبیت علیہ السلام کی شہادت منانا یہاں جرم شمار ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ رویہ کسی صورت قابل قبول نہیں اور ہمارے مذہبی جذبات مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ فوری طور پر گرفتار کیے گئے عزاداروں کو رہا کیا جائے اور غیر قانونی مقدمات ختم کیے جائیں۔