The Latest
وحدت نیوز(تنجوس) پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کاظم میثم نے ایم ڈبلیو ایم جی بی کے صدر آغا علی رضوی اور صوبائی رہنما شیخ علی محمد کریمی کے ہمراہ تنجوس میں سرکرگان اور عمائدین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں حلقہ دو میں جاری ترقیاتی سکیموں اور دیگر ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر عمائدین و سرکردگان نے تنجوس کو درپیش مسائل اور ایشوز پیش کیے۔ عمائدین تنجوس نے گرلز ڈگری کالج کے قیام اور شغرتھنگ روڈ کی منظوری کو بہت بڑی کامیابی قرار دی اور اس پر وزیراعلٰی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا گمبہ کو سب ڈویژن قرار دینا اور اس پہ عملدرآمد کرانا بھی بہت بڑا کام ہے۔
عمائدین تنجوس نے تنجوس میں گرلز سکول کے قیام پر بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ عوام کا دیرینہ اور اہم مطالبہ تھا جسے حل کرکے عوام کا اہم مسئلہ حل کر دیا۔ اس موقع پر وزیر زراعت نے کہا کہ ہمارا منشور عوامی خدمت ہے۔ موجودہ حکومت گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ تعلیم ہماری بنیادی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ دو کی جامع ترقی کے لیے حکومت پرعزم ہے اور موجودہ مالیاتی بحران میں بھی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم، صحت انفراسٹرکچر میں بہتری عوام دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے تنجوس میں درپیش مسائل کے حل کے لیے اقدامات کی یقین دہانی بھی کرائی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے سربراہ علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم آئین پاکستان کے بنیادی اصولوں سے متصادم کسی بھی فرقہ وارانہ بل کو مسترد کرتے ہیں اور اس طرح کی کسی بھی قانون سازی کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے جس کی آڑ میں ملکی ہم آہنگی اور رواداری کے ماحول کو خراب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں تمام مذاہب اور مسالک کو اپنے بنیادی مذہبی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی مکمل آزادی اور ضمانت دی گئی ہے لہذا ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی دوسرے کے عقائد ونظریات کی توہین کیئے بغیر اپنی عبادات کی پریکٹس بلا کسی دباؤ اور خوف سے کر سکتا ہے لیکن یہ آئے روز متعصبانہ اور فرقہ وارانہ سوچ پر مبنی بل کبھی صوبائی اسمبلیوں سے تو کبھی قومی اسمبلی سے منظور کروانے کی کوشش کی جاتی ہے جسے ہرگز قبول نہیں کیا جا سکتا یہ انتہائی حساس نوعیت کے معاملات پر مشتمل قانون ہے جسے قومی اسمبلی سے منظور کیا جانا عجلت پسندی اور ناعاقبت اندیشی پر مبنی عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک پہلے ہی بہت سارے مسائل میں گھرا ہوا ہے اور اوپر سے اس طرح کے نازک اور حساس نوعیت کے معاملات کو اٹھانا سراسر غیر دانشمندانہ اور احمقانہ اقدام ہے جسے فوری طور پر روکا جائے۔ پاکستان میں سب جانتے کہ ایک مخصوص سوچ رکھنے والے گروہ نے مارو مارو اور کفر کے فتوے دیئے جس سے صدیوں سے اکٹھے رہنے والے تمام مذاہب و مسالک کے درمیان اتحاد و وحدت کی فضا کو انتشار کا شکار کرنے کی سوچی سمجھی سازش کی گئی جسے آج بھی اس بل کی شکل میں مسلط کرنے کی تگ ودو جاری ہے۔ جسے مجلس علمائے شیعہ پاکستان سمیت اس مملکت خدا داد کا ہر باشعور شہری یکسر مسترد کرتا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے پروا میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہوں اورتکفیری دہشت گردوں کے حملےمیں شہید ہونے والےثقلین عباس بلوچ کے گھر والوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومتی اداروں سے مطالبہ ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان سمیت پورے خیبرپختونخواہ میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو سختی سے روکا جائے اور قاتلوں کو جلد از جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔
