وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کابینہ کا اجلاس پنجاب سیکریٹریٹ میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی اور صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی کی سربراہی میں منعقد ہوا، سید احمد اقبال رضوی نے اراکین کابینہ سے اپنی گفتگو کے دوران کہا خدا کا نام لے کر صدق دل سے ہمت کرکے کمر بند کس کر میدان میں اتر جائیں انشاءاللہ خدا تنہا چھوڑنے والا نہیں ہے اجلاس میں صوبہ پنجاب کے عہدے داران سید حسین زیدی اور سید علمدار زیدی نے بھی شرکت کی جبکہ لاہور کابینہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل برادر نجم خان نے تنظیمی کارکردگی رپورٹ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کو پیش کی، ضلع لاہور کو درپیش مسائل پر سیکرٹری جنرل لاہور علامہ حسن ہمدانی نے گفتگو کی دوسری طرف آئندہ کی حکمت عملی اور فعالیت کے موضوعات پر کابینہ کے مختلف اراکین نے گفتگو کی،۔
سیکرٹری یوتھ سجاد نقوی نے جوانوں کی تربیت کے فقدان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں وہی تحریکیں اور قومیں کامیاب ہیں جن کے جوان فعال اور تربیت یافتہ ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ جوانوں کی فعالیت کو سراہا جائے اور انکی تربیت کیلئے خاطر خواہ اقدامات کئے جائیں.سال 2017 مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مختلف اضلاع کو کارکردگی رپورٹ کے مطابق مختلف شیلڈز دی گئی تھیں جبکہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے سیکرٹری جنرل لاہور علامہ حسن رضا ہمدانی کو حسن کارکردگی شیلڈ پیش کی. اجلاس کے اختتامی مراحل میں سیکرٹری جنرل علامہ مبارک علی موسوی نے ملت کے وقار اور پاکستان کی سالمیت کیلئے خصوصی دعا کی اور دعائے امام زمانہ کے ساتھ اجلاس کا اختتام کیا گیا.
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی نے معروف قانون دان ، ایم ڈبلیوایم کے سابق صوبائی قانونی مشیرسید جعفرشاہ ایڈووکیٹ اور ان کے ساتھی عمران پٹھان ایڈووکیٹ کے دن دھاڑے اغواءکی پرروز الفاظ میں مذمت کی ہے، انہوں نے کہاکہ کراچی سے سکھرواپسی پر کنڈیاروکے مقام پر انہیں نامعلوم افراد نے اغواءکیا اور ان کی گاڑی کوقریبی سی این جی پمپ پرچھوڑ کر فرار ہو گئے، علامہ مقصودڈومکی نے سید جعفرشاہ ایڈووکیٹ کے اغواء کو ریاستی اداروں کی اہلی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سندھ بھر میں کالعدم تکفیری جماعتوں کے دہشت گرد ریاستی سرپرستی میں دھندناتے پھر رہے ہیں ، جبکہ محب وطن شہری لاپتہ کیئے جارہے ہیں، خیر پور کے معزز گھرانے سے تعلق رکھنے والےجعفرشاہ ایڈوکیٹ، سابق صدر خیرپور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ، سابق ڈویژنل صدر آئی ایس او اور سابق قانونی مشیر ایم ڈبلیوایم سندھ رہے ہیں،ان کا اس طرح دن دھاڑے اغواء بنیادی شہری حقوق کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے کہاکہ پاکستان کے طول وعرض سے سینکڑوں شیعہ علماء، جوان، قانون دان، بانیان مجالس بلاجوازاغواء کیئے گئے ہیں جن کا تاحال کچھ معلوم نہیں کے وہ کس حال میں ہیں، چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے اپیل کرتے ہیں کے وہ ملک بھر سے جبری طورپر لاپتہ شیعہ جوانوں کی فوری بازیابی کیلئے اقدامات کریں ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) امت مسلمہ کو درپیش مسائل کا واحد حل اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے۔