The Latest

وحدت نیوز(سکردو) تندل چنداہ کی سڑک جو سیلابی تباہ کاری کی زد میں آگئی تھی۔ اس سڑک کی تعمیر نو کا آغاز کر دیا۔ اس موقع پر  صدر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان آغا علی رضوی نے دعاؤں کے ساتھ کام کا آغاز کرایا۔اس سکیم کے تحت سڑک کی کشادگی اور عوامی مطالبہ پر چنداہ میں ری الائٹمنٹ بھی شامل ہے۔اس موقع پر محکمہ کے اعلی افسران کے ساتھ ایم ڈبلیو رہنما ابراھیم آزاد اور ناصر ماتمی اور معززین علاقہ موجود تھے۔عمائدین کی جانب سے منسٹر ایگریکلچر گلگت بلتستان محمد کاظم میثم،آغا علی رضوی اور محکمہ کے ذمہ داران کا شکریہ ادا کیاگیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ ظفرعباس شمسی نے کہا ہے کہ آج فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا دن منایا جا رہا ہے، تقریبا ساڑھے سات دھائیوں سے غاصب اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ زیادتی کر رہاہے ۔ ظلم و ستم روا رکھے ہوئے ہے ۔ فلسطینیوں کا خون بہایا جا رہاہے ۔فلسطینیوں کا قتل عام کیا جارہاہے ۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان ان تمام مظالم جو فلسطینیوں پر ڈھائے جاتے ھیں ان کی پر زور مذمت کرتی  ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ غاصب اسرائیل ایک نا جائز ریاست ہے جس نے فلسطینیوں کی زمین پر نا جائز قبضہ کر رکھا ہے  ۔ فلسطینیوں کی بستیوں پر قبضے کرتا جا رہاہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کے مخالف ہے ۔ فلسطینیوں کی اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے لیے جدوجہد جاری ہے ۔ اقوام متحدہ دیکھ رہاہے کہ فلسطینیوں کے کس قدر غاصب اسرائیل قتل و غارت کر رہاہے مگر ان تمام مظالم و بربریت کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

وحدت نیوز(احادیث) قال الامام السجّاد علیه‏ السلام:اَنتِ بِحَمدِاللّه‏ عالِمَةٌ غَیرُ مُعَلَّمَةٍ، فَهِمَةٌ غَیرُ مُفهَّمَةٍ
 امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا:
"اے زینب(س)! آپ الحمد للہ ایسی عالمہ ہیں کہ جس نے کسی کے پاس تعلیم حاصل نہیں کی اور ایسی دانا ہیں کہ جس نے کسی سے کچھ نہیں سیکھا"۔

بحار الأنوار؛ ج ۴۵، ص

علی کی شیر دل بیٹی حضرت زینب کبریٰؑ

وحدت نیوز(آرٹیکل)جب رسول خدا (ص) حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی ولادت کے موقع پر علی (ع) و فاطمہ (س) کے گھر تشریف لائے تو آپ نے نومولود بچی کو اپنی آغوش میں لیا۔ اس کو پیار کیا اور سینے سے لگایا۔ اس دوران علی (ع) و فاطمہ (س) نے کیا دیکھا کہ رسول خدا (ص) بلند آواز سے گریہ کر رہے ہیں۔ جناب فاطمہ (س) نے آپ سے رونے کی وجہ پوچھی تو آپ نے فرمایا "بیٹی، میری اور تمہاری وفات کے بعد اس پر بہت زیادہ مصیبتیں آئیں گی۔" کتب تاریخی میں شریکۃ الحسین کے ذکر شدہ القاب کی تعداد تقریباً 61 ہے۔ ان میں سے کچھ مشہور القاب درج ذیل ہیں، عالمہ غیر معلمہ، نائبۃ الزھراء، عقیلہ بنی ھاشم، نائبۃ الحسین، صدیقہ صغریٰ، محدثہ، کاملہ، عاقلہ، عابدہ، زاھدہ، فاضلہ، شریکۃ الحسین، راضیہ بالقدر والقضاء۔

