وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت پر امت مسلمہ کی خاموشی اس آگ کے بڑھاوے کا باعث بن سکتی ہے۔ لاہور میں آئی ایس او کے زیراہتمام متحدہ طلبا محاذ کے رہنماؤں اور صحافیوں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل امریکی سرپرستی اور یہودیت کی آشیرباد سے جارحیت کا ارتکاب کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل مکڑی کے جالے سے بھی کمزور ہے لیکن وہ عرب حکمرانوں کی بے حسی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ اسرائیل کو حزب اللہ کے جوانوں نے عبرت ناک شکست سے دو چار کیا اور حزب کو کمزور کرنے کے لئے ہی امریکہ اور اسرائیل نے داعش جیسی تنظیمیں بنا کر ان کو مسلح کر کے مسلمانوں کے قتل عام اور شیعہ سنی تصادم کا ٹھیکہ دیدیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ داعش سے عرب سنیوں نے بھی اعلان لاتعلقی کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت جلد داعش کی بربریت کا سورج بھی غروب ہونے والا ہے۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ داعش کی حالیہ اسرائیلی بربریت کے دوران حقیقت بے نقاب ہو گئی ہے، اگر داعش مسلمان تنظیم ہوتی یا یہ مجاہدین اسلام ہوتے تو اپنے فلسطینی بھائیوں کی حمایت کے لئے فلسطین پہنچتے اور اسرائیل کا مقابلہ کرتے لیکن انہوں نے ایسا نہ کرکے اسرائیلی نمک خوار ایجنٹ ہونے کا ثبوت دے دیا ہے۔ سید ناصر شیرازی نے مزید کہا اس صورت حال میں نوجوانوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے،وہ خود بھی بیدار رہیں اور ملت اسلامیہ کو بھی بیدار کریں۔ انہوں نے طلبا رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ فرقہ واریت کے خاتمہ اور اتحاد امت کے لئے کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی ایسی فضا بنائی جا رہی تھی لیکن مجلس وحدت مسلمین نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد کا پرچم بلند کر کے دشمن کی ناپاک عزائم خاک میں ملا دیئے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ معاشرے میں بھی اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے متحدہ طلبا محاذ کے پلیٹ فارم کو مزید فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے جہاں طلبا کے تعلیمی اداروں میں بہت سے مسائل حل ہوتے ہیں وہاں اس پلیٹ فارم سے اتحاد ویکجہتی کا پیغام بھی جاتا ہے۔