The Latest
وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء خرم نواز گنڈا پور نے شہیدقائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کی 29ویں برسی کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام پریڈ گراونڈ اسلام آباد میں منعقدہ مہدی برحق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم بہت نازک دور سے گزر رہی ہے جہاں حسنیت قائم ہے وہاں یزیدیت بھی اپنے عروج پر ہے۔ دور عصر کے یزیدوں کو شکست دینا ضروری ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں حکومت نے یزیدیت کا مظاہرہ کیا یزیدی ٹولے میں اور بھی بہت سارے لوگ ہیں جن کے خلاف ہم نے مل کر آواز بلند رکھنی ہے۔ رہنما عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ آج کے یزیدوں اور فرعونوں کو شکست دینا ضروری ہے، سرحدوں پر دہشتگردی کرنے والوں سے ہمیں ہوشیار رہنا ہے، نواز شریف اور شہباز شریف نے جو قتل و غارت گری ماڈل ٹاون میں کی وہ آج کی یزیدیت ہے، وہ وقت آن پہنچا ہے کہ آج کے فرعوں اور یزیدوں کو بےنقاب کیا جائے، عاصمہ جہانگیر اور حامد میر نے اپنے والد کی بنگلہ دیش کی خدمات کے میڈل وصول کیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری آپ کے شانہ بشابہ ہیں، ہمیں اس ملک کو نئے سرے سے قائد اعظم کا پاکستان بنانا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے مشن کو زندہ رکھنے پر مجلس وحدت مسلمین تحسین کی مستحق ہے۔ علامہ عارف حسینی وحدت کے حوالے سے ایک معتبر نام تھے جن کا مشن آج بھی جاری ہے۔ پاکستان میں فرقہ واریت اور انتہا پسندی کا بانی کو ملک کی عدالت نے تو نااہل قرار دیا لیکن خدا کی عدالت میں بھی ابھی بہت سارے فیصلے ہونے باقی ہیں۔ صاحبزادہ حامد رضا نے ان خیالات کا اظہار شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کی 29ویں برسی کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام پریڈ گراونڈ اسلام آباد میں منعقدہ مہدی برحق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ممتاز قادری کو پھانسی دینا، پارا چنار کے مظلوم افراد کا قتل عام اور ماڈل ٹاؤن میں خواتین کو گولیاں مارنے کے جرم کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔ حامد رضا نے کہا کہ نواز شریف ملک میں داعشی فکر کو پروان چڑھانا چاہتا تھا۔ داعش آج پاکستان کی سرحد پر کھڑی ہے۔ میں تمام کالعدم جماعتوں کو متنبہ کرتا ہوں کہ پاک فوج سے پہلے اس ملک کے دشمنوں کو ہم سے ٹھکرانا ہو گا جو انجام یزید کا ہوا وہی انجام ان دہشت گرد قوتوں کا ہوگا۔ حامد رضا نے کالعدم جماعت اہل سنت والجماعت (سپاہ صحابہ)، لشکر جھنگوی سمیت دیگر جماعتوں کا نام لیکر مذمت کی۔
ایم ڈبلیوایم ملک بھر میں 70واں جشن آزادی پاکستان ملی جوش و جذبے کے ساتھ منائے گی، علامہ مختار امامی
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ یوم آزادی کی 70 ویں سالگرہ ملی جوش و جذبے سے منائی جائے گی، آزادی کی تقریبات کے حوالے سے ہم نے تیاریاں شروع کر رکھی ہیں، انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ ملک بھر میں 70واں جشن آزادی پاکستان ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے ، اس موقع پر سیمینارز ، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے۔ علامہ مختار امامی نے علامہ عارف حسین الحسینی کی 29ویں برسی اور ملکی موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے منعقدہ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے مہدی برحق کانفرنس کے شاندار انعقاد پر شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملت تشیع نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ ہم وہ زندہ و بیدار قوم ہیں جو اپنے محسنوں کو فراموش نہیں کرتی۔ انہوں نے اسلام آباد کی انتظامیہ کو بہترین سیکورٹی فراہم کرنے اور میڈیا احباب کا بہترین کوریج پر بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے استحکام کے لئے اتحاد امت انتہائی ضروری ہے، شیعہ سنی علماء کی طرف سے تکفیری گروہوں کی حوصلہ شکنی نے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان میں تکفیریت کی کوئی گنجائش نہیں، جو قوتیں تکفیریت کو پروان چڑھانا چاہتی ہیں انہیں شیعہ سنی وحدت اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید مبارک علی موسوی کا صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ اسلام آباد پریڈ گراؤنڈ میں کامیاب تاریخی "مہدی برحق کانفرنس" کا انعقاد ہمارے جانباز اور نڈر کارکنان کی انتھک محنت اور خداوند متعال کے خاص لطف و کرم کا نتیجہ ہے، ہم اس تاریخی کانفرنس کی انعقاد پر قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس اور جانثار کارکنان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، سنٹرل پنجاب سے ہزاروں مرد و خواتین نے موسم اور سفر کی صعوبتوں کو بالائے طاق رکھ کر شرکت کرکے مجلس وحدت مسلمین کے قائدین اور شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی سے اپنے والہانہ محبت و عقیدت کا اظہار کیا، ان شاء اللہ ہم ارض پاک سے ملک دشمن دہشتگردوں اور کرپٹ مافیا کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا یہ منشور ہے کہ ہم ہر ظالم و جابر کیخلاف آہنی دیوار اور ہر مظلوم کے دست بازو بنیں گے، ہم اپنے شہداء ارض پاک کے پاکیزہ لہو کو رائیگاں نہیں جانے دینگے۔
انہوں نے کہا ہمارے محبوب قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی شہادت کا سبب حب الوطنی اور مسلم امہ کے درمیان وحدت کا پیغام عام کرنا تھا، پاکستان میں ملت تشیع کے قتل عام کا اصل مطلب یہ ہے کہ وہ اس ملک کے فطری دفاع اور دفاعی فرنٹ لائن کو ختم کرنا چاہتے ہیں، لیکن یہ ان کی خام خیالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودہ سو سال سے ہمارا قتل عام جاری ہے لیکن ہم نے ظالموں اور جابروں کے سامنے اپنے سر جھکانے سے سر کٹانے کو ترجیح دی ہے، ہمارا یہ ایمان ہے کہ شہادت ہمارا ورثہ ہے جو ہماری ماوُں نے ہمیں دودھ میں پلایا ہے، وطن عزیز کی سلامتی و دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینا ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر افتخار نقوی، علامہ ملازم نقوی، علامہ حسن ہمدانی، سید حسن کاظمی، سید حسین زیدی، رائے ناصر علی، رانا ماجد علی سمیت دیگر رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ قانون و انصاف کی بالادستی کے بغیر ملک میں امن و امان کاحقیقی قیام ممکن نہیں۔اختیارات اور طاقت کے ناجائز استعمال نے عدم تحفظ کے احساس اور بدامنی کو تقویت دی ہے۔ملک کے ہر فرد کو انصاف تک رسائی ہونی چاہیے۔دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تمام مجرموں کو بلاتخصیص کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا حکمرانوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤں کی شکل میں ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال رقم کی ہے۔پاکستان کی تاریخ میں اس طرح کے ریاستی جبر کی اس سے قبل مثال نہیں ملتی۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث تمام مجرمان کو قانون کے مطابق سزاملنا عدل و انصاف کا تقاضہ ہے۔