The Latest
وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان کے نامور ٹی وی اینکر پرسن امیر عباس کی اہلیہ اینکر پرسن مشعال بخاری کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہونےکے باعث خالق حقیقی سے جاملیں، مرحومہ کے انتقال پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نےدلی افسوس اور تعزیت کااظہار کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مرحومہ نے دو برس کینسر جیسے مہلک مرض کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، شریک حیات کا داغ مفارقت برادر عزیز امیر عباس کیلئے انتہائی کرب و اذیت کا موقع ہے، ایسے لمحے شہدائے کربلاؑ کا غم ہی بہترین مرہم ہے جو ان کے زخموں کا مداوا کرسکتا ہے۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے مرحومہ کی مغفرت کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ خدا وند متعال مرحومہ کے گناہان کبیرہ و صغیرہ کو معاف فرمائے انہیں جنت الفردوس میں جگہ عنایت فرمائے ۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ملتان کے زیر اہتمام پاکستان اور عالم اسلام کے عظیم شہدا کو خراچ تحسین پیش کیا گیا، اس موقع پر شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے شمعیں روشن کی گئیں۔ تقریب سے ضلعی صدر علامہ وسیم عباس معصومی نے خطاب کرتے ہوئے عظیم شہدا ولایت و مقاومت کو خراج تحسین پیش کیا اور مدافعین حرم و شہدائے پاکستان کی خدمات کو سراہا۔ مقررین نے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ عارف حسین الحسینی، قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس و دیگر کی عظمت کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہر شہید شہادت کے بعد اپنی قوم پر دور رس اثرات مرتب کرتا ہے۔ شہید قوم کی غیرت کا نشان ہوتا ہے اور لہو دے کر انسانیت کو زندہ کرتا ہے.
انہوں نے کہا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرم نے اپنی گزشتہ تقریروں میں کیا کہ ہم نے 7ہزار رب ڈالر اس ریجن کے حالات خراب کر دیئے ہیں مگر یہاں ہمیں شکست ہوئی جس کی بڑی وجہ خطہ میں موجود عالم اسلام کے ہیروز ہیں، انہوں نے کہا شہد قاسم سلیمانی امت مسلمہ کے ہیرو ہیں آج یہاں یاد کیے جانے والے شہدا میں حاج قاسم سلیمانی اور ان کے رفقا کی شہادتیں خصوصی پیغام رکھتی ہیں، جنھوں نے شیطان بزرگ امریکا، اسرائیل اور اس کے سامراجی اتحادیوں کی ناک میں تادم مرگ نکیل ڈال کر رکھی۔ اس موقع پر شہدائے پاکستان کو خصوصی طور پر خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ملکی سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی اور سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کوئٹہ میں بزرگ عالم دین جامعہ جعفریہ کے سابق پرنسپل علامہ شیخ حسین علی رفیعی کی وفات پر ان کے فرزند انجینئر حاجی جواد رفیعی سے تعزیت کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے شوریٰ عالی کے رکن اور سابق صوبائی وزیر قانون آغا سید محمد رضا بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ایک باکردار عالم دین معاشرے کی اصلاح کا سبب ہے۔
