وحدت نیوز (اسلام آباد) گلگت بلتستان کونسل کے رکن اور مسلم لیگ ن گلگت بلتستا ن کےترجمان حاجی اشرف صدانے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹریٹ کا دورہ کیا، اس موقع پرانہوں نے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری اسدعباس نقوی،مرکزی ڈپٹی پولیٹیکل سیکریٹری محسن شہریار، ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل آغا احمد علی نوری اور مرکزی ڈپٹی سیکریٹری تنظیم سازی آصف رضا ایڈووکیٹ سے ملاقات کی  رہنمائوں کے درمیان گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی اور اس بات پر اتفاق کیا گیاکہگلگت بلتستان قانون ساز  اسمبلی کے قراداد کے روشنی میں جی بی کو آئینی صوبہ بنانے کے لئے بھر پور کردارادا کرینگے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) وائس آف کارواں کے مرکزی اورصوبائی قائدین نے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹریٹ کا دورہ کیا اور مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے خصوصی ملاقات کی، اس موقع پر میں علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ زائرین کےمسائل حل کرنےکی بھرپورکوشش جاری ہے، ایم ڈبلیوایم زائرین کو درپیش مشکلات کےحل کیلئے مستقل اور دیر پا حل کیلئے کوشاں ہے، وفاقی حکومت کے ساتھ وفود کی سطح پر زائرین کے مسائل کے حل کیلئے ملاقاتوںکا سلسلہ بھی جاری ہے، جس کے ثمرات ظاہر ہونا شروع ہوچکے ہیں، انشاءاللہ جلد پاک ایران روٹ پر ریلوے سروس کی بحالی بھی متوقع ہے جس سے زائرین کی آمد ورفت میں مذیدبہتری آئے گی، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصرعباس شیرازی،مرکزی سیکرٹری سیاسیات اسدعباس نقوی،مرکزی سیکرٹری تعلیم نثارفیضی،صوبائی سیکرٹری جنرل صوبہ پنجاب علامہ مبارک علی موسوی بھی موجودتھے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے کراچی سے تعلق رکھنے والے خطباء ، ذاکرین اورپاکستان شیعہ ڈیموکریٹک الائنس PSDA کے عہدیداران کے وفدنے ملاقات کی اور منبر اور اہل منبر کو درپیش مشکلات اور اس حوالے سے قوم میں اختلاف پر تشویش کا اظہار کیا ۔اس نجی ملاقات میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہاکہ تشیع کو اس وقت عالمی سطح پر چیلنجز کا سامنا ہے، اور ہمیں قومی سطح پر ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئےاتحاد اورہماہنگی کی ضرورت ہے، قوم میں بحیثیت شیعہ کسی قسم کےعقائد کا اختلاف نہیں ہے البتہ کچھ لوگ منبر پر ذاتی مقاصد کی خاطر اس طرح کے بیانات اور تعبیرات استعمال کرتے ہیں جس کا تشیع کے مسلمہ عقائد سے کوئی تعلق نہیں ۔

قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس نے مزید کہا کہ ذاکرین اور علماء کے درمیان اختلاف کا فائدہ صرف دشمن اور فرصت طلب لوگوں کو ہے لہذا بات چیت کے ذریعہ افہام و تفہیم پیدا کی جائے اور اہل منبر کے لئے ایک ضابطہ پر عمل درآمد ہی راہ حل ہے۔انہوں نے کہاکہ آئمہ اطہار علیھم السلام نے غلو اور تقصیر دونوں کی مذمت کی ہے اور اعتدال کا راستہ ہی راہ نجات ہے جسے واضح طور پر ہمارے مکتب کے آئمہ علیھم السلام اور ان کی اتباع میں فقہاء اور علماء نے بیان فرمایا ہے۔ انہوں نے مزید تاکید کرتے ہوئے کہاکہ منبر کا اصل ھدف امام زمانہ عج کےظہور کے لئے زمین ہموار کرنا ہے جس پر تمام تشیع کا ایمان ہےاور اسی ہدف کے تحت اہل منبر کو مجالس پڑھنی چاہئیں۔‏ PSDA کے اراکین نے بھی قائد وحدت کو اپنا منشور پیش کیا اور علماء و ذاکرین کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہماہنگی کی بات کی اور قوم میں اس وجہ سے پڑنے والے اختلاف پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس طرح کی ملاقاتوں کے سلسلے کو جاری رکھنے کو بھی مفید قرار دیا۔

اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی، پاکستان شیعہ ڈیموکریٹک الائنس PSDA کے رہنما اقبال حیدر(عمو)،علامہ خورشید عابدنقوی،علامہ اخترعباس زیدی،علامہ سید محمد نقی نقوی ودیگر بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)  فاشست نسل پرست لسانی پارٹی کا واویلا انکی بوکھلاہٹ کی دلیل ہے یہ بات مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر قانون سید محمد رضا  نے پارٹی عہدہ داروں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوںنے کہاکہ واضح رہے کہ ضمنی الیکشن میں بد ترین دھاندلی کے بعد مسلسل دوسری بار ھزارہ قبائل کی شناخت کو مشکوک بنانے کی تمام کوششیں ناکام بنائیں گے۔ ہزارہ قبائل تقسیم پاک و ہند سے بھی سو سال پہلے بر صغیر میں آباد تھے آزادی کے بعد سول و فوجی اداروں میں ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں اور وطن عزیز سے بے انتہا محبت ہزارہ قبائل کی پہچان ہے۔

