وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے مرکزی کابینہ کے ارکان کے ہمراہ راولپنڈی میں کرفیو کے نفاذ کے باوجود ان امام بارگاہوں کا دورہ کیا، جنہیں تکفیری دہشتگردوں نے جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب جلا دیا تھا، وفد نے حالات کا قریب سے مشاہدہ کیا اور متولیان اور لوگوں سے معلوم حاصل کیں۔ اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی، مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، سیکرٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی، مولانا اسرار اور ضلع اسلام آباد راولپنڈی کے رہنماء بھی ہمراہ تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے قدیمی امام بارگاہ، ہٹیاں والی امام بارگاہ اور کرنل مقبول امام بارگاہ کا دورہ کیا۔ امام بارگاہوں کے متولیان نے رہنماوں کو بتایا کہ سانحہ والی رات 200 سے زائد مسلح دہشتگرد تکفیریوں کی جانب سے امام بارگاہوں کو پیٹرول اور خصوصی کیمیکل کے ذریعے آگ لگائی گئی، جس کے باعث مقدسات کی توہین کے علاوہ قرآن مجید کے درجنوں نسخے جل گئے۔ انہوں نے بتایا کہ کیمیکل ایسا استعمال کیا گیا کہ لوہا بھی پگھل گیا، ہم تھانے اور ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کو ٹیلی فون کرتے رہے لیکن ہماری مدد کو کوئی نہ آیا۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء رات گئےتک اُن امام بارگاہوں میں بھی گئے جہاں پر تکفیریوں کی جانب سے مسلسل دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم سب آپ لوگوں کے ساتھ ہیں اور انشاءاللہ ہم سب ملکر تکفیریوں کو شکست دیں گے۔ ملک میں ایک سازش کے تحت تفرقہ پھیلانے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ پاکستان کے حالات بھی شام اور عراق جیسے کر دیئے جائیں لیکن شیعہ سنی وحدت سے اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام لاہور میں بھی اسی سلسلہ میں شیعہ سنی وحدت کا مظاہرہ کیا گیا اور قوم کو پیغام دیا گیا کہ ہم ایک ہیں۔ جلاو گھیراؤ میں ملک دشمن عناصر ملوث ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ تمام ثبوتوں کا مدنظر رکھتے ہوئے شرپسند عناصر کو سامنے لائے۔