عالمہ غیر معلمہ کا بچپن معصومین کی زیرنگرانی رہا۔ آپکی خوش قسمتی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کی تربیت کرنے والی ماں سیدہ نساءالعالمین حضرت فاطمہ (س) ہیں، وہ فاطمہ جو دختر رسول ہے، جس کی رضا میں خدا راضی اور جسکے غضب سے خدا غضبناک ہوتا ہے۔ وہ فاطمہ جو بضعۃ الرسول ہے، جو خاتون جنت ہے، وہ فاطمہ کہ جس کی عبادت پر پروردگار مباہات فرماتا ہے، وہ فاطمہ جس کی چکی جبرئیل علیہ السلام چلاتے ہیں۔ اگر باپ کو دیکھیں تو حیدر کرار جیسا باپ ہے، آپ نے امام علی (ع) جیسے باپ کی زیر نگرانی پرورش پائی ہے۔ اس کے علاوہ پیغمبر اکرم (ص)، جو تمام انسانوں کے لئے "اسوہ حسنہ" ہیں، نانا کی حیثیت سے آپ کے پاس موجود ہیں۔ لہذٰا یہ آپ کے افتخارات میں سے ہے کہ آپ نے رسول خدا (ص)، امام علی (ع) اور فاطمہ زہرا (س) جیسی بےمثال شخصیات کی سرپرستی میں پرورش پائی۔ اس سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آپ کی تربیت کس قدر بہترین اور مقدس ماحول میں ہوئی۔

آپ کی شادی 17 ہجری میں آپ کے چچازاد بھائی عبداللہ ابن جعفر ابن ابیطالب سے ہوئی۔ عبداللہ حضرت جعفر طیار کے فرزند اور بنی ہاشم کے کمالات سے آراستہ تھے۔ آپ کے چار فرزند تھے، جن کے نام محمد، عون، جعفر اور ام کلثوم ہیں۔ (البتہ آپکی اولاد کی تعداد میں اختلاف پایا جاتا ہے) کربلا کا واقعہ انسانی تاریخ میں ایک بےمثال واقعہ ہے۔ لہذٰا اس کو تشکیل دینے والی شخصیات بھی منفرد حیثیت کی حامل ہیں۔ امام حسین (ع) اور ان کے جانثاروں نے ایک مقدس اور اعلٰی ہدف کی خاطر یہ عظیم قربانی دی، لیکن اگر حضرت زینب سلام اللہ علیہا اس عظیم واقعے کو زندہ رکھنے میں اپنا کردار ادا نہیں کرتیں تو بلاشک وہ تمام قربانیان ضائع ہو جاتیں۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے، "کربلا در کربلا می ماند گر زینب نبود۔" لٰہذا اگر ہم آج شہدائے کربلا کے پیغام سے آگاہ ہیں اور ان کی اس عظیم قربانی کے مقصد کو درک کرتے ہیں تو یہ سب عقیلہ بنی ہاشم سلام اللہ علیہا کی مجاہدت اور شجاعانہ انداز میں اس پیغام کو دنیا والوں تک پہنچانے کا نتیجہ ہے۔

بلاشبہ اسی وجہ سے انہیں "شریکۃ الحسین" کا لقب دیا گیا ہے۔ اگر امام حسین علیہ السلام اور ان کے جانثاروں نے اپنی تلواروں کے ذریعے خدا کی راہ میں جہاد کیا تو شریکۃ الحسین سلام اللہ علیہا نے اپنے کلام اور اپنے خطبات کے ذریعے اس جہاد کو اس کی اصلی منزل تک پہنچایا۔ کربلا میں سیدالشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے ساتھیوں کو شہید کرنے کے بعد دشمن یہ سمجھ رہا تھا کہ اس کو ایک بے نظیر فتح نصیب ہوئی ہے اور اس کے مخالفین کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ ہوگیا ہے، لیکن نائبۃ الحسین سلام اللہ علیہا کے پہلے ہی خطبے کے بعد اس کا یہ وہم دور ہوگیا اور وہ یہ جان گیا کہ یہ تو اس کی ہمیشہ کیلئے نابودی کا آغاز ہے، یزید کا نام ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہوگیا اور حسین آج بھی زندہ ہے۔

قتل حسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منابع:
آفتاب در مصاف۔ رھبر معظم انقلاب
زینب کبریٰ ولادت سے شھادت تک۔ آیت اللہ کاظم قزوینی


ترتیب وتحریر: محمد جان حیدری

وحدت نیوز (اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شریکۃ الحسین، عقیلتہ بنی ہاشم حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کے یوم ولادت کے موقع پر تمام محبان اہلبیت اطہار علیہم السلام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو اسلام کے اصولوں اور قوائد کے مطابق زندگی بسر کرنےکیلئے ہر پہلو میں آقازادیؑ کی ذات مقدسہ سے روشنی ورہنمائی حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔آج کی مغربی ثقافتی یلغار کےمقابل سیرت جناب ثانی زہراسلام اللہ علیہاخواتین کیلئے مضبوط ڈھال ہے۔