عالم اسلام اتحاد واخوت کے ہتھیار سے یہود ونصاری کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا سکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی شعبہ خواتین کی سیکرٹری جنرل سیدہ قندیل زہرہ نقوی نے البصیرہ کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد مثالی ہے۔جس کا عملی مظاہرہ عید میلاد النبی کے جلوسوں میں اہل تشیع کی شرکت اور عزاداری کے ہروگراموں میں اہل سنت برادران کی طرف سے سبیلیں لگا کر کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے لیے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کا کردار ہر میدان میں مشعل راہ ہے. عصر حاضر کی مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لیے خواتین کو ثانی زہرا س کی سیرت و کردار سے رہنمائی لینا ہو گی۔البصیرہ دورے کے دوران خواہر صدیقہ، خواہر روزینہ،خواہر سمن زہرا اور فروا نقوی بھی ان کے ہمراہ تھیں۔
وحدت نیوز (کراچی) کے الیکٹرک کی ظالم انتظامیہ شہریوں کی جان کی دشمن بن چکی ہے، شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی عذاب بنا دی ہے، رات بھر اور صبح فجر تک ظالمانہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کا سکون غارت کردیا ہے، کے الیکٹرک کے مظالم پروفاقی اور صوبائی حکومت کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے،کے الیکٹرک کی انتظامیہ اور سندھ حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے، تووزیر اعلیٰ ہائوس اور کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا رخ کریں گے، شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ سے اگر کسی شہری کی جان خطرے میں پڑی، تو ذمہ دار کے الیکٹرک ہوگی، چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف کے الیکٹرک کے اس غیر انسانی رویئے کا فوری نوٹس لیں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنما احسن عباس رضوی، علامہ نشان حیدر، عارف زیدی اور سعید رضوی نے گلشن وقار جوگی موڑ تا آئی بی سی کے الیکٹرک بن قاسم تک احتجاجی ریلی اور مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر مظاہرین نےبینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے،مظاہرین نے کے الیکٹرک کےخلاف شدید نعرے بازی کی اور شہر میں جاری ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔
مقررین نے کہا کہ غیر اعلانیہ اور بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث شہری ذہنی کرب واذیت میں مبتلا ہیں، کے الیکٹرک کی ظالم انتظامیہ نے شہریوں کے سماجی ، تاجروں کے معاشی اور طلبہ کے تعلیمی مستقبل کو دائو پر لگا دیاہے، حکومت فوری طور پر شہریوں کو کے الیکٹرک کے ظلم سے نجات دلائے،کےالیکٹرک نے ماضی میں شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ سے انسانی جانوں کے نقصان سے سبق حاصل نہیں کیا،کے الیکٹرک نے ہوش کے ناخن نا لیئے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا، کےالیکٹرک نے شہریوں سے جینے کا حق بھی چھین لیاہے۔رہنمائوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ بھاری بھرکم بلوں کی وصولی کے باوجود شہریوں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی میں ناکام ہے، ہمارے بچوں کا تعلیمی مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے، شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث معصوم بچوں اور بزرگوں کی طبیعت بگڑنے اور بے ہوشی کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے ، چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف کے الیکٹرک کے اس غیر انسانی رویئے کا فوری نوٹس لیں۔
