وحدت نیوز(کراچی) شہر قائد میں ایک منظم سازش کے تحت شیعہ تاجروں کو بے دردی کے ساتھ قتل کیا جارہا ہے،گذشتہ تین روز میں دو شیعہ تاجرعدیل عباس اور حیدر رضوی کو ان کی دکانوں پراندھا دھند فائرنگ کر کے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیئے گئے، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئیں ، آپریشن کی سمت واضح کی جائے ، شہری علاقوں میں شیعہ تاجروں کا دکانوں پر قتل باعث تشویش ہے،قانون نافذ کرنے والے ادارے شیعہ تاجروں کو تحفظ دینے میں یکسر ناکام ہیں ،اگر ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کے لئے ٹھوس اقدامات نہ اٹھائے گئے تو بھر پور احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اعجازحسین بہشتی نے شہید عدیل عباس کے جلوس جنازہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ شہدائے ملت جعفریہ کا خونِ ناحق ضرور رنگ لائے گا، شہادتیں ہماری کمزوری نہیں بلکے طاقت کا نام ہیں ،خد اکی راہ میں سرخ موت بستر پر تڑپ تڑپ کر مرنے سے زیادہ فضیلت رکھتا ہے،شہادت خدا وند متعال کا خاص لطف وکرم ہے جو اس کے خاص بندوں کو ہی حاصل ہوتا ہے،شہادت جس در پر دستک دے سمجھیں کے وہ گھر خدا اور اہل بیت ع کا محبوب گھرانا ہے،ایک کا نازک دور تقاضہ کرتا ہے کہ صبر و استقامت کے ساتھ ساتھ منظم بھی ہوا جائے ،اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرنا ہوگا،ایک منظم دشمن کا مقابلہ غیر منظم قوم قطعاً نہیں کر سکتی، انہوں نے ایف سی ایریا میں شہید ہو نے والے دکاندارایم ڈبلیوایم کے ہمدرد عدیل عباس اورپی آئی بی کالونی میں شہید ہونے والےدکاندار ایم ڈبلیوایم کے ہمدرد حیدر رضوی کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیااور سندھ حکومت خصوصاً وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد،ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ شیعہ مکتب سے تعلق رکھنے والوں کا تحفظ نہیں کر سکتے تو واضح کردیں ہم اپنی حفاظت کا انتظام خود کریں ۔دریں اثناء شہید عدیل عباس کی نماز جنازہ امام بارگاہ بوتراب عزیز آباد میں ادا کی گئی جس میں ایم ڈبلیو ایم اور امامیہ اسٹوڈنٹس کے رہنماؤں اور کارکنان کے علاوہ علماء و اکابرین نے شرکت کی۔ جنازہ کے ہمراہ شرکاء نے سپر ہائی وے علامتی دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا بعد اذاں شہید عدیل عباس کی تدفین وادی حسین قرستان میں کی گئی ۔