وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور سیکریٹری امورسیاسیات سید اسد عباس نقوی نے جھنگ کی بااثر سیاسی شخصیت اور سابق وفاقی وزیر شیخ وقاص اکرم کو ان کے گروپ کی تکفیری امیدوار کے مقابل میونسپل کمیٹی جھنگ میں بھاری اکثریت سے کامیابی اور ان کے چھوٹے بھائی شیخ نواز اکرم کے چیئرمین میونسپل کمیٹی جھنگ منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی ہے ، ٹیلیفونک گفتگو میں ایم ڈبلیوایم قائدین کا شیخ وقاص اکرم سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جھنگ میں فرقہ واریت کے خاتمے اور انتہا پسندی سے نجات کے ساتھ ساتھ بنیادی عوامی مسائل کے فوری حل اور سہولیات کی فراہمی منتخب بلدیاتی نمائندوں کی اولین ترجیح ہو نی چاہئے اس سلسلے میں ایم ڈبلیوایم ہر سطح پر تعاون کیلئے تیار ہے ، شیخ وقاص اکرم نے ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی کامبارک باد دینے پر شکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی اورمرکزی سیکریٹری تعلیم نثارعلی فیضی کی ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ثاقب اکبر نقوی سے ملاقات،اہم امور پر تبادلہ خیال، تفصیلات کےمطابق ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما سید اسد عباس نقوی اور ثارعلی فیضی نے مختلف دینی ومذہبی جماعتوں کے غیر سیاسی اتحاد ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنمااور البصیرہ کے چئیرمین ثاقب اکبر نقوی سے ان کے دفتر میں ملاقات کرتے ہوئے کونسل کی فعالیت، مقاصد کے حصول اور اہدافات کت حوالے سے تفصیلی بات چیت کی رہنمائوں نے وطن عزیز میں مختلف مسالک کے درمیان ہم آہنگی اور بھائی چارے کے فروغ کیلئے ملی یکجہتی کونسل کے موثر کردار کی تعریف کی اور اسے مزید وسعت دینے کی ضرور ت پر اتفاق کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم رہنما اسد عباس نقوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اتحاد بین المسلمین کے قیام کیلئےملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے اپنا بھر پور کردار ادا کرتی رہے گی۔
وحدت نیوز (نارووال) مجلس وحدت مسلمین پاکستان پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید مبارک علی موسوی نے شکر گڑھ نارووال میں جشن میلاد صادقین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ائمہ طاہرین اور رسول خدا کی حیات طیبہ ہمارے لئیے مشعل راہ ہے رسول خدا کی سیرت باہمی اتفاق بھائی چارہ اور جہد مسلسل سے عبارت ہے، اس دور میں شیعہ سنی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے امام خمینی نےبارہ تا سترہ ربیع الاول کو ہفتہ وحدت کے نام سے منانے کا اعلان کر کے دشمنان اسلام کے عزائم کو خاک نیں ملادیا ہے ،آج شیعہ سنی اتحاد کے عملی ثمرات فلوجہ ،تکریت ، حلب کی فتح سے ظاہر ہورہے ہیں، پاکستان میں شیعہ سنی رواداری قابل فخر ہے،مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد کے فروغ کے لیئے عملی اقدامات کرتی رہے گی،جشن صادقین میں صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی ،مقامی عمائدین ،چوہدری ضیغم نواز،غلام عباس ،راجہ قمرعون،بابوشاہ،سیدمروت شاہ گردیزی نے شرکت کی علاوہ ازیں مقامی عمائدین سے تنظیمی امور پر میٹنگ بھی کی گئی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اقتدار کی کھینچاتانی نے ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کو عوامی مشکلات اور مسائل سے غافل کر رکھا ہے۔حکمران اقتدار بچانے کی فکر میں مصروف جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی کوشش ہے کہ الیکشن سے قبل ہی انہیں کسی طرح اقتدار حاصل ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ اصل حکمرانی عوام کے دلوں پر راج کرنا ہے۔ باربار آزمائے ہوئے سیاست دانوں سے عوام مایوس اور بد دل ہو چکی ہے۔ملک کی اکثریت کا تعلق متوسط طبقے سے ہے۔جو بنیادی ضروریات زندگی سے محروم رہ کر وقت گزار رہے ہیں۔ قومی ترقی کی کوئی پالیسی ایسی نہیں ہے جسے پوری قوم کے لیے فائدہ مند قرار دیا جاسکے۔قوموں کی ترقی میں معیاری تعلیم کو کلیدی حیثیت حاصل ہے لیکن ہمارے ہاں تعلیمی ادارے حکومتی عدم توجہی کا شکار ہیں۔پرائمری اور مڈل سکولوں میں اساتذہ کی تعلیمی قابلیت اور ماحول کسی اعتبار سے بھی حوصلہ افزا قرار نہیں دیا جا سکتا۔اسی طرح صحت، توانائی اور دیگر شعبوں میں ترقی فقظ اخباری دعووں تک محدود ہے۔انہوں نے کہا جس ملک میں دودھ کے نام پر کیمیکل ملا محلول فروخت کرنے پر سپریم کورٹ آف پاکستان کو از خود نوٹس لینا پڑا وہاں حکومتی اداروں کی کارکردگی کے لیے سوائے شرمناک کے اور کوئی لفظ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نااہل حکمرانوں کو اثاثوں میں اضافے اور لوٹ مار کے کسی سے کوئی غرض نہیں۔ عوامی مسائل اور مشکلات سے یہ بے غرضی ان نا اہل حکمرانوں کو لے ڈوبے گی۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات علی احمر زیدی نے وحدت میڈیا سیل میں عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبیک یا رسول اللہ کانفرنس میں سندھ بھر سے ہزاروں افراد کی شرکت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ عوام ملک سے تکفیریت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ملک کے دیگر مذاہب اور مسالک کا جب تک احترام نہیں کیا جاتا تب ملک میں امن قائم نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں شیعہ مختلف مذاہب اور مسالک کی بھرپور شرکت اس عزم کا اعادہ ہے کہ پاکستان میں تکفیریت کے خلاف تمام معتدل جماعتیں باہم ہیں۔ہم آہنگی بین المذاہب اس دور کی اہم ضرورت ہے۔اس طرح کی کانفرنسز کاانعقاد ہر سطح پر کیا جانا چاہیے تاکہ باہمی اخوت کو پارہ پارہ کرنے والے عناصر کی سازشیں ناکام بنائی جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ اس عظیم الشان کانفرنس کو حیدر آباد کی تاریخ میں سنہری لفظوں سے لکھا جائے گا۔ وطن عزیز کی سالمیت و استحکام کے خلاف برسرپیکار طاقتیں دہشت گردی، انتہا پسندی، تفرقہ بازی اور عالم اسلام کے مختلف مسالک کے مابین اختلافات کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں۔ ان خطرات کا مقابلہ ہمیں انتہائی دانشمندی اور بصیرت سے کرنا ہو گا۔ارض پاک پر شیعہ سنی جھگڑے کا کوئی وجود نہیں۔مخصوص تکفیری گروہوں اسلام دشمن ایجنڈے کی تکمیل کے لیے ملک میں تفرقہ بازی پھیلانے کی بے سود کوششوں میں مصروف ہیں۔شیعہ سنی اسلام کے دو مضبوط بازؤں ہیں جنہیں اوچھے ہتھکنڈوں سے کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں قائد اعظم کے اس پاکستان کی تکمیل کرنا ہو گی جس میں تمام مذاہب کو مکمل طور پر مذہبی آزادی حاصل ہو۔جہاں تکفیری فکر کو پروان چڑھنے کی قطعاََ اجازت نہ مل سکے۔جو قوتیں وطن عزیز کے اندر تکفیری گروہوں کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں وہ ہمارے امن و سلامتی کی دشمن ہیں۔سرعام تکفیریت کے فتوی جاری کر کے ملک میں انتشار اور نفرت کو فروغ دینے والے عناصر کو سیاسی دھارے میں شامل کرکے اس تاثر کو تقویت دینے کی کوشش کی جا رہی کہ پاکستان کی اکثریت انتہا پسندی کی حامی ہے۔جو عالمی سطح پر وطن عزیز کی ساکھ کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیاکہ سانحہ شکار پور سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات میں ملوث کو گرفتار کر کے عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔
وحدت نیوز(سکردو) مذہب کے سہارے الیکشن میں آنے والے اورشخصیت بننے والے افراد کی زبانی مذہبی جماعتوں کی برائی کم ظرفی اور ستم ظریفی کے سوا کچھ نہیں۔ جب گندم سبسڈی کو بحال رکھنے کے لیے عوام نے دھرنا دیا تو انہیں بڑی تکلیف ہوئی تھی اور کڑی تنقید کی تھی۔ انہی نام نہاد رہنماوں کے دور میں نہ صرف قیمت بڑھائی گئی بلکہ گندم کوٹے میں کمی کا سلسلہ بھی انہی کے دور میں ہوا تھا آج گندم کی قلت پر بند کمروں میں شور مچانا اپنے آپ کو برا بھلا کہنا تھا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان کے رہنماء سید الیاس موسوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں فخر ہے کہ ہمارا تعلق مذہبی جماعت سے ہے اور لادین و لیبرل جماعت سے نہیں۔ پاکستان اسلامی ریاست ہے اور مذہب کے ذریعے ہی پاکستان معرض وجود میں آیا ہے۔ دین و سیاست میں جدائی کے ہم کبھی قائل نہیں ہیں۔ مذہبی جماعت کو استعمال کرنے سے قبل شرمناک پیشے سے منسلک افراد آج مذہبی جماعتوں کے خلاف زبان درازی کرنے لگے ہیں جو کہ افسوسناک ہے۔ مذہبی پلیٹ فارم پر وہ بہروپیا بن کر آیا تھا جبکہ حقیقی مذہبی نہیں تھے جو کہ انکے بیانات سے واضح ہو رہے ہیں۔
سید الیاس موسوی نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی ریاست بنانے کے لیے بنایا گیا تھا ، مذہبی آزادی کے لیے بنایا تھا اور مذہبی جماعتوں نے ہی مذہب کی بنیاد پر بنایا تھا۔ یادگار شہداء پر دھرنا دینے پر کڑی تنقید کرنے والے آج عوامی حقوق کے لیے بند کمروں اور ہوٹلوں سے کیوں باہر نہیں آتے۔ پیپلز پارٹی کی تقریب میں سینئرز کے بائیکاٹ سے اندازہ ہوا کہ عوامی حقوق اور جمہوریت کے لیے جدوجہد کرنے والی جماعت میں مفاد پرست اور دوسروں پر کیچڑ اچھال کر اپناقد کاٹھ بڑھانے والے گھس گئے ہیں۔ جو جماعتیں جمہوری اقدار کی وجہ سے عوام میں مقبول تھیں ان میں کلعدم جماعتوں کے لہجے ، دماغ اور نظریہ رکھنے والے گھس گئے ہیںجنہیں یہ سلیقہ بھی نہیں آتا کہ اپنی چیئر پرسن کی برسی پر کیا بات کرنی ہے اور انکے کس فلسفے پر روشنی ڈالنی ہے۔ ہمارے نزدیک تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں قابل احترام ہیں لیکن ناجائز تنقید کا جواب ہمارا حق ہے۔