وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دہشت گردی کے واقعہ میں سول سوسائٹی کےامن پسند رہنما اور ممتاز صحافی خرم ذکی کے قتل پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے کالعدم مذہبی جماعتوں کی کاروائی قرار دیا ہے. انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی کے امن پسند رہنماشہید خرم ذکی کا قتل نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہے ،خرم ذکی کو ملک دشمن تکفیری گروہ کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزادی گئی ہے.خرم ذکی ایک نڈر اور سچائی پسند محب وطن تھا۔
انہوں نےکہا کہ دہشت گردی کے بڑھتے ہوئےواقعات قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے. حکومت امن وامان کے قیام اور عوام کو تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے.اس سے قبل گزشتہ ماہ کراچی میں جمعہ نماز کی ادائیگی کے بعد گھر جانے والے جامعہ کراچی کے گولڈ میڈلسٹ ہاشم رضوی کو بھی سفاک دہشتگردوں کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے قاتل تاحال نہیں پکڑے گئے. علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خرم ذکی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے. انہوں نے صحافی برادری اور سول سوسائٹی کے اراکین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس مظلومانہ شہادت کے مرتکب دہشت گردوں کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کریں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے ڈی آئی خان میں معصوم انسانوں کی شہادت کو المناک قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ دھشت گردی کے خاتمے کے تمام تر دعووں کے باوجود آج بھی ملک کے گلی کوچوں میں قاتل دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا نیا پاکستان دھشت گردی سے پاک ہونا چاہئے ، پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت شیعہ وکلاء، ٹیچرز و زعماء کے قتل عام کا سلسلہ روکے۔ ملک سے دھشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے ، جبکہ ملکی سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ ملک و قوم کو دھشت گردی اور کرپشن سے نجات دلائیں۔ کرپشن اور دھشت گردی نے دیمک کی طرح ملکی بنیادوں کو کھوکھلا کردیا ہے۔
انہوں نے آرمی چیف کی جانب سے ۱۱ گیارہ دھشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے وارثان شہداء اورکوئٹہ کے مظلوم ہزارہ عوام یہ سوال پوچھتے ہیں کہ سینکڑوں معصوم انسانوں کے قاتل ہمارے مجرموں کو کب پھانسی ہوگی؟۔کیونکہ وارثان شہداء آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین معاشرے کے مظلوم اور ستمدیدہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے، ملکی اور عالمی سطح پر انسان دشمن اور عوام دشمن سامراجی قوتوں کے خلاف ہم میدان عمل میں ہیں۔ عوام کرپشن اور دھشت گردی کے خاتمہ اور متبادل صالح قیادت کے سلسلے میں ہمارا ساتھ دیں۔
وحدت نیوز(گلگت) ملک میں سفاکیت اور درندگی کی نئی داستانیں رقم کی جارہی ہیں۔صوبہ خیبر پختونخواہ میں آئے روز شیعہ ٹارگٹ کلنگ ریاستی اداروں سمیت صوبائی حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے۔کالعدم تنظیموں،دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور ایکشن نہ کرنا وطن عزیز کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کے مترادف ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل علامہ شیخ نیئرعباس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈی آئی خان میں وکلاء اور معلموں کی بہیمانہ انداز میں ٹارگٹ کلنگ نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی ظاہر کرتا ہے۔وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کی دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے نرمی برتنے کا نتیجہ ہے کہ آج صوبہ کے پی کے سمیت پورے ملک میں اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے وکلاء اور پروفیشنلز تکفیری دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور آئے روز ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہورہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے میں صوبائی حکومتوں سمیت وفاقی حکومت کی کوئی آمادگی نظر نہیں آرہی ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب بھی بے ثمر ہوتا جارہا ہے۔