وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام حمایت مظلومینِ فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ قاف کے رہنما سینٹر کامل علی آغا نے کہا کہ یہود ونصاری کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ استکباری طاقتوں کی رعونت پوری دنیا کے امن کیلئے خطرہ بن چکی ہے، خمینی بت شکن کی کوششوں کی بدولت آج دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں آواز بلند ہو رہی ہے، یہ آواز اسی انداز سے دنیا کے کونے کونے تک پھیلے گی۔
جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے القدس سمینار کے انعقاد پر مجلس وحدت مسلمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست کیخلاف آج دنیا بھر میں نفرت کا اظہار کیا جا رہا ہے، مشکل کی اس گھڑی میں ہم مظلومین فلسطین کیساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صدی کی ڈیل کے نام پر اسرائیل کو تحفظ دینے کی جو کوشش کی جا رہی ہے وہ قابل مذمت ہے، قاسم سیلمانی ایک دلیر سپاہی تھے، جنہوں نے اپنی زندگی القدس کی آزادی کیلئے وقف کر رکھی تھی، ایرانی قوم میں امام خمینی نے جو انقلابی روح پھونکی ہے وہ آج بھی ان کے جسموں میں زندہ ہے، مسلمانوں کے قبلہ اول کے نام پر امت مسلمہ کو متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ حیات ہے، غیر مقامی لوگوں اور ہندووں کو وہاں آباد کر کے مقامی لوگوں کو بے دخل کرنے کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا اسرائیل ہمیشہ عالم اسلام کی پیٹھ پر وار کرتا آیا ہے، لیکن ڈیل آف سنچری کے ذریعے اس نے مسلمانوں کے سینے میں خنجر گھونپنے کی کوشش کی ہے۔علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ یوم القدس اس حکمت و بصیرت کا نام ہے جس نے ساری دنیا کے مسلمانوں کے دلوں میں قدس کو ہمیشہ زندہ رکھنا ہے۔ پاکستانی قوم نے اپنے عمل سے یہ ثابت کیا کہ وہ ظالموں کی مخالف اور مظلوموں کی حمایتی ہے۔
معروف عالم دین اور اسکالر علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ قدس وہ لکیر ہے جو حقیقت میں اسلام کا دائرہ کار ہے.اسرائیلی فلسطینیوں کی حمایت کے لبادے میں انکے بچوں کو خون میں غلطاں کرتا ہے چونکہ وہ جانتا ہے فلسطینیوں کا معاملہ ایسا ہے کہ کوئی بھی بشر ان کی حمایت کرنے سے قاصر نہیں رہے گا یہاں تک کے منافق ترین ممالک بھی فلسطینیوں کی حمایت پر مجبور ہیں۔آج امریکہ کی پوری کوشش ہے کہ ڈیل آ سینچری کے ذریعے فلسطینیوں کا سودا کر لیا جائے اور بے حس مسلمانوں کو فلسطین کے موضوع پر خاموش رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ امام خمینی کے قول کا نتیجہ ہے کہ اب تک ڈیل آف سینچری کامیاب نہیں ہو سکی کیونکہ خمینی کی آواز نے باوقار مسلمانوں کے دلوں کا جھنجھوڑا ہے۔ایک دور تھا چھ عرب ممالک اسرائیل سے ہار کر زمینیں انکے حوالے کر دے آتے تھے۔ لیکن اب تل ابیب سے 80 کلو میٹر پر فلسطینیوں کے حامیوں کی موجودگی نے اسرائیل کی نیندیں برباد کر رکھی ہے. اگر ہم وہاں نہیں جا سکتے تو کم اَ زکم یہاں آواز بلند کریں۔ فلسطینی ایشو کو َزندہ رکھنا ہی سب سےبڑی جنگ ہے۔آج میڈیا وار ہے، میڈیا وار ایکچول وار سے زیادہ مؤثر ہے۔
عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈہ پور نے کہا ہے کہ القدس زمینی مسئلہ نہیں یہ روح کا معاملہ ہے۔ پہلی اور دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ اسلام اور کفر کا معرکہ ہے۔ فلسطین میں صیہونی تسلط قائم کرنے کیلئے وہاں یہودیوں کو آباد جبکہ مقامی مسلمانوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے، جو سراسر ناانصافی اور بدترین ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے جذبہ شہادت کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔
آئی ایس او کے مرکزی صدر عارف حسین الجانی نے کہا کہ امریکہ کی پوری کوشش ہے کہ ڈیل آف سینچری کے ذریعے فلسطینیوں کا سودا کر لیا جائے اور بے حس مسلمانوں کو فلسطین کے موضوع پر خاموش رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے ایشو کو زندہ رکھنا ہی ایک بڑی کامیابی ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی رہنما سیدہ زہرا نقوی نے کہا کہ مظلومین کے حق میں آواز بلند کرنا ہماری شرعی ذمہ داری ہے، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ہمارے اصولی موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا سکتی۔ کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما سید اسد نقوی اور حنا تقوی کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