وحدت نیوز(منڈی بہاؤالدین) مٹھی بھرتکفیری گروہ ملک میں انتشار چاہتا ہے،فرقہ واریت کے نام پر مزید قتل و غارتگری قبول نہیں ،اگلے دس دنوں میں سانحہ ہیلاں کے شہیدملک علمدار حسین جعفری کے قاتل اور وقوعہ کے سہولت کار گرفتار نہ ہوے تو کفن پوش احتجاج ہو گا،ان خیالات کا اظہار علامہ عبدالخالق اسدی صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب مجلس وحدت مسلمین نے ہیلاں میں بسلسلہ چہلم شہید علمدار حسین جعفری ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نےکہا کہ ملک دشمن عناصر ایک گھناؤنی سازش کے تحت یہاں وطن عزیز میں فرقہ واریت کو ہوا دےرہے ہیں لیکن ہم نے ہر انتشار کے جواب میں وطن عزیز کا پرچم بلند رکھاکیونکہ وطن عزیز کی بقاء ہمیں سب سے بڑھ کر عزیز ہے لیکن اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ،حکومت اور حکومت کی ذمہ دار ایجنسیاں اور ادارے جانتے ہیں کہ جب ہم احتجاج پر اتر آئیں تو ریاست کوسانحہ کوئٹہ پر ہمارے تاریخ ساز احتجاج پر بلوچستان حکومت کی چھٹی کرانا پڑ گئی تھی۔
انکا کہنا تھاکہ یہاں کی مقامی انتظامیہ شہیدعلمدار حسین جعفری شہید کے قاتلوں کی گرفتاری میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے لیکن آج کا یہ نمائندہ اجتماع انتظامیہ کو وارننگ دے رہا ہے کہ سانحہ ہیلاں کے ذمہ داروں اور سہولت کاروں کو پکڑے مزید تاخیری حربے برداشت نہیں کیے جائیں گے پہلے انتظامیہ نے ہم سے 10 دن کا وقت مانگااب ہم انتظامیہ کو 10 دن کا وقت دیتے ہیں اور اگر اگلے دس دنوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہے تو ہمارا اگلا احتجاج کفن پوش ہو گاموجودہ صورتحال میں تمام شیعہ تنظیمیں ایک پیج پر ہیں اور موجودہ ملکی اور مقامی صورت حال ہماری سب تنظیموں کا مشترکہ اعلامیہ ہو گا ۔
شہید علمدار حسین جعفری کے اس چہلم کے بڑے اجتماع سے مولانا مظہر عباس، مولانا اظہر حسین سابق ضلعی صدر شیعہ علماء کونسل، ملک قمر عباس ضلعی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم، مولانا صفدر حسین صفدری، سید عمران حیدر گڈو شاہ ڈویژنل صدر شیعہ علماء کونسل، چوہدری غلام رضا گوندل، سید شبیر حسین شیرازی، وقار حیدر گوندل ایڈووکیٹ، مولانا غلام عباس، علامہ قاری اسد وقاص رہنما سنی اتحاد کونسل، قاری ریاض اصغر رہنما سنی اتحاد کونسل، ذاکر کلیم عباس،اور مولانا مظہر حسین پرنسپل باقر العلوم مکھنانوالی نے بھی خطاب کیا اور اپنے خطابات میں سانحہ ہیلاں کے مقتول ملک علمدار حسین جعفری شہید کے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور انہیں قانون کی گرفت میں لا کر کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ۔