انہوںنےکہاکہ ’فاشسٹ تنظیم‘ کے سربراہ کی جانب سے گالم گلوچ، الزامات اور تشدد اور ھزارہ ٹاون کے شہریوں کی زندگیوں کو تکلیف میں ڈالنے کی سیاست نا قابل قبول ھے۔فاشسٹ تنظیم نے ثابت کردیا ہے کہ وہ شہری مخالف سرگرمیوں کا حصہ ہے۔امن‘ خوشحالی کے برپا ہونے سے ہی زندگیوں میں سکون اور توانائی حاصل ہو سکتی ہے۔ ہمیں متحد ہوکر فاشذم ریسزم اور نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی۔ ھمیں رنگ و نسل سے بالاتر ہوکرسوچنا ھوگا۔ چند افراد معاشرے کو بگاڑنے اور ماحول کو خراب کرنے میں اپنی توانائیاں صرف کرتے ہیں۔ اگر ہم آپس میں اتحاد قائم کریں‘ معاشرتی بُرائیوں کے خاتمے کیلئے یک جان ہو جائیں تو مٹھی بھر افراد کو شکست دی جا سکتی ہے۔


وحدت نیوز (اسلام آباد) فیصل رضا عابدی کی سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور اپنی رہائی میں معاونت پر علامہ راجہ ناصرعباس سے اظہار تشکر،تفصیلات کے مطابق سابق سینیٹر اور چیئرمین وائس آف شہداءسید فیصل رضا عابدی نے ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی دونوں رہنمائوں کے درمیان ملکی حالات اورسیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ، اس موقع پر فیصل رضا عابدی نے علامہ راجہ ناصرعباس کواپنے سیاسی مستقبل سے آگاہ کی جبکہ اپنے کیس میں تعاون پر علامہ راجہ ناصرعباس کا شکریہ اداکی۔

علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے فیصل رضا عابدی کی رہائی پر مسرت کا اظہار کیااور انہیں مبارک باد پیش کی اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید اسدعباس نقوی، فیصل رضا عابدی کے برادر فیضی اور اعظم عباس بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم المقدس کی جانب سے ہفتہ وار دروس کے سلسلے کا پانچواں درس اخلاق مسجد اہل بیت علیہم السلام میں منعقد کیا گیا۔حوزہ علمیہ قم المقدس کے استاد اور مربی اخلاق سید احمد فقیہی نے درس کے ابتداء ہی میں طلاب کو سوالات کرنے کو کہا۔پہلا سوال یہ تھا کہ علماء کو لوگوں کی توقع پر کیسے پورا اترنا چاہیے؟مربی اخلاق استاد فقیہی نے جواب میں فرمایا:"اس کیلئے چند مطالب ہیں،اول، لباس روحانیت ہے جو بہت سی چیزوں سے انسان کی حفاظت کرتا ہے۔اس لباس کی اہمیت کے بارے میں علامہ طباطبائی بہت تاکید فرماتے تھے۔لباس روحانی جلد پہننا چاہئیے۔اس لباس کی بہت سی برکات ہیں۔دوسرے یہ کہ اپنے ضعف کو برطرف کرے۔ایک یہ کہ لوگوں کو اس لباس کی وجہ سے ہماری شناخت ہوگی اور وہ مسائل شرعی پوچھیں گے۔"دوسرا سوال یہ تھا کہ جب ہم لوگوں میں جا کر تبلیغ کرتے ہیں ،کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ جو چیزیں ہم میں نہ بھی ہوں مگر ہم ان کے سامنے ایسا دکھاوا کرتے ہیں کہ ہم بہت ہی پارسا ہیں تو کیا یہ صحیح ہے؟استاد:"فرق ہے اس میں کہ انسان اپنی اچھی صفات کو ظاھر کرتا ہے اس کی دو جہت ہیں،مثلا آذان ہو رہی ہو تو ہم کہیں کہ اول وقت نماز پڑھیں۔ایک اس وجہ سے کہ چونکہ میں اچھا انسان ہوں یعنی اپنی طرف راغب کروں لوگوں کو یہ بری بات ہے۔ہاں اگر اذان ہو اور ہم کہیں کہ اول نماز پڑھنا چاہئیے یہ اچھی بات ہے۔بطور کلی ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم لوگوں کو اپنی طرف دعوت دے رہے ہیں یا خدا کی طرف۔حتی ہمارا یہ درس اخلاق یا منبر یہ خدا کیلئے ہونا چاہیے۔نہ کسی اور کیلئے۔"اسی ضمن میں ایک اور سوال ہوا کہ بعض تعریفیں جیسے کسی شخصیت کے بارے میں کی جاتی ہیں اس کی کیا حد ہے؟۔

