وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے محکمہ داخلہ کے مراسلے کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ پاکستان میں بسنے والے تمام حسینیوں کی آواز ہے، یہ شہدائے کربلا کیساتھ عقیدت کا اظہار ہے کہ لوگ چہلم کے جلوسوں میں شرکت کیلئے پیدل چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں پورے ملک میں تکفیریوں نے ریلیاں نکالیں، تکفیری نعرے لگائے، دیواروں پر کافر کافر کی چاکنگ کی، تب یہ محکمہ داخلہ کہاں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 32 سے زائد چھوٹے بڑے جلسے اور ریلیاں ہوئیں، کیا وہ متنازع ریلیاں محکمہ داخلہ کو دکھائی نہیں دیں، تب قانون کیوں نہیں بنایا گیا، ملکی سالمیت کیلئے تب کیوں محکمہ داخلہ حرکت میں نہیں آیا۔ محکمہ داخلہ کو یہ پُرامن لوگ ہی دکھائی دیئے ہیں جن کے جلوسوں پر پابندی لگائی جا رہی ہے، یہ ہماری مذہبی آزادی پر حملہ ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب جب لوگ صرف پیدل جلوسوں میں شرکت کیلئے جا رہے ہیں، یہ ماتمی جلوس نہیں بلکہ جلوسوں کی جانب سفر ہے، لوگ کثرت سے جار ہے ہیں تو ان سے برداشت نہیں ہو رہا۔ چہلم کے اس جلوس میں لوگ پاکستانی پرچموں کیساتھ شریک ہیں لبیک یاحسینؑ کے نعروں کیساتھ پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی شامل ہیں، لوگوں نے علم اُٹھائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم محکمہ داخلہ کے اس مراسلے کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے عزاداری کے جلوسوں کو کسی طور نہ روکا جائے، ہم محکمہ داخلہ اور پولیس کے رویے کی مذمت کرتے ہیں اور مزاحمت بھی کرتے ہیں یہ رویہ غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ جلوس کو کسی طور نہ روکا جائے اور حکومت ایسی مہم جوئی سے باز رہے، جو خواتین، بچے اور بوڑھے واک میں شریک ہونا چاہتے ہیں انہیں کسی طور نہ روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ شہروں میں اربعین کے جلوس نکالنے پر ہمارے کچھ کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ان کارکنوں کو رہا کیا جائے، اگر گرفتار کارکن رہا نہ ہوئے تو چہلم پر اس حوالے سے اہم اعلان کریں گے اور پھر گرفتار کرنیوالوں کو گھر بھیج کر دم لیں گے۔