وحدت نیوز(راولپنڈی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےزیر اہتمام لیاقت باغ راولپنڈی میں منعقدہ قرآن واہل بیت ؑ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے کہا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینیؒ کی 33ویں برسی کے موقع پر ان کی عظیم شخصیت سے تمسک کیلئے ملک بھر سے لیاقت باغ کےاس پنڈال میں جمع ہونے والے عاشقان شہید حسینی ؒ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، پاکستان میں ایک بدعت کا آغاز کیا گیا ہے اب یہاں اکثریت اور اقلیت کا معیار تشکیل دیا جارہاہے۔پاکستان میں مذہبی اجتماعات کے انعقاد کیلئے مذہبی اقلیت اور اکثریت کو بنیاد بنایا جانا کسی صورت قبول نہیں، پاکستان اہل سنت علامہ اقبال اور اہل تشیع قائد اعظم محمدعلی جناح اور فاطمہ جناح نے مل کر بنایا ، پاکستان شیعہ سنی نے مل کر بنایا تھا آج ایک اقلیت جو عزاداری اور میلاد النبیؐ کے منکر ہےاسے ہم پر مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
ان کاکہنا تھا کہ ہمارا جینا اور مرنا اسی وطن میں ہے ، جن کی اولادیں وطن سے باہر ، سرمایہ وطن سے باہر جن کا کاروبار وطن سے باہر وہ ہم سے حب الوطنی کے سارٹیفکیٹ مانگتے ہیں،مسنگ پرسنز کی بازیابی کا مطالبہ کرنے پر ہمیں زیر سوال لایا جاتا ہے ، ہمیں ان سوال کرنے والوں سے سوال کرتے ہیں کہ ظہیر الدین بابر، مولانا مظہر کاظمی اور دیگر شیعہ مسنگ پرسنز کو غائب کرنےوالے اگر حق پر ہیں تو ان شیعہ مسنگ پرسنز کو عدالتوں کے سامنے پیش کریں۔ انہیں کئی کئی برس سے گمشدہ رکھ کر کیوں خوفزدہ ہیں ۔
انہوںنے کہا کہ آرمی پبلک اسکول کے معصوم بچوں کے قاتل اور پاک فوج کے جوانوں کے سروں سے فٹبال کھیلنے والے احسان اللہ احسان کی سکیورٹی تحویل سے فرار کا جواب کون دے گا؟؟علامہ اعجاز بہشتی کو راولپنڈی انتظامیہ کی جانب سےشیڈول فور میں ڈالنے کی دھمکی کی مذمت کرتے ہیں،ہمارے علماء و عزاداروں کو شیڈول فور میں ڈالنے کی دھمکی دینے والے سن لیں 6کروڑ لوگوں کیلئے شیڈول فور کا انتظام کرلو ہم سب شیڈول فورمیں جانے کو تیار ہیں،ہمارے حکمرانوں کو کان کھول کرسن لینا چاہیئے کہ پاکستان کو داعشی و طالبانی تفکر کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے۔