وحدت نیوز (گلگت) امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا شام پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور کھلی جارحیت ہے، امریکہ اور اس کے اتحادی خطے کے سب سے بڑے ناسور اسرائیل کو بچانے کیلئے شام پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے جھوٹے پروپیگنڈے کا سہارا لیکر چڑھائی کررہے ہیں۔امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو شام اور عراق میں مقاومتی بلاک کے ہاتھوں بدترین شکست ہوچکی ہے۔قطر اور ترکی نے اتحادیوں کے حملے کی حمایت کرکے اپنی اصلیت آشکار کی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما شیخ نیئرعباس نے تنظیمی عہدیداروں کے ایک اجلاس میں شام پر امریکہ اور اتحادیوں کے میزائل حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام دشمن طاقتیں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ بنانے کیلئے حالات ہموار کرنے پر لگا ہوا ہے ۔خطے میں صرف شام ہی وہ واحد ملک ہے جو اسرائیل کو آنکھیں دکھارہا ہے ۔مسلم ممالک کا شام پر ہو نے والے حملے پر خاموشی معنی خیزہے،جبکہ قطر ، سعودی عرب اور ترکی کا رویہ قا بل مذمت ہے۔
انہوں کہا کہ 39 ممالک کا اتحاد امریکی جارحیت پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے اور یہ اتحاد درپردہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی سپورٹ کیلئے بنایا گیا ہے۔اس وقت یمن اور شام میں بیگناہ عوام کو تختہ مشق بنایا جارہا ہے اور معصوم بچوں،عورتوں اور جوان اور بوڑھوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور اسلامی ممالک کا یہ اتحادنہ صرف تماشائی ہے بلکہ یمن میں براہ راست خونریزی میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاداسلامی ممالک کایہ اتحاد آخر کس مرض کی دوا ہے جبکہ کشمیر، افغانستان، فلسطین ،یمن اورشام میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور ان کے منہ سے مظلوموں کی حمایت میں ایک لفظ نہیں نکل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اہل عالم کو تفرقہ اور تعصب کے خول سے نکل کر حقیقت اور سچائی تلاش کرلینی چاہئے تاکہ عالم اسلام کو سامراجی سازشوں سے نجات دلواکر طاغوتی نظام کے خاتمے کیلئے امت مسلمہ کو تیار کرسکیں۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) اس وقت مشرق وسطی کے حالات تیزی سے بدل رہے ہیں، اسلامی ممالک کے حکمرانوں نے ہزاروں ٹھوکریں کھانے کے باوجود ابھی تک کوئی سبق حاصل نہیں کیے ہیں۔کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے شام میں امریکی نئے پروپگینڈے اپنے عروج پر ہیں جو اس سے پہلے بھی کئی بار آزما چکے ہیں۔جب سے مغربی پشت پناہی میں شامی حکومت کے ساتھ لڑنے والی دہشت گردوں کو شکست ہوئی ہے امریکہ و اسرائیل سخت پریشان ہیں اور شامی حکومت پر بے بنیاد الزامات لگارہے ہیں۔ اوپر سے اسرائیل بھی امریکہ کے اشارے پر شام اور فلسطین میں اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہیں اور حال ہی میں ایک شامی ائربیس پر بھی میزائل داغے گئے ہیں۔مشرق وسطی میں جاری سیاسی کشمکش ایک طرف،لیکن مجھے تعجب اُن مسلمان حکمرانوں پر ہے جنہوں نے ظاہری طور پر اسلام کا بیڑا اپنے کندھوں پر اٹھایا ہوئے ہیں جن میں سعودی عرب سر فہرست ہیں۔ در حال کی جزیر ۃالعرب مسلمانوں کا مقدس ترین سرزمین ہے جہاں سے اسلام کی ابتداء ہوئی، کعبہ ، مسجد نبوی، مسجد الحرام غرض ہمارے سارے مقدس مقامات اسی سرزمین میں ہی موجود ہیں جس کی وجہ سے تمام مسلمان اس سرزمین سے خاص لگاو رکھتے ہیں ۔لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ سعودی بادشاہت جو اپنے آپ کو خادم الحرمین شریفین کہتے ہیں ان کے ذاتی اور سیاسی اقدامات کی وجہ سے مسلمانوں کو ناقابل تلافی نقصانات اٹھانے پڑرہے ہیں۔مغربی طاقتیں خصوصا امریکہ و برطانیہ نے مسلمانوں کو جو نقصانات پہنچائے ہیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، امریکہ کی تاریخ بے گناہ انسانوں کے خون سے رنگین اور سیاہ ہے امریکہ نے دنیا کے مختلف ممالک میں جو مستقیم اور غیر مستقیم طریقے سے مداخلت یا حملے کئے ہیں ان میں اب تک ایک اندازہ کے مطابق چودہ ملین افراد موت کے منہ جا چکے ہیں لیکن نہ کوئی ان کے خلاف بولتا ہے اور نہ کوئی ان کو دہشت گرد کہتا ہے کیونکہ ہمارے ذہنوں میں مغربی حوالے سے ایک افسانوی خاکہ غالب آچکا ہے کہ امریکہ سپر پاور ہے اور وہ جو کچھ کہتا ہے کرسکتا ہے، اور وہ جو کرتا ہے صحیح کرتا ہے، پھر کچھ اندرونی طور پر ڈالروں کی چمک دھمک اور مفادات بھی خاطر نظر ہوتی ہے۔ بعض مسلمان سعودی عرب کے خلاف مقدس مقامات کی وجہ سے کچھ سننے کو تیار نہیں ، لیکن مسلمانوں کے اس اعتقاد کا احترام اپنی جگہ لیکن دوسری جانب ہم زمینی حقائق سے چشم پوشی بھی نہیں کرسکتے ہیں۔
مسلمانوں نے جس طرح آل سعود حکمرانوں کو قابل اعتماد سمجھے ہوئے تھے جس کا جواب انہوں نے حالیہ کچھ دنوں میں کچھ اس طرح دیا ہے کہ جس نے تمام دنیا میں موجود مسلمانوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ جن میں سے تین اہم واقعہ یہ ہیں، پہلا غاصب اسرائیل کو تسلیم کرنا ہے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنا گویاعالم اسلام کے قلب میں خنجر مارنے کی مانند ہے، دوسرا بھارتی مسافر بردار جہاز نے پہلی بار اسرائیل جانے کے لئے سعودی فضائی حدود کا استعمال کیا اور یوں آل سعود نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ روابط کا سلسلہ بھی شروع کردیا ، پہلے تو سعودی اسرائیلی تعلقات کی کہانی پشت پردہ ہوا کرتی تھی لیکن اب محمد بن سلمان نے کھل کر اسرائیل سے تعلقات کو آشکار کیا ہے جس نے عالم اسلام میں مخصوصا فلسطین کے مسلمانوں میں غم و غصہ کی نئی لہر ایجاد کی ہے۔تیسرا:سعودی عرب کا امریکہ ،برطانیہ اور فرانس سے اسلحہ کی خریداری۔آج دنیا کے مسلمانوں کایہ ہے کہ سعودی عرب میں ہونے والی اندورونی تبدیلیاں ، آل سعود کا روشن ہوتااصل چہرہ اور امریکہ، برطانیہ ، فرانس سے بلینز ڈالرز کی اسلحہ کی خریداری!آخر یہ سب کیوں اور کس لئے؟، کیونکہ مسلمان جانتے ہیں کہ اسلام کا اصل دشمن امریکہ، اسرائیل اور برطانیہ ہے دوسری طرف خادم الحرمین اسلام کے دشمنوں سے دوستی اور ان سے جنگی وسائل خرید رہے ہیں اوریہ امر باعث تعجب ہے کہ آخر سعودی عرب نے ان اسلحوں کو کہاں استعمال کرنا ہے؟ آیا یمن کے نہتے غریب عوام پر استعمال کرنا ہے یا شام ، عراق، لیبیا، افغانستان میں موجود تکفیریوں کو سپلائی کرنا ہے؟ یا کسی اور اسلامی ملک کے خلاف؟ ہرصورت میں نقصان مسلمان ممالک اور دین اسلام کاہے اور فائدہ صرف اور صرف اسلام دشمن عالمی استعماری طاقتوں کو ہیں۔اسلام کے مقابلے میں اسلام دشمن عناصر سے جو دوستی کرتے ہیں جیسے آل سعود انہی کے بارے میں قرآن کریم میں خداوند متعال ارشاد فرماتا ہیں: "آپ ان میں سے بیشتر لوگوں کو دیکھتے ہیں کہ وہ (مسلمانوں کے مقابلے میں) کافروں سے دوستی کرتے ہیں۔ انہوں نے جو کچھ اپنے لئے آگے بھیجا ہے وہ نہایت برا ہے جس سے اللہ ناراض ہوا اور وہ ہمیشہ عذاب میں رہیں گے"۔ سورہ مائدہ آیت 80