وحدت نیوز(کراچی)دعا کمیٹی مجلس وحدت مسلمین سندھ کے تحت ہفتہ وار مرکزی اجتماعی دعائے توسل اور دختر رسول خدا جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت باسعادت کے سلسلے میں محفل شاہ خراسان روڈ پر محفل میلاد کا انعقاد کیا گیا، جس میں دعا کی تلاوت کا سعادت مولانا ڈاکٹر محمد حنیف مبشری نے حاصل کی، جبکہ معروف شعرائے کرام ، منقبت خواں حضرات ناصر آغا، قصیر جعفری، ثاقب رضا ثاقب، محمد ابوطالب، طالب حسین، نقی لاہوتی، محمد رضا، رضی زیدی، محمد علی جلالوی، علی رضا جعفری، عرفان رضوی، اکبر علی، کوثر علی، اقبال کاظمی نے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
اس موقع برادر ناصر الحسینی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں مذہبی دہشت گردوں کے ہاتھوں ثقلین عباس بلوچ کی قتلِ کی مذمت کی اور کہا کہ حکومت کی سرپرستی میں ایک بار پھر تکفیری دہشت گردوں نے ڈیرہ اسماعیل خان، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ شروع کر دی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں مذہب کے نام پر قرارد اد منظور کر کے ملت جعفریہ کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے، ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، آخر میں ملکی سلامتی اور معروف نوحہ خواں اسد آغا کی صحتیابی کیلئے دعا کی گئی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)قومی اسمبلی سے پاس ہونے والے فوجداری ترمیمی بل 2021ء کو مسترد کرتے ہیں اور ریاست کے ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں ایسے کسی بھی بل کو منظور کر کے قانون کا حصہ نہ بننے دیا جائے جس سے ملکی ہم آہنگی اور رواداری کی مجموعی فضاء زہر آلود ہو ان خیالات کا اظہار مرکزی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ نے میڈیا سیل کو جاری اپنے بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس بل کا عنوان تو خوبصورت ہے مگر اس کا مواد فرقہ وارانہ سوچ پر مبنی ہے لہذا وطن عزیز ایسے کسی قانون کا ہرگز متحمل نہیں ہوسکتا جس سے ملک بھر کے گلی محلوں میں خلفشار پھیلے اور نفرت انگیز قانون کی آڑ لے کر تکفیری فکر کے حامل موقع پرست لوگ اسے اپنے متشدد پسندانہ عزائم کے لیے ناجائز استعمال کریں اور آئے روز بے گناہ افراد کو اس کی بھینٹ چڑھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی قانون سازی کر کے ملک کو مسلکی ریاست بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جسے کسی صورت بھی قبول نہیں کیا جائیگا اور سوشل فائبر کو کمزور کرنے اور سماجی انتشار پیدا نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ہم ایوان بالا کے چیئرمین سینیٹ اور اراکین سینیٹ سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اس بل کی حساسیت اور نزاکتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر بحث کریں اور بلا تعصب اسے منظور نہ کریں بصورت دیگر ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر طرح قانونی و آئینی اقدامات اور حکمت عملی اختیار کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ملک میں بسنے والے تمام تر مسالک و مذاہب کے مقدسات کی تکریم و احترام کو یقینی بنانے کی ضمانت دیتا ہے اور ملک میں بسنے والے تمام تر ذمہ دار شہری اپنا فرض سمجھتے ہیں کہ وہ کسی کے عقائد ونظریات اور مقدسات کی توہین نہ کریں لیکن اس طرح کی قانون سازی ملک میں متعصبانہ رویوں اور سوچ کو مزید تقویت پہنچانے کا باعث بنے گی اور یہ آئین پاکستان سے متصادم ہے جس میں ہر مسلک و مذہب کو اس کے مسلمہ عقائد کے مطابق عبادت کا حق حاصل ہے اسے ہرگز قانون کا حصہ نہیں بننا چاہیے نوے کی دہائی سے اس طرح کے تفریق و مذہبی انتہا پسندی کی سوچ پر مبنی بل پاس کروانے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں جسے قومی اسمبلی میں موجود باشعور اور ملکی حساسیت کو درک کرنے والے اسپیکر اور اراکین نے منظور نہ کر تدبر اور دور اندیشی کا مظاہرہ کیا ملت جعفریہ اس قانون کو اب بھی سختی سے مسترد کرتی ہےجس سے رواداری کی مجموعی فضاء خراب ہونے کا شدید خدشہ ہو۔
