وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز حسین بہشتی نے کہا ہے کہ شہر کراچی میں ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز نے معصوم شہریوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے اور گذشتہ دو روز میں اب تک دو شیعہ جوانوں عدیل عباس اور حیدر رضوی سمیت حشمت علی کو شہید کر دیا گیا ہے جبکہ گذشتہ دنوں شہر کے مختلف علاقوں میں متعدد افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے، ہم شہر میں جاری ملت جعفریہ کے عمائدین سمیت شہریوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ علامہ علی انور جعفری اور علی حسین نقوی بھی موجود تھے۔ علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان دشمن اور اسلام دشمن قوتیں ملت جعفریہ کے نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ میں براہ راست ملوث ہیں اور ان اسلام دشمن اور پاکستان دشمن قوتوں میں سرفہرست عالمی دہشت گرد امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل ہیں۔
علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ ایک طرف ہم دیکھ رہے ہیں کہ غزہ پر صیہونی اسرائیلی جارحیت اور بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جبکہ دوسری طرف عراق اور شام میں اسرائیلی تربیت یافتہ دہشت گرد گروہ داعش معصوم انسانوں اور مسلمانوں کو بلاتفریق اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنا رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سر زمین پاکستان پر دہشت گردوں کے خلاف افواج پاکستان کا جاری ضرب عضب آپریشن بھی ہے کہ جس کو کمزور کرنے کے لئے اور پاکستان کے عوام کو عالمی مسائل کے لئے آواز بلند کرنے سے روکنے کے لئے ایک مرتبہ پھر زر خرید اسرائیلی ایجنٹ دہشت گردوں کو شہر کراچی میں کھلی چھٹی دے دی گئی ہے تاکہ وہ معصوم انسانوں کو اپنی دہشتگردی کا نشانہ بنائیں اور اس طرح پوری قوم کو اندرونی مسائل میں الجھا دیا جائے تاکہ سر زمین پاکستان سے غزہ کے مظلوموں کے لئے اٹھائی جانے والی آواز کو بھی دبایا جا سکے اور اسی طرح پاکستان میں انارکی کی فضا پیدا کر کے افواج پاکستان کے آپریشن ضرب عضب کو بھی کمزور کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم واضح طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی اور بالخصوص ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی کا سلسلہ عالمی سامراجی اور صیہونی سازشوں کا نتیجہ ہے اور اس دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کو انجام دینے کے لئے پاکستان میں موجود ان سامراجی اور صیہونی قوتوں کے ایجنٹ موجود ہیں جو چند ڈالروں کے عوض اپنے ہی ملک کے معماروں اور دانشوروں سمیت نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ہم افواج پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیلی ایجنٹ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کا دائرہ کار وسیع کیا جائے اور شہر کراچی میں موجود دہشت گردوں کے مراکز اور ان کے مددگاروں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کیا جائے تاکہ شہر کو امن نصیب ہو اور شہر میں بسنے والوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ آپ کو یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ گذشتہ ماہ سندھ حکومت نے ملت جعفریہ کے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ کراچی میں موجود ان کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا اور ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے سلسلے کو روکنے کے لئے آپریشن کیا جائے گا تاہم حکومت کی جانب سے کاروائی تو عمل میں لائی گئی لیکن تاحال وعدے کے مطابق دہشت گردوں کو منظر عام پر نہیں لایا گیا اور یہ اسی سستی اور کاہلی کا نتیجہ ہے کہ ایک مرتبہ پھر انہی کالعدم دہشت گرد گروہوں نے کہ جن کی ڈوریاں امریکی اور اسرائیلی ایماء پر ہلائی جا رہی ہیں، شہر کراچی میں ملت جعفریہ کے نوجوانوں اور عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ ہم سندھ حکومت سے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر میں قائم کالعدم دہشت گرد گروہوں کے مراکز کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کیا جائے اور ملت جعفریہ کے عمائدین کی نسل کشی میں ملوث ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کے سرغنہ افراد کو منظر عام پر لایا جائے اور سخت سے سخت سزائیں دے کر شہر میں امن و امان اور شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
علامہ اعجاز بہشتی کا کہنا تھا کہ ہم سندھ پولیس، رینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو انجام دیں اور شہر کراچی میں ان ملک دشمن دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے میں اپنا کردار کریں۔ ہم گذشتہ کئی سالوں سے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے دہشت گردانہ حملوں میں شہید ہونے والے تمام کراچی کے شہریوں، پولیس، رینجرز اہلکاروں سمیت دیگر شہداء کے اہل خانہ سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور حکومت کو ایک مرتبہ پھر متنبہ کرتے ہیں کہ اگر ان دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف فی الفور کاروائی عمل میں نہ لائی گئی تو ملت جعفریہ احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