جبکہ عالم ربانی کی وفات سے قومی سانحہ ہوتا ہے۔ حدیث پاک میں ہے کہ جب ایک فقیہ عالم کی وفات ہوتی ہے تو اسلام میں ایسا شگاف پڑتا ہے۔ جسے کوئی چیز نہیں بھر سکتی۔ اس موقع پر سید اسد عباس نقوی نے علامہ شیخ حسین علی رفیعی کی دینی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر ممتاز عالم دین امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی بلا جواز گرفتاری کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے سلسلے میں ہونے والے اقدامات پر مشاورت کی گئی۔
وحدت نیوز (پشاور) اسلام آباد میں چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور پاراچنار میں تحصیل چئیرمین جناب مزمل حسین فصیح کی حکومتی بےحسی کے خلاف پریس کانفرنس نے خیبرپختونخواہ حکومت کو ہوش کے ناخن لینے پر مجبورکردیا۔مجلس وحدت مسلمین کے پی کے اور تحریک انصاف کے پی حکومت کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب جعفری , مرکزی راہنما علامہ سید عبدالحسین الحسینی، صوبائی جنرل سیکرٹری شبیر ساجدی کی بیرسٹر محمد علی سیف صوبائی وزیر اطلاعات و مشیر خاص وزیر اعلیٰ کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے ۔
مذاکرات میں صوبے بھر کے مسائل پر سیر حاصل بحث ہوئی ۔ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر وجنرل سیکریٹری نے واضح کر دیا کہ پاراچنار ، ہنگو ،کوہاٹ، ڈی آئی خان، پشاور اور ہزارہ ڈویژن کے مسائل حل کئے بغیر پی ٹی آئی کے ساتھ چلنا مشکل ہوگیا ہے ۔
وفد نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم کے منتخب تحصیل میئر کے فنڈز روک کر صوبائی حکومت نے اہلیان کرم پر ظلم وزیادتی کی ہے، کوٹلی امام حسینؑ کی اراضی پر قبضے کا معاملہ بھی تاحال حل نہیں کیا گیا،ہم پہلے اپنی کمیونٹی کے مسائل کا حل چاہتے ہیں اس کے بعداتحاد پر بات آگے بڑھےگی ۔
ایم ڈبلیوایم کے وفد کی جانب سے تحفظات اور شکایات سننے کے بعد بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ میں ایک ہفتے کی مہلت دیں میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمودخان تک آپ کے تمام مطالبات پہنچاکر تفصیلی بات کرکے آپ سے دوبارہ رابطہ قائم کروں گا۔
وحدت نیوز(پشاور)مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے نائب صدر علامہ ارشاد علی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملت جعفریہ کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، ہنگو میں عوامی فلاح و بہبود کے اہم اداروں کو معتصابہ رویئے کے تحت ہمارے ایریا سے دور دارز علاقوں میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔ ایک مخصوص مکتب فکر کو ہر لحاظ سے دیوار سے لگایا گیا، جن علاقوں میں طالبان قابض ہوئے تھے وہاں کے لوگوں کو بے دخل کر کے گھروں کو مسمار کیا تھا وہاں حکومت نے ان مکینوں کو آباد کر کے نئے گھر بنائے۔ مگر ہمارے صرف ایک علاقہ شاہوخیل کے مکین آج بھی مسمار گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ صف اول میں کھڑے ہونے کے باوجود کوہاٹ، پاراچنار، ڈی آئی خان سمیت تمام اضلاع میں مسائل جوں کے توں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلٰی سے ملاقات کے علاوہ مرکزی قائدین سے فون کرانے کے باوجود صوبائی حکومت جان بوجھ کر ہمارے مسائل حل نہیں کررہی ہے جس سے یہ واضح تاثر ملتا ہے کہ صوبائی حکومت کسی کی ایماء پر ہمارے مطالبات ماننے کو تیار نہیں ہے لہذا ہم بھی صوبائی حکومت پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جب تک ہمارے بنیادی حقوق ہمیں فراہم نہیں کئے جاتے ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ ہمارے ساتھ دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی رابطے کررہے ہیں ان پر بھی غور و فکر جاری ہے۔ علامہ ارشاد علی نے کہا کہ جو بھی عمران خان کے ویژن کو اگر نقصان پہنچا رہے ہیں تو پی ٹی آئی کے چیئرمین کو بھی چاہیئے کہ انکے خلاف ایکشن لیں اور پارٹی کو پہنچنے والے نقصان سے روکیں۔ عمران خان کو جو نقصان بیرونی دشمن نہیں پہنچا سکے وہ نقصان اندر والے اپنے پہنچارہے ہیں۔
