وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ایک منظم سازش کے تحت تکفیری دہشت گردوں کو پاکستان میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے جس کے باعث کراچی میں امام بارگاہ اور مسجد پر حملہ کیا گیا اور سندھ اور پنجاب میں مسلسل فرقہ وارانہ منافرت اور دہشت گردی کے واقعات اسی سازش کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان فرقہ وارانہ منافرت کا متحمل نہیں ہو سکتا شیعہ اور سنی آپس میں بھائی ہیں اور اسلام کے دو بازو ہیں وہ قوتیں جو وطن عزیز پاکستان میں شیعہ سنی منافرت کو ہوا دے کر انہیں آپس میں لڑانا چاہتی ہیں ناکام ہوں گی۔ فریقین کے علماء اور اکابرین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ایسے شرپند عناصر کو اپنے مذموم عزائم میں ناکام بنا دیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سامراجی قوتوں کی اسلام دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے لڑاؤ اور حکومت کرو کی پالیسی کے تحت عالمی سامراجی قوتیں دنیا اسلام میں فرقہ واریت کے نام پر مسلمانوں کو دست و گریبان دیکھنا چاہتی ہیں وہ لوگ جو شیعہ اور سنی کے درمیان نفرتیں بڑھا رہے ہیں وہ درحقیقت عالمی سامراج کے ایجنڈا کی تکمیل کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس موقع پر تمام مکاتب فکر کے علماء اور اکابرین کو مل کر اتحاد بین المسلمین کانفرنسز کا انعقاد کرنا چاہیے۔