استاد اخلاق کا کہنا تھا:"کہ بعض تعریفیں مذموم ہیں اور بعض ممدوح۔جیسا خطبہ حمام میں امام علی ع فرماتے ہیں۔"متقی ایسے ہوتے ہیں کہ اگر کوئی ان کی تعریف کرے،بلا فاصلہ کہتے ہیں،خدا تو تو مجھے جانتا ہے۔خدایا جو چیزیں مجھ میں نہیں ہیں اور یہ خیال کرتے ہیں کہ مجھ میں ہیں ان کو بخش دے۔ پھر فرماتے ہیں کہ"الھم جعلنی  افضل مما یقولون"۔ایک مقام پر تعریف کرنا حرام ہے مثلا ایک فاسق ،بد جو اھل نہیں اس کی تعریف کرنا حرام ہے۔کبھی تعریف کرنا واجب ہو جاتا ہے۔مثلا امیر المومنین علی علیہ السلام کی تعریف واجب ہے۔مقام معظم رھبری کی آج اتنے دشمنوں کی موجودگی میں تعریف کرنا واجب ہے۔یہ تو آپ کو معلوم ہے کہ بدترین تعریف یہ ہے کہ آدم خود اپنی تعریف کرے۔مگر ایک مقام پر امیر المؤمنین خود اپنی تعریف کرتے ہیں یہ ضروری ہے کیونکہ حق کو مٹانا چاہتا ہے دشمن ۔کسی کی تعریف کے بارے میں دو نکتے یاد رکھیں۔ایک یہ کہ حقیقت پر مبنی ہو۔

دوسرے یہ کہ ایسے تعریف نہ کرے کہ کوئی گروہ ایجاد کرنا مقصود ہو۔گروہ بندی صحیح نہیں۔ تفسیر المیزان بغیر کسی تعصب کے لکھی گئی ہے۔"ایک سوال جو استاد سے پوچھا گیا یہ تھا کہ مقدماتی طالبعلم کیسے تزکیہ نفس کرے؟مربی اخلاق استاد فقیہی نے فرمایا:"ان پانچ چیزوں پر کام کریں:1-توحید2-نماز3-قران4توسل۔5- انسان دنیا،مال،مقام،شھرت کی طرف رغبت نہ کرے۔یہ کلی باتیں ہیں اگرچہ ان کی جزئیات بھی ہیں۔"ایک سوال یہ تھا کہ کبھی انسان کے ذھن میں یہ خیال آتا ہے کہ اس کے پاس سب کچھ ہے حتی بے دین ہے مگر سب کچھ ہے اس کے پاس۔۔اس کا علاج کیا ہے ؟جواب:"سب سے پہلی چیز کہ انسان،توحید اور خدا پر اعتقاد کو راسخُ کرے،سب سے پہلی چیز شیطان سے دوری ہے ۔اس کے وسوسہ نے حضرت آدم کو روکنا چاہا خدا کی طرف بڑھنے سے۔پھر یہ کہ خدا بعض کو مھلت دیتا ہے۔"سوال:گناہ کے بعد توبہ کرلوں گا مگر جانتا ہے کہ معصیت ہے ۔یہ کیا ہے؟استاد:"اگر توبہ سے پہلے مھلت نہ ملی یا گناہ کرتے رہتے ہیں مگر توفیق توبہ نہیں ہوتی۔

تیسرے یہ کہ آیا خدا پر لازم ہے کہ سب کی توبہ قبول کرے ۔فرعون نے بھی غرق ہوتے ہوئے توبہ کی تھی مگر کیا خدا نے اس کی توبہ قبول کی؟بعض توبہ کرتے ہیں خدا قبول بھی کرتا ہے مگر کیا دھلا ہوا اور نیا کپڑا ایک جیسا ہوتا ہے۔یہ شیطانی وسوسے ہیں۔"ایک مستبصر جنہوں نے چار سال پہلے مذہب حقہ یعنی تشیع کو اختیار کیا تھا استاد سے نصیحت کرنے کو کہا!استاد نے فرمایا کہ بہترین چیز امیر المؤمنین علی علیہ السلام سے توسل ہے۔اور بہترین توسلات زیارت امین اللہ ہے۔امام سے توسل ضروری ہے۔"یا علی کل ھم و غم سینجلی بولایتک یا علی".آخری سوال اخلاق اجتماعی سے مربوط تھا۔جس کا جواب یہ دیا گیا کہ طالب علم لوگوں کے ساتھ نرم رویہ رکھے،اھل بخشش ہو۔پیغمبر کی سیرت دیکھ لیں۔۔کوڑا پھینکنے والوں سے کیسا سلوک کرتے تھے۔لوگوں کے مالی امور میں مداخلت نہ کرے۔آخر میں استاد اور مربی اخلاق آقا فقیہی نے تاکید کی کہ امور تبلیغ میں حزب گرائی اور گروہ بندی سے پرھیز کرنا چاہئیے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree