وحدت نیوز(چوک آعظم) سلام آباد میں پارا چنار کے معروف عالم دین علامہ شیخ نوازعرفانی کی مظلومانہ شہادت کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین تحصیل چوبارہ کے سیکرٹری جنرل سید سیماب حیدر شاہ ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل تحصیل چوبارہ مزمل عباس اور تحصیل لیہ کے رہنما مصور عباس نے مجلس وحدت مسلمین چوک اعظم کی جانب سے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ علامہ شیخ نواز عرفانی کا اسلام آباد جیسے اہم شہر میں قتل اس بات غماز ی کرتا ہے کہ ملک بھر میں نواز شریف کی نہیں بلکہ دہشتگردوں کی حکمرانی ہے، اسلام اور پاکستان کے دشمن یہ دہشتگرد جب چاہیں، جہاں چاہیں کسی کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں،رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پارا چنار کی اہم شخصیت اور معروف عالم دین علامہ شیخ نواز رعرفانی کی جان کو شدید خطرات لاحق تھے، اور دہشتگردوں کی جانب سے دھمکیاں بھی دی گئی تھیں، تاہم حکومت کی جانب سے ان کی سیکورٹی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے، شہید نواز عرفانی کی نماز جنازہ آج اسلام آباد میں ادا کردی گئی اور ان کی تدفین ان کی وصیت کے مطابق پارا چنار میں کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ نواز حکومت بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، اور عوام کو تحفظ دینے کی بجائے مسلسل دہشتگردوں کو ریلیف دینے میں مصروف ہے، اب نواز شریف کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ اگر ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کا یہ سلسلہ نہ رکا تو ہم یہ سمجھنے پر مجبور ہوجائیں گے کہ دہشتگردوں کیخلاف کارروائی محض دکھاوا ہے، کالعدم تنظیمیں اس طریقہ آزادنہ اپنی مزموم سرگرمیوں میں مصروف ہیں جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ملک میں دہشتگرد نواز حکومت قائم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے، ہم مزید نعشیں اٹھانے کے متحمل نہیں ہوسکتے، ہم حکومت کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ اگر قتل و غارت گری کا سلسلہ نہ رکا تو ہم اپنے نوجوانوں کو کنٹرول نہیں کر پائیں گے۔ جنوبی پنجاب کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اس خطہ میں کالعدم فرقہ پرست جماعت اپنی شرانگیز سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے اور اس کو حکومت پنجاب کی مکمل ہمایت اور پشت پناہی حاصل ہے۔ جس کی ایک مثال حالیہ محرم الحرام میں خانیوال میں عزاداروں کے خلاف جھوٹے مقدمات کا اندراج ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم داعش کی جنوبی پنجاب میں وال چاکنگ حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ داعش کہ ہمایتیوں کو منظر عام پر لاکر سخت سزا دی جائے۔
مزمل عباس