وحدت نیوز(لاہور)صوبائی سیکرٹریٹ مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب لاہور میں صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب علامہ سید علی اکبر کاظمی کی آمد اور کابینہ سے پہلا باضابطہ اجلاس منعقد ہوا۔
اس موقع پر مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، مرکزی سیکرٹری فروغ عزاداری ملک اقرار حسین،مرکزی سیکرٹری تعلیم برادر عارف الجانی، صوبائی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب سید حسن کاظمی،صوبائی آفس مسئول جناب ظہیر الحسن کربلائی اور دیگر صوبائی کابینہ کے ساتھ ساتھ آئی ایس او لاہور کے جوانوں نے بھی شرکت کی اور علامہ سید علی اکبر کاظمی کومجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے صدر بننے پر مبارکباد پیش کی اور انہیں لاہور آمد پر خوش آمدید کہا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم اور نصاب تعلیم کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کسی بھی شہری پر اس کے مذہبی عقائد سے متصادم مذہبی نظریات مسلط کرنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ماہ محرم اور صفر میں مجالس عزاء اور عبادت کو جرم قرار دے کر جو مقدمات درج کئے گئے وہ حقوق انسانی کی خلاف ورزی ہیں۔ حقوق انسانی کی ان خلاف ورزیوں کے حوالے سے آپ نے قومی اسمبلی کے اندر اور باہر جو جرأت مندانہ اقدام اٹھایا اس کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ متنازعہ نصاب تعلیم بھی ملکی آئین میں بیان کردہ بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس سلسلے میں آپ پاکستان کے کروڑوں شہریوں کے تحفظات دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی شہری پر اس کے مذہبی عقائد سے متصادم مذہبی نظریات مسلط کرنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ متنازعہ نصاب تعلیم کے ذریعے پاکستان کے کروڑوں شہریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کا آئین تمام شہریوں کو مذہبی آزادی اور بنیادی انسانی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ مگر یکساں قومی نصاب میں جان بوجھ کر ان بنیادی حقوق کو نظرانداز کیا گیا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ وفاقی وزیر انسانی حقوق کی حیثیت سے میں پاکستان کے تمام شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کا محافظ ہوں۔ آئین پاکستان تمام مکاتب فکر اور شہریوں کے حقوق کا ضامن ہے۔ نصاب تعلیم میں کسی مکتب فکر پر دوسرے مسلک کی تعلیمات کو مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ اس سلسلے میں متعلقہ ذمہ داران کو آپ کے خدشات اور تحفظات سے آگاہ کروں گا۔
وحدت نیوز(پشاور)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ شہداء کا پاکیزہ لہو اسلام کی آبیاری اور قوموں کی بقاء کا ضامن ہے، حاج قاسم سلیمانی آج ہم میں موجود نہیں، لیکن ہم انہیں کبھی بھلا نہیں سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) پشاور کے زیراہتمام کانفرنس بعنوان ’’تیسری برسی شہید حاج قاسم سلیمانی و رفقاء‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں علامہ سید جواد ہادی، تحریک حسینی پاراچنار کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد حسین الحسینی سمیت دیگر علمائے کرام نے خطاب اور عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
کانفرنس میں مجلس علماء شیعہ خیبر پختونخوا کے صدر علامہ احمد روحانی، تحریک حسینی پاراچنار کے صدر علامہ سید تجمل حسینی، مجلس وحدت مسلمین پشاور کے صدر سید ذکی الحسینی، علامہ اصغر رجائی، علامہ نور آغا سمیت کثیر تعداد میں علماء نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ آج جن شہداء کو خراج عقیدت و سلام پیش کرنے کے لیے یہاں جمع ہوئے ہیں، وہ ظالموں کے سامنے مظلومین جہاں کی ڈھال تھے، شہداء کا پاکیزہ خون اسلام کی آبیاری کا موجب ہے۔
