وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے ایم ڈبلیو ایم مرکزی سیکرٹریٹ میں مشترکہ میڈیا بریفنگ کے دوران پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات کامطالبہ کیا ہے۔ملک کی اہم بڑی سیاسی جماعتوں کی طرف سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے پُرعزم طور پرباہمی جدوجہدکا اعلان کیا گیا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران اخلاقی تنزلی ا ور کرپشن کے عالمی الزامات کے باعث حق اقتدار کھو بیٹھے ہیں۔نواز شریف کا اقتدار میں رہنا کسی ایک سیاسی جماعت کے لیے مسئلہ نہیں ۔ پاکستان میں بسنے والے ہر باشعور کا یہ مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم کے اس منصب کوکسی بدعنوان شخص کی جاگیر نہ بننے دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری عمل پر یقین رکھتے ہیں اور آئین سے متصادم کسی بھی کوشش کے حامی نہیں ہیں ۔وطن عزیز کے استحکام وسالمیت کے لیے آئین کے مطابق تبدیلی حالات کے عین متقاضی ہے۔ہمارے ہاں قانون مختلف معیارات میں تقسیم ہو چکا ہے۔قانون کی بالادستی کے بغیر عدل و انصاف کانفاذممکن نہیں ۔ قانون کا اطلاق جب تک سب پر یکساں نہیں ہو گا معاشرے میں امن و سکون نہیں لایا جا سکتا۔عوامی حقوق کے حصول کے لیے مشترکہ جدوجہد کے قائل ہیں اور حوالے سے تحریک انصاف سے بہترین ہم آہنگی موجود ہے۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے میں ساتھ دینے کے بعد ملک بھر میں بالعموم اور پنجاب میں بالخصوص ہمارے کارکنوں کو نیشنل ایکشن پلان اور شیڈول فور کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہراساں کیاجا رہا ہے۔ نون لیگ کا یہ غیر جمہوری رویہ ناقابل برداشت ہے۔شاہ محمود قریشی نے علامہ ناصر عباس جعفری کو تین سال کے لیے دوبارہ جماعت کا سیکرٹری جنرل (سربراہ) منتخب ہونے پر عمران خان کی طرف سے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور تحریک انصاف کی طرف سے مبارکباد دی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نے کہ پانامہ لیکس حکومت کے خلاف ہمارا تیار کردہ کسی رپورٹ کا نام نہیں بلکہ عالمی نیوز بریک ہے جس کے بعد دنیا کے تین وزرا ئےعظم سمیت چار اہم شخصیات اپنے عہدوں سے مستعفی ہو چکی ہیں۔وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف بھی شواہد کے مطابق باقاعدہ تحقیقات ہونی چاہیے۔منی لانڈرنگ اور غیر ملکی بھاری اثاثہ جات کا انکشاف کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ہم اس معاملے پر پوری سیاسی قیادت اور سول سوسائٹی کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔اگر ملک میں کرپشن پر قابو نہ پایا گیا تو بیرونی سرمایہ کاری رک جائے گی۔ ہماری کوششیں کسی انا کی تسکین کے لیے نہیں بلکہ خالصتا وطن عزیز کے لیے ہیں۔ہمیں خوشی ہے کہ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین کا موقف واضح اور شفاف ہے۔علامہ راجہ ناصر عباس کی طرف سے تعاون ہمارے حوصلوں کی تقویت کا باعث ہے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی بیرون ملک سے واپسی پرہم خیال جماعتوں کا مشاورتی اجلاس بلایا جائے گا ۔پریس کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی، مرکزی سیکرٹری امور خارجہ سید شفقت شیرازی، مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری ، علامہ عبدا لخالق اسدی، اورممبر شوری عالی اسد نقوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