جب حکومتی ادارے دہشت گردی کے شکار ہوتے ہیں تو حکومت فوری حرکت میں آتی ہے اور بیگناہ اور معصوم شہریوں کے قتل و غارت گری پر حکومتی سنجیدگی کا نظر نہ آنا ایسا لگتا ہے کہ ان کا خون مباح سمجھا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت پاکستان میں اہل تشیع کی نسل کشی کی جارہی ہے اعلیٰ ریاستی اداروں کی جانب سے شیعہ نسل کشی کا نوٹس نہ لیا جانا اور دہشت گردوں کو چھوٹ دینا ملک کے مفاد میں نہیں۔پاک فوج کسی انتظار کی بجائے فوری طور پر تکفیری دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا آغاز کرکے ان دہشت گردوں کو نجام تک پہنچائے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں شیعہ نسل کشی کے بعد اب مخصوص علاقوں میں بنجر زمینوں کو ہتھیاکر آبادیوں کو ویران کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جبکہ دیگر علاقوں میں بنجر زمینوں کو آبادکرنے کیلئے پیکیجز دیئے جارہے ہیں،حکومتوں کے ایسے رویے انارکی پھیلانے کا موجب بن جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں شہید ہونے والے وکلاء اور اساتذہ کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے ریاستی اداروں نے کوتاہی کی تو اس کے نتائج حکومت اور ملک کے حق میں بہتر نہیں ہونگے۔
وحدت نیوز (لاہور) ڈیرہ اسماعیل خان میں ملت جعفریہ کے 4 بیگناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف مجلس وحدت مسلمین لاہور اور آئی ایس او لاہور ڈویژن کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے بنایا گیا ہے، ملک بھر خصوصاََ خیبر پختونخواہ میں ہماری نسل کشی جاری ہے، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ملت جعفریہ کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، چودھری نثار بتائیں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی کے نتائج یہ ہیں کہ آئے دن شیعیان حیدر کررار کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان دوسرا وزیرستان بن چکا ہے، تکفیری مدارس دہشتگردوں کی پناہ گاہ بن چکے ہیں، دہشتگردوں کے سیاسی سرپرست ملک میں خانہ جنگی کے درپے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی پراکسی وار کو پاکستان میں امپورٹ کرنے کی خواہشمند دہشت گردوں کی سرپرست جماعتیں ملکی سلامتی کیخلاف گھناونی سازشوں میں مصروف ہیں، ملکی سلامتی کے ادارے ہوش کے ناخن لیں۔ سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ ہمیں فوجی عدالتوں کے قیام کے باوجود ہمیں انصاف نہیں مل رہا، آخر ان عدالتوں میں ہمارے کیسسز کو کیوں نہیں بھیجا جاتا؟ عوام سوچنے پر مجبور ہیں، آئے دن ہماری نسل کشی اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہمارے لئے زمین تنگ کی جا رہی ہے، ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء کے وارثوں کو انصاف دلایا جائے، یاد رکھیں حکومت کفر سے تو باقی رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں۔ آئی ایس او کے مرکزی نائب صدر سرفراز نقوی نے کہا کہ قومی مفاد میں تحمل کو ہرگز کمزوری نہ سمجھا جائے، ہمیں قومی مفاد اور ملکی سلامتی عزیز ہے، اگر ملت تشیع سڑکوں پر آ گئی تو حکومت کا دھڑن تختہ ہو جائے گا، دنیا ہمارے احتجاج کی تاریخ سے خوب واقف ہے۔
آئی ایس او کے ڈویژنل جنرل سیکریٹری علی زیدی نے کہاکہ ملت تشیع پاکستان کی تاریخ خون سے سرخ ہے، ہم نے ہمیشہ صبر و استقامت سے ظالمین کا سامنا کیا ہے، سینکڑوں شہدا کے لاشے اٹھائے لیکن قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، ملت جعفریہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، حکومت دہشتگردی کیخلاف سنجیدہ کارروائی کرے۔ مقررین نے کہا کہ ملت تشیع نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے عملی اقدمات کئے ہیں، دن دیہاڑے حکومتی اہلکاروں کی موجودگی میں شیعہ ہونے کی بنا پر ٹارگٹ کیا جانا حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، صوبہ خیبر پختونخوا میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات حکومتی نااہلی کا واضع ثبوت ہیں، اگر حکومت نے سنجیدگی سے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا ہوتا تو ایسے واقعات رونما نہ ہوتے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دہشتگرد اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزا دی جائے، ان دہشتگردوں کے ہاتھوں پاکستان کے تمام طبقات متاثر ہوئے ہیں، واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان کی سرزمین پر ناسور ہیں، ان کے خاتمہ میں ہی پاکستان کی بقا ہے۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شیعہ نوجوانوں کے قتل کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی اور امام بارگاہ یونین ملتان کے صدر مخدوم اسد عباس بخاری نے کی۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے شیعہ نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن سمیت قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پشاور اور ڈی آئی خان میں حالیہ دہشگردی کے واقعات نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی ارداروں کے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے کاسمیٹک انتظامات کی قلعی کھول دی ہے ایک بار پھر ملک بھر میں شیعہ نسل کشی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب قاتلوں کی عدم گرفتاری ملت جعفریہ کیلئے باعث تشویش اور قابل مذمت ہے۔ خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت صوبے میں امن وامان کے حوالے سے اقدامات میں ناکام ہو چکی ہے، پشاور سمیت صوبے بھر میں آئے روز دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم اسد عباس بخاری کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں بغاوت پر مجبور کیا جا رہا ہے ہمیں اس سرزمین سے بہت پیار ہے، ہم نے ایک دن میں سینکڑوں لاشے اُٹھائے ہیں لیکن ملک کے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا لیکن اس ملک میں جو قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں وہی پولیس کی سیکیورٹی میں پھرتے ہیں۔ ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کی اس لہر نے نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان اُٹھا دیے ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح آفتاب احمد کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اسی طرح ان بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے جائیں۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے وفاقی و خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر کے ریاستی سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک دن کے دوران ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں چار شیعہ پروفیشنلز کے بیہمانہ قتل پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومتی بے حسی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی قراد دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2 وکلا اور 2 اساتذہ کا قتل ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی ظاہر کرتاہے ۔ملک میں دہشت گردی کی تازہ لہر خیبر پختونخواہ اور وفاقی حکومت کی دہشت گردعناصر کے خلاف فیصلہ کن کاروائی سے تساہل برتنے کا نتیجہ ہے، ہم حکومتوں اور ریاستی اداروں سے سوال کرتے ہیں اگر آپ سے عوام کے جان و مال کا تحفظ نہیں ہوتا تو کیا جواز ہے کہ آپ کرسی اقتدار اور تنخواہ انجوائے کریں ، انسانی خون ارزاں ہو چکا، گھر سے نکلتے ہوئے واپس آنے کی خبر نہیں ہوتی ، دن دہاڑے نہتے شہریوں پر گولیاں برسائی جاتی ہیں ، ٹارگٹ کر کے مارا جاتا ہے ، حکومت کیوں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے؟ نیا پاکستان بعد میں بنایا جائے، میٹرو اور اورینج پر بعد میں توجہ دی جائے ،پہلے آپ ملک کے باسیوں کے تحفظ کو تو یقینی بنائیں ، علامہ تصور جوادی نے کہا کہ قاتلوں کی فوری گرفتاری سمیت ڈی آئی خان میں کالعدم جماعتوں کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں، ملک بھر میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن عضب سے کیا فائدہ ہوا معلوم نہیں ؟ جس مشن و مقصد کے لیے ضرب عضب شروع کیا گیا تھا وہ مشن و مقصد پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا ، آرمی چیف ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھائیں ، ضرب عضب سے بڑی امیدیں جڑی تھیں مگر اب عوام کا اعتماد اٹھتا ہوا نظر آرہا ہے۔