انہوں نے کہا کہ حاج قاسم سلیمانی آج ہم میں موجود نہیں ہیں، لیکن ہم انہیں کبھی بھلا نہیں سکتے، جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے جہان اسلام کے لیے پیش کر دیئے۔ ہم وطن کے باوفا بیٹے ہیں، ہم ملکی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دیں گے، وطن عزیز کی خود مختاری اور استحکام کے لئے جانیں نچھاور کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج جس شہید بزرگوار سید عارف حسین الحسینی کی جائے شہادت پر ہم موجود ہیں، وہ بھی وطن عزیز کا باوفا فرزند تھا، جو ملک کی داخلی و خارجی خود مختاری پر ہمیشہ زور دیتا تھا اور ملکی فیصلے اسلام آباد میں کرنے کی بات کرتا تھا، اتحاد و وحدت کا عظیم داعی تھا، ہمارے لاکھوں سلام اے قائد شہید (رہ) آپ کا مشن آج بھی جاری و ساری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنا ہے تو الیکشن جلد سے جلد ہونے چاہیئے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے اہل تشیع کے مسائل پر توجہ نہیں دی، جس سے پی ٹی آئی کو نقصان ہوگا۔
وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ کے صدر علامہ جہانزیب جعفری نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کے واقعے میں شہید ہونے والے ثقلین عباس بلوچ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں ٹارگٹ کلنگ کا پھر سے شروع ہونا انتہائی تشویشناک ہے جسے حکومتی ادارے روکنے میں مکمل طور پر بے بس اور ناکام نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقامی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ مختلف مقامات پر ناکے لگائے تاکہ دہشت گردی کے واقعات کو روکنے میں مدد مل سکے اور علاقے کی دن بدن خراب ہوتی امن و اماں کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے۔ حکومت کو معلوم بھی ہے کہ آئے روز صوبہ بھر میں دہشت گردانہ کارروائیاں جاری ہیں لیکن ان کے سد باب کے لیے کوئی ٹھوس حکمت عملی کا نہ اپنایا جانا افسوس ناک امر ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں گزشتہ روز تھانہ پروا کی حدود میں ٹارگٹ کلرز نے فائرنگ کر کے ثقلین عباس بلوچ کو قتل کردیا تھا جس پر اہلیان تحصیل پروا نے میت کو انڈس ہائی وے پر رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے حکومت وقت سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں ایک مرتبہ پھر سے بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی کارروائیاں ریاستی رٹ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور قاتلوں کی فوری گرفتاری عمل لائی جائے بصورت دیگر ہم احتجاج کا لائحہ عمل دینے پر مجبور ہونگے۔مقررین میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ رمضان توقیر، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما سید غضنفر عباس نقوی اور سید اسد زیدی شامل تھے۔
وحدت نیوز(پشاور)مجلس وحدت مسلمین خیر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری شبیر حسین ساجدی نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر لطیف آفریدی ایڈووکیٹ کے قتل پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہو کہا ہے کہ لطیف آفریدی اپنے عہد کے ایک منظم رہنماء، ممتاز قانون دان اور سابق صدر سپریم کورٹ بار تھے۔ وہ ایک ہمدرد و شفیق انسان تھے، ان کی زندگی خطرات و رکاوٹوں سے بھری پڑی تھی۔ پاکستان اور افغانستان سمیت دنیا بھر کے پختون انہیں قدر کی نظر سے دیکھتے تھے۔ لطیف آفریدی ہمیشہ داخلی و خارجی دباو اور دہشتگردی کے خلاف سینہ تان کر کھڑے رہتے تھے، انہوں نے سابقہ فاٹا خصوصاً کرم کے تنازعات کے حل کیلئے شب و روز محنت کی۔ اللہ تعالیٰ لطیف آفریدی کے درجات بلند فرمائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مظلوم طبقے کے حقوق کے محافظ دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ گئے، پولیس اور دیگر انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے جس بے رحمی کے ساتھ انکا قتل ہوا اس سے تمام ادارے زیر سوال ہیں۔ ہائی کورٹ بار روم میں قتل ہونا لمحہ فکریہ ہے، اس سانحے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ قاتل کو کیفر کردار تک پہنچا کر کرار واقعی سزا دی جائے۔