وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے اپنے دورہ بلتستان کے موقع پر ضلع گنگچھے خپلو میں مرکزی امامیہ جامع مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو قوم کمزور ہوتی ہے وہ اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتی۔ ان کے حقوق کو پاوں تلے روندا جاتا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے امور میں نظم پیدا کریں اور طاقتور بنیں، جب تک ہم طاقتور نہیں بنیں گے، نہ ہم ظالموں سے اپنے حقوق حاصل کرسکتے ہیں اور نہ ہی مظلوموں کی معاونت کرسکتے ہیں۔ ہم گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے کراچی کے سمندر تک قوم کو وحدت کی لڑی میں پرو دیں گے۔ ملک کے مظلوم اور محکوم طبقے ظلم سے ٹکرانے کے لیے گھروں سے نکل پڑیں تو ظالم ان کے سامنے کھڑا نہیں ہوسکتا اور کوئی بھی مرحب و عنتر ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ شہید قائد کے فرمان کے مطابق ہم ہر ظالم کے مخالف ہیں چاہے شیعہ ہی کیوں نہ ہو اور ہر مظلوم کے حامی ہیں، چاہے کافر ہی کیوں نہ ہو۔ آج ہماری مادر وطن خون آشام دہشت گردوں کے چنگل میں جکڑا ہوا ہے جو نفرتیں، قتل و غارت، فرقہ واریت پھیلا رہا ہیں، تاکہ اس وطن کے بیٹے نفرت کی آگ میں جل کر راکھ ہو جائیں۔ ملک دشمن طاقتوں نے ہمیں شیعہ، سنی، نوربخشیہ، اسماعیلی اور دیگر تعصبات میں تقسیم کرکے اس ملک کو کمزور کر دیا ہے، دہشت گردی اور فرقہ واریت کے ذریعے ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیل دیا ہے، جسے اس ملک کے غیور بیٹے کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جس ملک میں ہم رہتے ہیں، اس میں حکمران غریب عوام پر مظالم کے پہاڑ ڈھا رہے ہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام سب سے زیادہ اس ملک میں مظلومیت کا شکار ہیں۔ اس خطے کے غیور عوام پر 67 سالوں سے ظلم کا سلسلہ جاری ہے۔ مادر وطن کو زور بازو سے اس خطے کے فرزندوں نے آزاد کرایا۔ گلگت بلتستان کے عوام مادر وطن کے محسن ہیں۔ حکمران اس خطے کو محروم رکھنے کے لیے یہاں کے لوگوں کو آپس میں لڑا رہے ہیں۔ یہاں پر ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو تباہ و برباد کیا گیا۔ تعلیم جیسے مقدس پیشے کو رشوت اور سفارش کے ذریعے بدنام کیا گیا اور نئی نسل کے مستقبل سے کھیلا گیا۔ یہ جنت نظیر علاقہ پاکستان کا سب سے ترقی یافتہ خطہ بن سکتا ہے۔ اس خطے کے وسائل سے پاکستان کی معیشت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ لیکن اس خطے کے حکمرانوں نے اس خطے کے وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کے علاوہ عوام کو کچھ بھی نہیں دیا۔ یہاں تک کہ عوام سے جینے کا حق بھی چھیننے کے لیے غریبوں کے منہ سے نوالا چھینا جا رہا ہے۔ اب گلگت بلتستان کے غیور عوام منظم اور متحد ہو کر اپنے حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے 10 دنوں کے لیے اپنے گھروں سے باہر نکلیں تو ہم وعدہ کرتے ہیں کہ پورے ملک میں لاکھوں عوام گلگت بلتستان کے آئینی حق کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں گے اور دنیا بھر میں آواز بلند کریں گے۔ صرف دس روز کے لیے اپنے حقوق کی خاطر گلگت بلتستان کے غیور فرزندان متحد ہو کر سڑکوں پر نکل آئیں تو حکمرانوں کی جرائت نہیں کہ جی بی کو حقوق سے محروم رکھیں۔