وحدت نیوز (لاہور) غلامی سے انکار، آزاد خارجہ پالیسی، داخلی خودمختاری ہماری پاک سرزمین پر غیر ملکی فوجی اڈوں کی مخالفت، پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہی ہونگے، یہ پاکستان کی عوام کا بیانیہ، ہمارا بیانیہ ہے اور پی ٹی آئی کا بیانیہ ہے جو دین اسلام کا حکم بھی ہے، ہم اس بیانیے پر آخری سانس تک ثابت قدم رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے وفد کے ہمراہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے زمان پارک میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے ہمارے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا ہے جو وعدے کیئے گئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔ قرآن بورڈ اور امن کمیٹیوں میں نظر انداز کیا گیا اور عزاداری کے جلوسوں پر کاٹی گئی ایف آئی آرز بھی خارج نہیں کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمارے پاس صوبائی اسمبلی کا ووٹ عمران خان کی امانت ہے وہ جہاں کہیں گے ہم دے دیں گے کسی کے کال کرنے سے نہیں اور نہ ہی ہمیں کوئی کال کرنے کی جرآت کر سکتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ہمارے تحفظات کو سنا ہے اور درست قرار دیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ بہت جلد مجلس وحدت مسلمین کوپنجاب اور خیبرپختونخواہ میں درپیش مسائل کو حل کر دیا جائے گا۔
واضح ریے کہ اس ملاقات میں چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا ، ایم ڈبلیوایم کے رہنما سید ناصرعباس شیرازی ، اسدعباس نقوی اور دیگر بھی موجود تھے، ایم ڈبلیوایم نے عمران خان کی یقین دہانی کے بعد ووٹ ان کے کہنے پر پرویز الہیٰ کو دینے کا یقین دلایا دیا ہے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجا ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے رہنماؤں کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس میں پنجاب حکومت کی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارے تحفظات چوہدری پرویز الٰہی کی طرز حکومت پر ہیں ابھی تو کمزور حیثیت میں پرویز الٰہی یہ سب کچھ کر رہے ہیں اگر پاورفل ہو جاتے ہیں تو پھر کیا ہوگا، ہم عمران خان کے پاس جا کر استعفیٰ تو دے سکتے ہیں لیکن کسی کا پریشر ڈالنا برداشت نہیں کریں گے اور نہ ہی ہمیں کوئی دباؤ میں لانے کا سوچے۔
انہوں نے کہا کہ بلتستان کے عوام کا سب سے بڑا مطالبہ ہے کہ پہلے نمائندگی دی جائے پھر ٹیکسز ادا کریں گے وفاقی حکومت کی طرف سے جی بی کے فنڈز میں کٹوتی، گندم کی فراہمی اور سبسڈی میں کمی کرنا، خالصہ سرکار کے نام پر عوام کی زمینیں ہتھیانہ انتہائی افسوس ناک اور غیر منصفانہ عمل ہے ایسے اقدامات سے قومیں جڑتی نہیں تقسیم ہوتی ہیں۔ ہم عوامی زمینیوں کو جبری چھینے کی مزمت کرتے ہیں فیڈرل گورنمنٹ نے بیس ارب کے فنڈز روک رکھے ہیں اور عوام کو اشتعال دلاکر اس طرف لے جایا جا رہا ہے جو کہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ دنوں سے منفی درجہ حرارت میں احتجاجی دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں عوام سات دہائیوں سے چیخ رہے ہیں کہ ہمیں پاکستان کا آئینی حصہ بنایا جائے عوامی حقوق کے لئے دئیے جانے والے دھرنے کی حمایت کرتے ہیں ہم نے اپنے صوبائی اسمبلی کے ممبران کو ان مسائل کے حل کے لئے خصوصی ہدایات دے رکھی ہیں ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں گلگت بلتستان کے معاملات اور حالات دیکھ رہے ہیں جلد فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کرم ایجنسی میں انتخابات جیتے ہیں آج تک صوبائی حکومت نے کرم ایجنسی کے چیئرمین کو فنڈز جاری نہیں کیئے، کرم کی عوام کی ترقی کے عمل کا روکا جانا کسی صورت قبول نہیں ہے، ہمارا خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سے بھی شکوہ ہے لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ہمارے معاملات درست کرنے کے لیے جلد عملی اقدامات اٹھائیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) آج مورخہ 5 جنوری 2023 کو گلگت بلتستان کونسل کی سب کمیٹی کا اجلاس سیکریٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان و رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں جی بی کے عوام کو درپیش مجموعی مسائل زیر غور آئے۔سب سے پہلے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ جی بی کے سارے عوام سردی میں اپنے مطالبات کے لیے سڑکوں پر ہیں لیکن وفاقی و صوبائی حکومت نے اب تک کوئی خاطر خواہ قدم نہیں اٹھایا ہے۔
کمیٹی نے توقع ظاہر کی کہ وفاقی و صوبائی حکومت فوری اقدامات کے ذریعے جی بی عوام کے مشکلات کا فوری ازالہ کرے گی۔اس کے علاوہ گندم سبسڈی جاری نہ ہونے اور بجلی کے بحران اور زمینوں کے مسئلے پر صوبائی حکومت کی طرف سے بھی خاطر خواہ لائحہ عمل اختیار نہ کرنے پر تشویش کا اظہارکیا گیا اور امید ظاہر کی گئی کہ مسائل کے فوری حل پر توجہ دی جائے گی۔
وفاق کی طرف سے فنڈز کی کٹوتی اور PSDP فنڈز کو روکنا اور گندم سبسڈی کے مسئلے کو حل نہ کرنا انتہائی ناانصافی ہے ۔جی بی کونسل کے تمام اراکین نے اجلاس میں بھرپور زور دیا کہ ارباب حل و عقد مسائل کو حل کریں وگرنہ تمام اراکین کونسل پریس کانفرنس پر مجبور ہوجائیں گے۔
اجلاس میں اس سلسلے میں وفاقی مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ صاحب نے فوری طور پر وزیر اعظم سے مل کر مسائل کو حل کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک کوئی حل سامنے نہیں آیا جس پر اراکین کونسل سخت تشویش کا اظہار کرتے ہیں ۔
اجلاس میں اراکین کونسل کے بجٹ کو فوری طور پر ریلیز کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں گلگت بلتستان میں جاری دھرنے کی مکمل حمایت کی اور اراکین کونسل نے عوامی مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کی۔
وحدت نیوز(مظفرآباد)عباس پور میں ایک سال پہلے قتل ہونے والے شخص سید عزیز شاہ ترمذی کے گھر والوں کو انصاف دیا جائے اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، پاکستان کے آئین کی رو سے ہر شخص کو مذہبی آزادی حاصل ہے لیکن بد بختی کی بات ہے کہ کچھ عرصہ سے وطن عزیز میں مسجد، مدرسہ ،درگاہ ،امام بارگاہ اور دیگر مذاہب کی عبادتگاہیں بھی دہشتگردی کے عفریت کا شکار ہیں یہ سلسلہ کئی انسانی جانوں کو نگل چکا ہے ان خیالات کا اظہار