وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین نے شہداء کے ورثاء کے اطمنان کے بعد ملک بھر میں جاری دھرنے ختم کرنیکا اعلان کر دیا ہے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت پر واضح کیا ہے کہ وہ اپنے وعدے پر قائم رہتے ہوئے تحفظ فراہم کرے اور لوگوں کو جان و مال کی سکیورٹی دے بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا اور اسلام آباد میں بھی دھرنا دیا جائے گا اور پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ اس کے بعد حکمرانوں کو ایوانوں سے نکال باہر کیا جائیگا۔پریس کانفرنس کے دوران خانوادہ شہداء ، ہزارہ برادری کے عمائدین ، ایم ڈبلیو ایم کے رکن صوبائی اسمبلی سید محمد رضا اور ایم ڈبلیوایم بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی بھی ہمراہ تھے۔
اس سے پہلے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ہزارہ برادری سے مذاکرات کئے، جس کے بعد ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ عبدالخالق ہزارہ نے شہداء کے ورثاء کو مذاکرات پر اعتماد میں لئے بغیر اسٹیج پر پہنچ کر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔ جس پر دھرنے کے شرکاء اور خانوادہ شہداء نے ان کے اس اعلان کو رد کر دیا۔ اس پر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے اعلان کیا کہ جب تک شہداء کے ورثاء یہاں موجود ہیں، پورے پاکستان میں دھرنے جاری رہیں گے۔ ہم شہداء کے ورثاء کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ تاہم کچھ دیر بعد ورثاء نے مذاکرات پر اپنے اطمنان کا اظہار کر دیا، جس پر مجلس وحدت مسلمین نے ملک بھر میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