انصاف کی فراہمی میں تاخیرمجرمان کے ساتھ رعایت سمجھی جاتی ہے۔ماڈل ٹاؤن شہدا کے لواحقین انصاف کے منتظر ہیں۔جسٹس باقر نجفی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے تاکہ عوام حقائق سے آگاہ ہوں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرمان کوسزا ملنا ملک میں قانون و انصاف کی حاکمیت کا نقارہ سمجھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین انصاف کے حصول کے لیے عوامی تحریک کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گی۔ 2018 کے انتخابات میں مسلم لیگ نون کی بدترین شکست واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین قومی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ مظلومین کی حمایت اور ظالموں کی مخالفت ہمارے تنظیمی منشور کا حصہ ہے۔الیکشن میں ظالموں کے ساتھ ہمارا اتحاد کسی بھی صورت ممکن نہیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ سعودی حکومت کی ایماء پر قطیف اور العوامیہ کے شہریوں پر ظلم وستم انتہائی قابل مذمت ہے۔ آل سعود کے اس وحشیانہ اقدام پر بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی ان کے دہرے معیار کی عکاسی کرتی ہے۔ سعودی عرب میں العوامیہ کے شہریوں کا قتل عام دراصل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اسی بیان کا تسلسل ہے جس میں وہ امام مہدی علیہ السلام کے ظہور کے لئے زمینہ سازی کرنے والوں سے جنگ کا اعلان کر چکا ہے۔ آل سعود اس وقت دراصل آل یہود کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں کیونکہ امام مہدی کے ظہورسے دراصل آل یہود اور ان کے بہی خواہوں کو ہی خطرہ ہو سکتا ہے۔ امریکہ برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک نے بھی اس بربریت پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں کیونکہ یہ ممالک بھی وہیں بولتے ہیں یہاں ان کا اپنا مفاد ہوتا ہے۔ ظلم پر خاموش رہنا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار ممالک کا یہ طرز عمل قابل مذمت اور انسانیت دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ان خیالات کا اظہار سید ناصر عباس شیرازی نے اللؤلؤة ٹی وی کی اردو سروس کے لئے خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے حکمرانوں کی اپنے سیاسی یا نظریاتی اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف سیاسی انتقامی اقدامات اور متعصبانہ پالیسیاں طویل عرصہ سے جاری ہیںاورایک عرصہ سے ظالم سفاک سعودی اہلکاروں کے ظلم و ستم کا نشانہ بنے ہو ئے ہیں۔ کبھی گرفتاریاں اور پھانسیاں تو کبھی ان کے گھروں کو تباہ اور ان کا قتل عام کر کے دل کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ سے سعودی عرب کے مشرقی صوبہ قطیف میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف سعودی حکمرانوں کا معاندانہ اور بہیمانہ اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ ان کا جرم فقط یہ ہے کہ اس علاقے کے عوام، سیاسی، سماجی اور مذہبی ناانصافیوں کے خاتمے اور بنیادی حقوق دیئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اسی مذہبی تعصب اورسیاسی انتقام کی بد ترین نشانہ شیعہ اکثریتی علاقہ العوامیہ کے مکین بھی ہے جو مسلسل ایک عرصہ سے سیکورٹی فورسز کے محاصرے اور ظلم و ستم کا شکار ہیں ۔ سعودی حکمرانوں سے نظریاتی اور سیاسی اختلاف کے بنا پر سعودی عدالتی قتل کے ذریعے سزائے موت پانے والے شہید نمر باقر النمر کا تعلق بھی اسی علاقہ سے تھا۔ مشرقی عربستان کا شیعہ اکثریتی علاقہ تیل کے ذخائر سے مالامال ہے۔ سنہ2011کے اوائل سے العوامیہ کے مکین آل سعود کے مظالم کے خلاف پر امن احتجاج کر رہے ہیں جنہیں سعودی حکام طاقت کے ذریعے کچلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ آل سعود حکمرانوں کی ہدایت پرایک مہینے سے بھی زائد عرصے سے شیعہ اکثریتی علاقہ العوامیہ فورسز کی فائرنگ کی زد میں ہے۔ آل سعود کی فورسزعالمی طور پر ممنوعہ ہتھیار کا استعمال بھی کر رہی ہے۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ العوامیہ کے مکینوں کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لئے پر امن سیاسی جدوجہد کرتے ہیں۔ گزشتہ ماہ سے سعودی سیکورٹی اہلکاروں کی فائرنگ میں ریکارڈ پر آنے والی اب تک شہادتوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔ فائرنگ سے بچنے کی کوشش کرنے والے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہوتے وقت بھی فائرنگ کا مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطیف کے نہتے شہریوں کو سورش زدہ علاقہ سے نکالنے میں مدد کرتے والے کئی افراد سعودی فوجیوں کی گولی کا نشانہ بن کر شہید ہو گئے۔ سعودی حکام نے العوامیہ کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔اب تک العوامیہ کے سینکڑوں باشندے آس پاس کے علاقوں میں پناہ لے چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آل سعود حکمران عوام کے جائز مطالبات پورے کرنے کے بجائے انہیں طاقت اور تشدد کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ درجنوں افراد کو بے بنیاد الزامات کے تحت سعودی حکومت پھانسی کے نام پر قتل کر چکی ہے۔ سعودی عرب میں 2017 کے آغاز سے کم از کم 66 افراد کو بے بنیاد الزامات کے تحت سزائے موت کے نام پر قتل کر چکی ہے جن میں گزشتہ تین ہفتوں میں موت کی سزا پانے والے 26 افراد بھی شامل ہیں۔ حال ہی میں سعودی حکومتی الزامات کے تحت عدالت نے 6 دسمبر، 2016 کے فیصلے میں14 افراد کو موت کی سزا سناتے ہوئے انہیں غداری کا مجرم ٹہرایا تھا۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ ان افراد کو جن اقدامات مین سزا سنائی گئی وہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق جرم قرار نہیں پاتے جن میں اپنے حقوق کے لئے پر امن احتجاج اور اپنے عیقدے کی ترویج شامل ہے۔ سعودی حکام کی جانب سے اپنے مخالفین سے طاقت کے بے تحاشا استعمال کے ذریعے اعترافی بیان لئے جاتے ہیں اور ان بیانات کی بنا پر ان کو سزائے موت سنا دی جاتی ہے گئی جو کہ انصاف کے عالمی مسلمہ اصولوں کے بھی منافی ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی نے پریس کلب اسلام آباد میں جماعت کے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ دوست علی سعیدی اور بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوم آزادی کی 70ویں سالگرہ ملی جوش و جذبے سے منائی جائے گی۔ آزادی کی تقریبات کے حوالے سے ہم نے تیاریاں شروع کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم ایک محب وطن جماعت ہے اور ملک دشمن تکفیریوں کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کرتی آئی ہے۔ سندھ کی سرزمین جو ہمیشہ امن و محبت کا گہوارہ رہی ہے گذشتہ چند سالوں سے ایک سازش کے تحت یہاں دھشت گردوں کے مراکز اور سہولت کار پیدا کئے گئے ہیں۔ یہ بات کسی المیے سے کم نہیں کہ سانحہ جیکب آباد اور سانحہ سہون شریف میں ملوث دھشت گردوں کو رہا کر دیا گیا۔ دھشت گردوں کے سہولت کاراور محفوظ ٹھکانے سندہ کے امن کے لئے کل بھی خطرہ تھے اور آج بھی خطرہ ہیں۔ دھشت گردوں کے ان مراکز اور سہولت کاروں کی نشاندہی حکومت اور انتظامیہ کو ہم مسلسل کرتے رہے مگر اس سنگین مسئلے کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا گیا۔ سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے عوام کے لئے قیامت صغریٰ سے کم نہ تھا، جس میں 28 معصوم انسان شہید جبکہ 69 زخمی ہوگئے، ان شہداء میں انیس معصوم بچے بھی شامل تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ امر انتہائی تشویش کا باعث ہے کہ جیکب آباد سانحہ میں ملوث بد نام زمانہ دھشت گرد ایک سال کے اندر باعزت بری ہوگئے اور آج دندناتے پھر رہے ہیں۔ ہم واضح طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ جیکب آباد غیر محفوظ ہوچکا ہے، جیکب آباد اور شکارپور کے اضلاع میں موجود دھشت گردی کے مراکز اور سہولت کار عوام کے لئے خطرہ ہیں۔یہاں کے عوام خصوصا اہل تشیع ان کے نشانے پر ہیں۔ایک طرف دھشت گرد رہا کردیئے گئے تو دوسری جانب ایس ایس پی جیکب آباد نے جیکب آباد کے شیعہ مدارس، امام بارگاہوں اور شخصیات سے سیکورٹی بھی واپس لے لی ہے جو افسوسناک ہے۔ ایس ایس پی جیکب آباد سیکورٹی کے سلسلے میں تعاون نہیں کررہا۔ سانحہ سہون شریف کے متاثرین کو بھی سندھ حکومت نے بھلادیا، درجنوں زخمیوں کو ابھی تک امدادی رقم نہیں ملی علاج نہ ہونے کے باعث ان کے زخم ناسور بن گئے۔ جبکہ سانحے کے بعد گرفتار ہونے والے دھشت گردوں کو رہا کردیا گیا، چھ ماہ کا طویل عرصہ گذر گیا مگر اتنے بڑے سانحے کے مجرموں کو بے نقاب نہیں کیا گیا۔اس سانحے میں گرفتار افراد جن کو پولیس اور حساس اداروں نے سہولت کار بتایا وہ پیپلز پارٹی کے ایم این اے رفیق جمالی کے انتہائی قریبی افراد ہیں، جن میں پی پی کے ممبر ضلع کونسل منیر جمالی بھی شامل ہیں۔
انہوں نے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اور آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ سہون شریف اور جیکب آباد میں دھشت گردوں کی رہائی کا فوری نوٹس لیں، اس سازش میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کریں اور عوام کے تحفظ کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔ سندھ حکومت اور اپیکس کمیٹی نے سندھ بھر سے دھشت گردی کے جن مراکز کی نشاندہی کی تھی ان کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے۔ اس مقدمہ کو ری اوپن کیا جائے اور ہائی کورٹ میں فی الفور اپیل دائر کی جائے۔ جن پولیس اہلکاروں نے سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے دھشت گردوں کی رہائی میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے، ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے۔ ملک میں موجود دھشت گردوں کے نیٹ ورک کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے امام بارگاہوں، مدارس، مساجد اور شخصیات کے لئے مکمل سیکورٹی کا بھی مطالبہ کیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ حسن ظفر نقوی نے دیگر مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ پریڈ گراؤنڈ شکرپڑیاں کا دورہ کیا اور شہید قائد عارف حسینی کی 29ویں برسی کے سلسلے میں ہونے والی مہدیؑ برحق کانفرنس کے انتظامات کا جائزہ لیا۔اس موقعہ پر انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا اور کہا کہ قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے افکار پوری قوم کے لیے مشعل راہ ہیں۔وہ وحدت و اخوت کے داعی تھے۔انہوں نے ضیائی نظام کو وطن عزیز کی نظریاتی سرحدوں سے متصادم قرار دے کر آواز بلندکی۔ منافرت کی سیاست کے مقابلے میں بھائی چارے کو فروغ دیا۔ملک دشمن قوتوں کے لیے سب سے زیادہ تکلیف دہ امر امت مسلمہ کی یکجہتی اور اتحاد رہا ہے ان مذموم عناصر نے ہر اس شخصیت اور جماعت کی راہ میں ہمیشہ رکاوٹیں کھڑی کی ہیں جو اتحاد بین المسلمین کے فروغ کی بات کرتا ہے۔آج الحمد اللہ مجلس وحدت مسلمین شہید قائدعلامہ عارف حسین الحسینی کے مشن پر گامزن ہے۔اس جماعت نے ہمیشہ اتحاد و اخوت کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔یہ جماعت مظلومین کی حمایت کا علم لے کر میدان میں نکلی ہے ۔مظلوم کا تعلق چاہے جس مذہب مسلک یا جماعت سے ہو ہم نے ہمیشہ اس کی حمایت کی ہے۔یہی درس اہل بیتؑ اطہار علیہم السلام ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون سے ہمارا اختلاف اصولی اور ملک وقوم سے محبت کی بنیاد پر ہے۔قوم کا سرمایہ لوٹنے والوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانے والے مفاد پرست اور موقع شناس اور کاروباری ذہنیت کے لوگ ہیں جن کا مقصد مفادات کا حصول ہے ۔ایسے لوگوں کو ملک و قوم کے نقصان سے کوئی غرض نہیں۔ہم ہر اس شخص اور جماعت کے مخالف ہیں جو ریاست اور قومی مفادات پر ذاتی و گروہی مفادات کو مقدم رکھے۔ہمارا موقف دوٹوک اور واضح ہے۔ہمارے تعاون اور تعلق کی بنیاد حب الوطنی ہے۔ملک لوٹنے والوں سے پوری قوم بیزار ہے۔مہدیؑ برحق کانفرنس مذہبی ان طاقتوں کا عظیم الشان اجتماع ثابت ہو گی جوارض پاکستان کی سالمیت و استحکام کے لیے مصروف عمل ہیں۔سنی اتحاد کونسل،عوامی تحریک ،جمعیت علمائے اسلام نیازی سمیت دیگر جماعتوں کے مرکزی رہنماء اس کانفرنس میں شریک ہوں گے۔کانفرنس کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔ بیس ہزار سے زائد نشستوں کا بندوبست کیا جا چکا ہے۔اجتماع میں شرکت کی غرض سے پورے ملک سے قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔موثرسیکورٹی انتظامات کے لیے حکمت عملی طے کر لی گئی ہے۔وفاقی انتظامیہ سمیت ایم ڈبلیو ایم سکاوٹس کے سینکڑوں کارکنان مختلف داخلی و خارجی راستوں پر پروگرام کے اختتام تک موجود رہیں گے۔ کانفرنس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد خواتین اوربچے موجود ہوں گے لہذا سی ڈی اے جلسہ گاہ میں پانی کی بر وقت فراہمی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ شہید قائد کی برسی کا یہ اجتماع وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا ایک تاریخی اجتماع ثابت ہو گا۔پریس کانفرنس میں علامہ احمد اقبال رضوی،علامہ مرزا یوسف حسین،علامہ محمد اقبال بہشتی ،علامہ اعجاز بہشتی،علامہ ظہیر الحسن نقوی،اسد نقوی،علامہ مقصود علی ڈومکی،ترجمان علامہ مختار امامی،علامہ دوست علی سعیدی ،علامہ اصغر عسکری اور نثار فیضی سمیت دیگر مرکزی رہنما بھی موجود تھے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کی برسی کے موقع پر مہدی ؑ برحق کانفرنس کا انعقاد نیو پریڈ گراونڈ میں کیا گیا جس میں شیعہ سنی علماء ومشائخ بشمول جمیعت علمائے پاکستان (نیازی)کے چیئرمین پیر معصوم شاہ نقوی، ڈاکٹر امجد چشتی، سربراہ اتحاد امت مصطفیٰ پیر شفاعت رسول نوری، چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا، مرکزی جنرل سیکریٹری پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈہ پورو دیگر نے خطاب کیا جبکہ جلسہ عام سے خصوصی خطاب ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کیا،عوامی اجتماع میں ہزاروں کی تعداد میں مرد ، خواتین، بزرگوں ، جوانوں اور بچوں نے شرکت