بعض لوگ اس کو سیاست کا بھی نام دیتے ہیں لیکن سیاست ٹھیک ہے ہمیں ہر وقت اپنی دشمنوں سے جنگ نہیں کرنی چاہئے کبھی سیاسی اور دوسرے طریقوں سے بھی مسائل کا حل نکالنا چاہئے لیکن اس سیاسی ڈیلنگ کا مطلب یہ نہیں ہونا چاہئے کہ ہم ان کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں، کیونکہ ہم جو بھی کام انجام دیں یہ کبھی بھی ہم سے خوش نہیں ہونگے جب تک کہ ہم اپنے دین اور ایمان سے ہاتھ نہ اٹھالیں، سورہ بقرہ میں خداوند متعال فرماتا ہیں: "اور آپ سے یہود و نصاری اس وقت تک خوش نہیں ہوسکتے جب تک آپ ان کے مذہب کے پیرو نہ بن جائیں۔ کہہ دیجٗے یقیناًاللہ کی ہدایت ہی اصل ہدایت ہے اور اگر اس علم کے بعد جو آپ کے پاس آچکا ہے آپ نے ان کی خواہشات کی پیروی کی تو آپ کے لٗے اللہ کی طرف سے نہ کوئی کار ساز ہوگا اور نہ مددگار"۔ بقرہ: ۱۲۰کبھی ہم یہ بھی سوچتے ہیں کہ شاید عالمی طاقتوں سے دوستی میں ہی ہماری بقاء ہے اور اس دوستی میں ہم اپنی حدین پار کر دیتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ اب دوستی نبھانے کی باری اُن کی ہے تو "ڈو مور" کا مطالبہ سنے میں آتا ہے۔ اب پچھتائے کیا جب چڑیا چک گئی کھیت،خود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دودھ دینے والی گائے ہیں جب تک دودھ ہے اس کوکامل دھولو یعنی جب دودھ ختم ہوجائے تو صدام ، قذافی کی طرح ان کا کام تمام کردو ۔ ابھی اگر امریکہ و مغربی طاقتیں آل سعود کی پذیرائی کر رہے ہیں تو یہ ان کی شخصیت کی وجہ سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ان کے مال و ثروت اور قدرتی وسائل کی وجہ سے ہیں اسی طرح گر کسی دوسرے اسلامی ملک کو ااہمیت دے رہا ہے تو وہ بھی صرف اپنی مفادات کی خاطر ہیں،لیکن افسوس کہ ہم ابھی تک خواب غفلت سے بیدار نہیں ہوئے ہیں۔اسلام کے دشمن کبھی بھی مسلمانوں کے ساتھ مخلص نہیں ہو سکتا یہ لوگ فقط ہمیں اپنی مفادات کے لئے استعمال کرتے ہیں، جس طرح روس اور امریکہ کی سرد جنگ میں مسلمانوں کو استعمال کیاگیا اور اس سے پاکستان سمیت عالم اسلام کو جو نقصان پہنچا اس سے ہم سب باخبر ہیں ۔
مگر ہم نے بھی قسم کھائی ہوئی ہے کہ کبھی تجربہ اور تاریخ سے سبق حاصل نہیں کرنا ہے۔آج شام میں عالمی طاقتیں مسلمانوں کے ساتھ وہ کھیل کھیل رہی ہیں کہ اگر اب بھی مسلمان بیدار نہ ہوئے اوراس ناپاک عزائم کو نہ سمجھیں تو اس کا خمیازہ ہماری اگلی نسلوں کو اٹھانا پڑے گا۔ اس کو سمجھنے کے لئے زیادہ دقت کی بھی ضرورت نہیں بس صرف امریکہ ، اسرائیل اور برطانیہ کی تاریخ کو سامنے رکھ کر حالات حاضرہ پر رنگ و نسل، جذبات اور مفادات کی عینک اتار کر انسانیت اور مسلمانیت کی عینک سے دیکھیں تو حقیقت کو جانے میں مشکل نہیں ہوگی ۔ شام کے حالات سے عالم اسلام اور عالمی حالات پر گہرا اثر پڑے گا یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم بصیرت کے ساتھ یہ فیصلہ کریں کی ہمیں اس وقت کیا کرنا چاہئے اور کس کے ساتھ دینا چاہئے۔ قرآن کریم سورہ النساء میں خداوند متعال ارشار فرماتا ہیں:"جو ایمان والوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا دوست بناتے ہیں کیا یہ لوگ ان سے عزت کی توقع رکھتے ہیں؟ بے شک ساری عزت تو خدا کی ہے"۔ النساء: 139
تحریر: ناصر رینگچن