انہوں نے بیٹی،بیوی،ماں اور بہن کے طور پر جن اعلی صفات کا مظاہرہ کیا اس کی مثال ہمیں تاریخ اور اوراق میں کہیں نہیں ملتی۔ سانحہ کربلا کے بعدثانی زہراسلام اللہ علیہا نے ہر چوراہے پر یزیدیت کی اسلام دشمنی آشکار کر کے اس کے دروبام پر لرزہ طاری کیا اور یہ ثابت کیا کہ قادر مطلق پر پختہ یقین رکھنے والے حق گوئی کو فریضہ سمجھتے ہوئے اسے بلاخوف و خطر ادا کرتے ہیں۔انہوں نے بعد کربلا اپنے بھائی امام حسینؑ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اپنے نانا کے دین کو بچانے کیلئے وہ صعوبتیں برداشت کیں جنہیں ضبط تحریر میں لانا محال ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں زینبی کردار پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔عالمی استکباری قوتیں امت مسلمہ سے ان کی ایمانی قوت چھیننے کے لیے تمام تر  وسائل کا بھرپور استعمال کررہی ہیں۔ثقافتی یلغار کے ہتھیار سے نئی نسل کو دین سے دور کیا جا رہا ہے۔ عورت کا کام اپنے گھرانے کی تربیت کا ہے۔اگر خواتین اسوہ زینبی پر عمل کرتے ہوئے اپنی اولاد کی تربیت کریں تو پورا گھرانہ اسلام کی اصل تصویر پیش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام کو اگر حقیقی طور پر سمجھنا ہے تو اہلبیت ع  سے آگہی حاصل کرنا ہو گی۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی نے پاکستان کے موقر ادارہ میں نئے سربراہوں کی تعیناتی پر خیرمقدم اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ ایسے میں وطن عزیز کے موقر ادارہ کے سربراہوں کی تعیناتی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ دونوں سربراہوں سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور مبارکبادی دیتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف کا سیاست میں مداخلت سے کنارہ کشی کا اعلان ملک کے روشن سیاسی مستقبل کا ضامن ہے۔ ملک کے تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ میں کام کرے اور جس کی جو بھی بنیادی ذمہ داری بنتی ہے اسے ادا کرتے تو آج ملک کی صورتحال مخدوش نہ ہوتی۔ قدرت نے پاکستان کو بیش بہا قدرتی اور انسانی وسائل سے نوازا ہے لیکن بحیثیت قوم کفران نعمت اور اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا نہ کرنے کے سبب مشکلات سے دوچار ہیں۔

 آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ اپریل 2018 کو سابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے نام گلگت بلتستان کے عوام کی نمائندگی میں ایک کھلا خط لکھا تھا، نئے آرمی چیف کے نام بھی ایک کھلا خط لکھا جائے گا اور امید کی جائے گی کہ گلگت بلتستان کے متعلق اداروں میں تشکیل شدہ اور مرتب نامناسب نکتہ نگاہ پر نظر ثانی کرکے زمینی حقائق کے مطابق مقتدر حلقے اس محروم خطے کی محرومی کو دور کرنے میں کردار ادا کریں گے اور گلگت بلتستان کے عوام کے بیانیے کا خیرمقدم کرکے اس حساس خطے کی وقار میں اضافے کے ساتھ ساتھ اسکی ترقی و پیشرفت کے لیے مثبت کردار ادا کریں گے۔

آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ ملک کے تمام ادارے قابل تکریم ہے چاہے وہ عسکری، سول یا سیاسی ادارے ہوں۔ پاکستان ان سب سے بڑھ کر ہے ان تمام اداروں کو آئین و قانون کی عملداری اور بالادستی کو تسلیم کرتے ہوئے بائیس کروڑ عوام والے ملک کو عدل و انصاف کی آماجگاہ بنانے کی ضرورت ہے۔

آغا علی رضوی نے مزید کہا کہ موجودہ آرمی چیف نے گلگت بلتستان میں مختلف عہدوں پر ذمہ نبھائی ہیں اور یہاں کی محرومیوں اور یہاں کے جوانوں کی ملکی دفاع کے لیے مختلف محاذوں پر قابل فخر قربانیوں سے واقف ہیں اور امید ہے کہ ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے عوامی امنگوں کے مطابق آئینی حقوق کے لیے میں مختلف فورمز پر مثبت کردار ادا کریں گے۔

