وحدت نیوز(اسلام آباد) تکفیریت کا پرچار اور کالعدم جماعتوں کے سرکردہ افراد کی طرف سے دی جانے والی ترغیب ہی ٹارگٹ کلنگ کا اصل محرک ہے۔اسے روکنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔شہید علمدار حسین کے قاتلوں کی فوری گرفتار اور قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے ان خیالات کا اظہار چیئرمین مرکزی عزادادی سیل و رہنما ایم ڈبلیو ایم ملک اقرار حسین نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا ۔
انہوں نے منڈی بہاوالدین میں شیعہ عزادارعلمدار حسین کی ٹارگٹ کلنگ پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتشار پیدا کرنے کی منظم سازش قرار دیتے ہوئےکہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ واریت انتظامی اداروں کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔محرم الحرام کے مقدس مہینے میںچند ناعاقبت اندیشوں کی نفرت انگیز فرقہ وارانہ و نفرت انگیز مہم نہایت تشویش ناک ہے ۔تکفیریت نے ملک کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکنے کے لیے ایک بار پھر کمرکس لی ہے۔اگر کالعدم جماعتوں کو اسی طرح بے لگام چھوڑ دیا گیا تو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلانے کے لیے دی گئی ستر ہزار سے زائد قربانیاں رائیگاں چلی جائیں گی۔
ملک اقرارحسین نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ شیعہ نسل کشی سے شروع ہونے والی دہشت گردی نے اس ملک میں ریاستی اداروں، سکولوں اور عبادت گاہوں پر حملے کر کے ہزاروں بے گناہ اور معصوم افراد کے خون سے ہولی کھیلی۔اگر اس انتہا پسندی کو اس کے آغاز سے نہ روکا گیا تو اس کے بھیانک نتائج پوری قوم کو بھگتنا پڑیں گے۔