کی ، مہدی ؑ برحق کانفرنس کا آغا ز شام چار بجے ہونا تھا تاہم شرکا صبح سے ہی جلسہ گاہ میں پہنچناشروع ہو گئےتھے، جلسہ گاہ میں بیس ہزار کرسیاں لگائی گئیں،لنگر اور سبیل کا وافر انتظام موجود تھا،شدید گرمی کے باوجود خواتین ،بزرگوں اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی، پنڈال پرجوش نعروں سے گونجتا رہا،جلسہ گاہ میں ہرجانب قومی وتنظیمی پرچموں کی بہار تھی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی 29ویں برسی کے سلسلے میں مہدی ؑ برحق کانفرنس کا انعقاد پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں ہوا جس میں ملک کے نامور علما، مذہبی و سیاسی رہنماؤں اور ہزاروں کی تعداد میں کارکنان، خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان کی 70ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ حضرت امام مہدی علیہ السلام کے حوالے سے تمام مسالک کا متفقہ عقیدہ ہے کہ مہدی ؑ برحق انصاف قائم کرنے ضرور آئے گا۔ امام برحق کا انتظار ہر مسلمان کا عقیدہ ہے۔ شہید قائد عارف حسینی کا عقیدہ تھا کہ اللہ کی سرزمین پر اللہ کے نیک بندوں کی حکومت ہو۔ وہ استعماری طاقتوں اور ظالم حکمرانوں کی شناخت کرواتے رہے۔ آج کے اس اجتماع کا مقصد شہید کے افکار کو زندہ رکھنا ہے۔ شہید قائد کو ظالموں نے اس لیے ہم سے چھینا کہ وہ شہید قائد کو خرید نہیں سکتے تھے۔ شہید قائد کو ایک نظام کے تحت قتل کیا گیا۔ تکفیری قوتوں کو اس ملک میں مضبوط کیا گیا۔ پاکستان کی دوسری بڑی اکثریت شیعہ تھے۔
علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ضیاءالحق نے شیعہ سنی دونوں کو کمزور کرنے کی کوشش کی، ملک کے اندر نفرتوں کے فروغ کے لیے تکفیریت کو رواج دیا گیا۔ ہمیں شناخت کر کے بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا۔ پاکستان کے دشمن لوگوں کو ہم پر مسلط کیا گیا تاکہ محب وطن لوگوں کو کمزور کیا جائے۔ ہماری ملت کے نوجوانوں کو غائب کیا جا رہا ہے۔ ریاستی اداروں سے ہم یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کیا یہ نوجوان ملک دشمن سرگرمیوں میں مصروف تھے یا انہوں نے پاکستان کے اداروں یا تنصیبات کو نقصان پہنچایا؟، اگر نہیں تو پھر کیوں انہیں گھروں سے اٹھایا جا رہا ہے۔ گلگت بلتستان میں ہمارے علما کو جیلوں میں ڈالا گیا، زمینوں پر قبضے کیے جارہے ہیں، پنجاب میں بھی ہم ریاستی اداروں کے انتقام کا شکار ہیں۔ عمران خان کے صوبے میں یوم القدس کے جلوس میں اسرائیل کے خلاف نعرے لگانے کے الزام میں مقدمات درج کیے گئے۔ عمران خان کو اپنے صوبے کی خبر لینی چاہیے۔ نواز شریف ایک بدعنوان اور نااہل شخص ہے اسے ہیرو نا بنایا جائے۔ مسلم لیگ نون کو نواز شریف کی بجائے ملک کا وفادار ہونا چاہیے۔ ہم ہر اس ادارے کے ساتھ کھڑے ہیں جو دہشت گردی کے خلاف اور عدل و انصاف کی پاسداری چاہتا ہے۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ عزاداری ہماری عبادت ہے اس پر کسی قسم کی کوئی قدغن قبول نہیں کی جائے گی۔ اہلسنت ہمارے بھائی ہیں، جہاں ان کا پسینہ گرے گا وہاں ہم اپنا خون دیں گے۔ پاکستان میں ہم فعال سیاسی کردار ادا کریں گے اور دہشتگردوں کی حامی جماعتوں کی مخالفت کریں گے۔ ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ فلسطین، یمن، کشمیر سمیت دنیا کے ہر حصے میں ظالموں کے مخالف اور مظلوموں کی حمایت کرتے ہیں۔ شہید قائد کے خون سے تجدید عہد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قومی مفادات کے استحکام کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