علامہ سید تصور حسین الجوادی ممبرعلماومشائخ آزادکشمیر و سابق صدر مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر نے مقتول سید عزیز شاہ ترمذی کی برسی کے موقع پر تعزیتی بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر ایک پرامن خطہ تھا لیکن یہاں بھی دہشتگردی کے پہ در پہ واقعات جن میں مرکزی امام بارگاہ مظفرآباد کے باہر بم بلاسٹ کے نتیجے میں 6 افراد شہید اور معتدد افراد زخمی ہوئے تھے اسکے بعد خود مجھ پردہشتگردانہ و قاتلانہ حملہ اور پھر عباس پور میں گھر پہ علم حضرت عباس علمدار کربلا لگانے پہ چند شر پسند دہشتگردوں نے گھر میں گھس کر عورتوں اور بچوں کی موجودگی میں سید عزیز شاہ ترمذی کو بے دردی سے شہید کردیا۔
علامہ تصور جوادی نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت چونکہ انسان دوست پالیسیاں رکھتی ہے، توقع ہے کہ وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان مقتول عزیز شاہ کے خانوادے کی مالی اعانت کے ساتھ ساتھ مذہبی منافرت جیسے منفی اقدامات کے خلاف اور مذہبی ہم اہنگی کے فروغ کے لیے حکومتی سرپرستی میں اقدامات کریں گے۔
علامہ جوادی کا مزید کہنا تھا کہ مزکورہ تینوں واقعات میں آزادکشمیر پولیس کا قردار انتہائی مثبت رہا ہے جس پر ہم آزادکشمیر کے سابقہ و موجودہ زمہداران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں نمٹا جائے اور ان کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کہ جائے تاکہ عدالتوں سے انہیں کسی قسم کا ریلیف نہ مل پائے۔
وحدت نیوز(سکردو)پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین و صوبائی وزیر زراعت گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا ہے کہ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ گلگت میں موجودگی دھرنے سے بچنے کے لیے ہے۔ آغا علی رضوی کے حکم پر ہی گلگت میں موجود ہوں اور مذاکراتی عمل میں شریک ہوں۔ عوامی مسائل اور مطالبات کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔ عوام کو ہر صورت سرخرو کریں گے۔ کوئی عوامی مطالبات کو لیکر سیاست نہ کرے۔ انجمن اور عوامی مطالبات کی آڑ میں پست اور منفی سیاست کرنے والے بے نقاب ہوں گے اور جو سیاسی کارکنان مخلصانہ جدوجہد کر رہے ہیں وہ قابل تحسین ہے۔ ہم انجمن تاجران اور عوام ہی کی وکالت کریں گے چاہے ایوان میں ہو یا کابینہ میں ہو۔ کسے معلوم نہیں کہ سٹیٹ سبجیکٹ رول کس پارٹی نے ختم کرایا، کسے نہیں معلوم نوتوڑ رول کو معطل کرکے 86 سے اب تک عوامی اراضی جسکے مالک یہاں کے عوام ہیں لیکن ملکیت نہیں دینے دی۔ عوام یہ بات یاد رکھیں کہ خالصہ سرکار نامی کالے قانون کا خاتمہ آغا علی رضوی کا نمائندہ اور یہی حکومت ہی کرے گی۔ ریونیو ایکٹ میں تمام سٹیک ہولڈرز کو شریک کرنے تک معطل رکھنے کا فیصلہ ہوچکا ہے جو کہ انجمن تاجران ہی کا مطالبہ تھا۔ فنانس بل میں بجلی لائن رینٹ اور دیگر فیسوں میں اضافے کے حوالے سے انجمن کے صدر جناب اطہر غلام اور آغا علی رضوی سے مسلسل رابطے میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ دو روز پہلے انجمن تاجران کو صرف فنانس بل پر موجود تحفظات پر ڈسکس کرنے مذاکرات کی دعوت دی گئی تھی، انہوں نے مشاورت کے لیے وقت مانگا تھا۔ باقی تمام مطالبات نہ صرف تسلیم کرلیے گئے ہیں بلکہ خالصہ کے عنوان سے کام احتجاج شروع ہونے سے پہلے آغاز کر دیا گیا تھا اور 12 دسمبر کو کمیٹی نوٹیفائی کی گئی تھی اور بلتستان ریجن سے ہماری قیادت کی اجازت سے لینڈ ریفامز کمیٹی کا میں بھی حصہ ہوں۔ ہر صورت خالصہ کے قانون کو ختم کرکے سٹیٹ سبجیکٹ رول ختم کرنے اور 86 سے اب تک عوام کو ملکیت سے روکنے اور عوام کو دھوکہ دینے کے لیے شور شرابہ کرنے والوں کو دکھائیں گے کہ پاکستان میں جب تمہاری حکومت تھی تم نے سٹیٹ سبجیکٹ کو ختم کیا تم نے نوتوڑ پر پابندی لگا دی اور تمہاری گلگت بلتستان میں حکومت تھی تو خالصہ کے تحت عوامی اراضی کو ہتھیایا لیکن ہم انشاءاللہ اس ایشو کو حل کرکے دم لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حجتہ السلام آغا باقر حسینی صاحب پریشان نہ ہوں مرکز حکم کریں اور میرے حلقے کے عوام حکم کریں تو ابھی وزارت قربان کرنے کو حاضر ہوں۔ واضح کردوں خالصہ کالا قانون کا خاتمہ عوام کا مطالبہ ہے لیکن آغا علی رضوی کی آرزو اور ارمان ہے۔ انکی آرزو ارمان پر جان دے سکتا ہوں۔ اس کالے قانون پر سب سے زیادہ کسی شخصیت نے مصیبتیں سہی ہیں اور دشمنیاں مول لی ہیں تو آغا علی رضوی ہے۔ وزیراعلٰی گلگت بلتستان خالد خورشید نے سال پہلے اس پہ کمیٹی بنائی لیکن کمیٹی کی رفتار سے مطئمن نہ ہو تو دوبارہ کمیٹی بنالی جس کا خود چیئرمین رہے اور آغا علی رضوی کے نمائندہ کو بھی شامل کیا۔ عوام کو واضح کردوں کہ فنانس بل کے علاوہ سارے دیگر مطالبات حل سمجھیں فنانس بل پر وزیراعلیٰ خود تحفظات دور کریں گے۔ اس کے بعد شاید عوام کا احتجاج ایک جشن کے ساتھ ختم ہو لیکن ہمارا احتجاج اسوقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک گندم کٹوتی کی مکمل بحالی اور وفاق نے گلگت بلتستان کو جس بدترین مالی بحران میں دھکیل دیا ہے وہ حل نہ ہوں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے جی بی کے بجٹ سے خریدی جانے والی گندم مستقل حل نہیں ہے۔ وفاقی حکومت اگر یہاں سے عوام سے مخلص ہے تو یہاں کی آبادی کے حساب سے گندم کی مقدار میں اضافہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امجد ایڈوکیٹ شور شرابہ کرنے کی بجائے وفاق کے ذمہ جو دو مطالبات ہیں انکو حل کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔ گندم بحران کو جھٹلانا عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔ امجد اور حفیظ وفاق کو یہ بھاشن دے رہے ہیں کہ گندم کم نہیں ہے جبکہ گورنر جی بی کی جانب سے یہ بتانا کہ گندم کٹوتی کو ختم کرنے کے لیے کوشش کی جائے گی ان دونوں شخصیات کے آئینہ دکھانے کے مترادف ہے۔ گورنر سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ سیاسی اور جمہوری مزاج رکھتے ہیں۔ نہ مخالفت میں آپے سے باہر ہوتے ہیں اور نہ اینگری بوائے بنتا ہے۔ جی بی کی پی ڈی ایم کو شٹ اپ کال دیکر آپ کوششیں تیز کریں۔ یہ لوگ انتقامی سیاست اور مخالفت میں اتنے آگے بڑھ گئے ہیں کہ ان کا بس چلے تو جی بی کو ایک روپیہ نہ دینے دیں۔ وطن عزیز مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔ رجیم چینج کے اصل مجرم تو اپنے اہداف پالیے لیکن جو کرسی کے غرض مند تھے ان میں اس مٹی کے وفادار اور باضمیر سیاستدان نے سچ اگلنا شروع کردیا ہے۔ لیکن افسوس اس ڈرٹی گیم میں وطن عزیز تختہ مشق بنا۔ حالات سنبھل جانے کے بعد اور عوامی حکومت وفاق میں آنے کے بعد قومی اسمبلی، سینٹ، مشترکہ مفاداتی کونسل، این ایف سی ایوارڈ اور دیگر مالیاتی اداروں میں نمائندگی اور آئینی حقوق کے لیے آواز اٹھاوں گا۔