وحدت نیوز(جعفرآباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع جعفر آباد کے گاؤں شاہی چوکی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مقامی رہنما مولانا علی حسن ویسر طیب خان جمالی و دیگر موجود تھے۔اس موقع پر مومنین کرام اور تنظیمی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ تعلیم اور تربیت کسی بھی معاشرے کی اصلاح کا سبب ہے انسانی پرواز کے لئے دو پر چاہیئیں جو علم و تقوی ہیں۔ جس طرح جاھل عالم کے برابر نہیں ہو سکتا اسی طرح فاسق و بدکردار انسان متقین کے برابر نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل کو تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ ہمیں معاشرے کی اصلاح کا آغاز اپنی ذات کی اصلاح سے کرنا چاہیے۔ جب تم ہم اپنی کردار سازی نا کرلیں معاشرے کی اصلاح بھی نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے یونٹس کارکنوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں۔ اسٹڈی سرکل اور ماہانہ درس اور دعا کا اہتمام کریں۔ عظیم فقیہ شہید اسلام حضرت آیت اللہ سید باقر الصدر شہید کی کتاب آزمائش سے اسٹڈی سرکل کا اہتمام کریں۔

وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن لاہور ہے ڈویژن کے تعمیر وطن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قوم کا قیمتی ترین سرمایہ اس کے نوجوان ہوتے ہیں اور ہمارے ملک کی تو ساٹھ فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے ، انسانی وسائل ملکی تعمیر وترقی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اقوام عالم میں جس قوم نے بھی اپنے مادی وسائل کی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنے انسانی وسیلے بالخصوص نوجوان نسل کی بہترین پرورش اور تعلیم و تربیت پر توجہ مرکوز کی ہے آج وہ اقوام پوری دنیا میں تمام شعبہ ہائے زندگی میں مستحکم و مکرم مقام پر کھڑی نظر آتی ہیں۔

انہوں نے نوجوان نسل کی مضبوط بنیادوں پر نظریاتی و فکری تربیت پر زور دیتے ہوئے انکے کردار اور فرائض پر بھی روشنی ڈالی جو کہ ملک وملت کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کا باعث بنتی ہے، نسل نو کی ہمہ جہت پہلوؤں سے تربیت کا عمل انہیں ایک زمہ دار اور فرض شناس خصوصیات کا حامل شہری بنا دیتا ہے، نظم و ضبط بھی کامیاب زندگی کی چابی ہے جس پر ہمارے نوجوانوں کو ضرور متوجہ رہنا چاہیے۔انہوں نے پروگرام کے آخر میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء میں ایوارڈز اور انعامات بھی تقسیم کیئے پروگرام میں مولانا سید جواد موسوی اور آئی ایس او کے دیگر سینئر برادران بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے ایک تعزیتی پیغام میں کہا کہ جناب توقیر یوسف اور جناب عباس یوسف کے والد گرامی کے انتقال کا سن کر دلی افسوس ہوا ایسے عظیم رشے کا یوں جدا ہو جانا یقینا ایک انتہائی کرب ناک صدمہ ہے دکھ کی ان ساعتوں میں سوگوار خاندان کو تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہوں ۔ اور دعا گو ہوں کہ خداوند متعال مرحوم کے درجات بلند کرئے اور مرحوم کو جوار آئمہ میں جگہ عنایت فرمائے ۔

وحدت نیوز(بولان)ایم ڈبلیو ایم ضلع بولان کے اجلاس میں ضلعی کابینہ کا اعلان کرتے ہوئے تمام عہدیداران کو نامزد کیا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع بولان کے اعلامیہ کے مطابق ایم ڈبلیو ایم بولان کا اہم اجلاس کا انعقاد مرکزی امامبارگاہ ڈھاڈر میں ہوا۔ جس کی صدارت ایم ڈبلیو ایم بولان کے ضلعی صدر سید انور شاہ دوپاسی نے کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین بولان کی ضلعی کابینہ کا بھی اعلان کیا گیا۔ ضلعی صدر سید انور شاہ نے کابینہ کا اعلان کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ تمام عہدیداران پارٹی کے آئین و دستور پر عمل کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے ذریعے عوام الناس کی خدمت کریں گے۔

ایم ڈبلیو ایم بولان کے اعلامیہ کے مطابق سید مشتاق شاہ دوپاسی کو ایم ڈبلیو ایم بولان کا نائب صدر اول، پرویز احمد چھلگری کو نائب صدر دوئم، غلام حیدر ابڑو کو جنرل سیکرٹری، قاضی جمیل احمد انصاری کو ڈپٹی سیکرٹری، پریا خان بلیدی کو سیکرٹری مالیات، شان علی مہیسر کو سیکرٹری نشر و اشاعت، جمعہ خان کو سیکرٹری تنظیم سازی، احمد خان خجک کو عزاداری سیل، گل حسن جتوئی کو سیکرٹری شماریات، پنہل خان بلیدی کو سیکرٹری فلاح و بہبود اور عاشق حسین لاشاری کو سیکرٹری یوتھ نامزد کیا گیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree