وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی نے احسن اقبال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اختلاف کا اظہار تشدد کے ذریعے نہیں ہونا چاہئے، عدم برداشت معاشرے کے لیے زہر قاتل اور استحکام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جب کہ ملک میں انتشار اور تشدد کے فروغ کی ہر کوشش سختی سے کچل دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جس نے یہ بھی ایسا قبیح فعل سرانجام دیا ہے اسے انصاف کے کہٹرے میں لایا جائے ہم احسن اقبال کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔علامہ مبارک علی موسوی کا مزید کہنا تھا کہ یہ وزیر داخلہ پر حملہ نہیں، ریاست پر حملہ ہے، حملے میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔حکومت کو چاہیے وہ ملک میں سیکیورٹی کے انتظامات درست کرے اور یہ الیکشن سے پہلے حالات کو خراب کرنے کی سازش بھی ہوسکتی ہے۔ پاکستان میں عدم برداشت وباء کی طرح پھیل رہی ہے جس کا راستہ روکنا ضروری ہے۔

وحدت نیوز (ملتان)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان مے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ ملک اس وقت شدید بحران کا شکار ہے. سیاستدان اپنے مفادات کی خاطر قوم کو قربانی کا بکرا بنا رہے ہیں. اس وقت ملک میں ہیجانی کیفیت ہے. پاکستان کی فارن پالیسی مکمل طور پر ناکام رہی ہے،پاکستان ہمیشہ فلسطین کاز کی حمایت کرتا آیا ہے، حالیہ اسرائیلی حملوںپر امت مسلمہ کی خاموشی افسوسناک ہے، شام، عراق، فلسطین اور کشمیر پر ہونے والے مظالم پر او آئی سی اور عرب لیگ کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے،مسلمان حکمران امریکی کاسہ لیسی میں بڑھ چڑھ کر اپنا حق ادا کرنے میں مصروف ہیں. ایک طرف امریکہ اور اس کے اتحادی بیت المقدس میں اپنے سفارتخانے منتقل کر رہے ہیں.لیکن مسلمان حکمران اس حوالے سے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،13مئی کو پاکستان کی سرزمین امریکا مردہ باد کے نعروں سے گونج اٹھے گی،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی. ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی.صوبائی رہنما مہر سخاوت .ثقلین نقوی.ضلعی سیکرٹری جنرل مرزا وجاہت علی اور دیگر موجود تھے۔

سید ناصر عباس شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین 13 مئی کو ملک گیر یوم مردہ باد امریکہ.اسرائیل اور بھارت منائے گی، ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے،ریلیاں منعقد کی جائیں گی.  13 مئی کو جنوبی پنجاب کی مرکزی ریلی دولت گیٹ سے گھنٹہ گھر چوک تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی. ملتان کے علاوہ لیہ. بھکر. بہاولپور. میانوالی. ڈیرہ غازی خان. مظفرگڑھ. علی پور. رحیم یار خان میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔

ا انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے شام. اسرائیل کی جانب سے فلسطین .بھارت کی جانب سے کشمیر میں ظلم و بربریت کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے. امریکہ اس وقت دنیا بھر مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا موجب ہے. امریکہ اور اسرائیل مسلسل اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے.  انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ تشویشناک ہے. آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کے مشکور ہیں. چیف جسٹس کی جانب سے ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ پر سوموٹو ایکشن پر ان کے مشکور ہین. ملک بھر میں اور بالخصوص کے پی کے میں ہمارے کارکنوں کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے جا رہے ہیں. ڈیرہ اسماعیل خان میں قتل عام کی کے پی کے اور عمران خان ذمہ دار ہیں۔

وحدت نیوز (ٹنڈومحمد خان) مجلس وحدت مسلمین ضلع ٹنڈومحمد خان کے زیر اہتمام یوم حسین ؑواستحکام پاکستان کانفرنس کا شاندار انعقادکیاگیا، کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہاکہ وطن عزیز کے استحکام کی خاطر ملک بھر میں ملت جعفریہ کی ہزاروں شخصیات نے قیمتی جانوں کی قربانیاں دیں،ملک کے الہی قانون میں آئین 62 اور 63 کی روح سے صادق و امین حکمران ہونا چاہیئے۔گزشتہ 25 سالوں میں ملک بھر میں تکفیریت کو پروان چڑھایا گیا۔نواز شریف و زرداری حکومت نے قومی دولت کو لوٹا،نواز شریف اینڈ کمپنی مکافات عمل کا شکار ہے ،عوام کا پیسہ لوٹنے والے جب اللہ کی پکڑ میں آتے ہیں تو ایسا ہی ہوتاہے۔انہیں کوئی نہیں بچا سکتا۔


ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور سیاسیات علی حسین نقوی نے کہاکہ الیکشن 2018 میں صوبہ بھر سے بھر پور انداز میں حصہ لیں گے۔نسل در نسل ووٹ دینے والی قوم کو پینے کا صاف مئیسر نہیں، پاکستان کی عوام متحد ہو کر صادق و امین حکمرانوں کا انتخاب کرے۔مجلس و حدت مسلمین الیکشن 2018 میں بھر ہور حصہ لیں گی،ایم ڈبلیو ایم الیکشن 2018 میں موروثی سیاست کر خاتمہ کرے گی، عوام ووٹ کے ذریعہ صالح ،نیک و باکردار افراد کا انتخاب کریں۔

واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ ضلع ٹنڈومحمد خان کے زیر اہتمام منعقدہ اس یوم حسین ؑواستحکام پاکستان کانفرنس سے علامہ سید احمد اقبال رضوی سمیت بزرگ عالم دین علامہ حیدر علی جوادی، علامہ اعجازبہشتی، علامہ مختارامامی، علی حسین نقوی، علامہ علی انور جعفری، علامہ محمد غدیری ودیگر مقررین نے خطاب کیا جبکہ خواتین وحضرات اور ایم ڈبلیوایم کے کارکنان نے ہزاروں کی تعدادمیں کانفرنس میں شرکت کی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد)  ڈیرہ اسماعیل خان میں تسلسل کے ساتھ شیعہ قتلِ عام خیبر پختون خواہ حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے ۔ متعدد وعدوں کے باوجود کے پی حکومت کےوزراء کا شہداء کے گھروں پر نہ جانا انکے زخموں پر مرہم نہ رکھنا دہشت گردوں کی حوصلہ افضائی کا سبب بنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی نے وحدت ہاؤ س اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کیا ۔

 انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعان علیؑ پر جعلی مقدمات درج کئے جا رہے ہیں تو دوسری طرف انکی نسل کشی بھی کی جا رہی ہے ۔ ایک طرف ریاستی ادارے شیعان علی ؑ کو بے جرم و خطا گرفتار کر رہے ہیں تو دوسری طرف سے دہشت گرد انکو نشانہ بنا رہے ہیں ۔ ناصر عباس شیرازی نے عمران خان سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب بتائیں کہ انہوں نے اپنے ۱۱ نکاتی ایجنڈے میں سے امن و امان کو کیوں اہمیت نہیں دی جبکہ اس وقت خیبر پختون خواہ سمیت ملک بھر میں امن وامان کا مسئلہ سنگین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان خیبر پختون خواہ حکومت سے امن وامان سے متعلق سوال نہیں کرسکتے تو انہیں کو ئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ملک کے دیگر حصوں کے امن و امان کے مسائل پر سوال اٹھائیں ۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ خیبر پختون خواہ میں امن و امان نہ ہونا جہاں صوبائی حکومت کی ناکامی ہے وہیں یہ تحریک انصاف کی قیادت کی بھی ناکامی ہے ۔

وحدت نیوز (آرٹیکل)  ہم دائروں میں رہنے والے لوگ ہیں، ہم ہر وقت اپنے گردمذہب ، مسلک، علاقے، قوم ، زبان،رنگ اور صوبے  کا دائرہ کھینچے رکھتے ہیں، ہمارے اپنے یہ کھینچے ہوئے دائرے حقیقی دنیا سے کوسوں دور ہوتے ہیں، ہم نے خود سے ہر چیز کی ایک خود ساختہ تعریف کر رکھی ہوتی ہے اور اسی تعریف کے دائرے

کے اندر ہم گھومتے رہتے ہیں، کبھی کبھی ہمارا اپنا ہی کھینچا ہوا فرضی دائرہ اتنا موٹا اور ضخیم ہوجاتا ہے کہ ہم اس دائرے کو ہی سب کچھ تصور کر لیتے ہیں۔ہمیں سو فی صد یقین ہوتا ہے کہ ہم بغیر مطالعے اور تحقیق کے جوکچھ سمجھتے ہیں وہ صحیح ہے اور جو انجام دیتے ہیں وہ واجب ہے۔

اس خود ساختہ دائرہ سازی کے عمل کی وجہ سے ہمارے اندر کی دنیا میں تاریکی اور باہر کی دنیا میں گھٹن ہے، ضرورت اس مرکی ہے کہ ہم اپنے کھینچے ہوئے دائروں پر پاوں رکھیں، خواہ مخواہ کی تاریکی سے باہر نکلیں اوربات چیت و  مکالمے کی فضا کو فروغ دیں۔ جب ہم اپنے ہی کھینچے ہوئے دائرے سے شعوری طور پر

باہر نہیں نکلتے تو پھر لال مسجد اسلام آباد اور سانحہ مسجد  راجہ بازا رراولپنڈی  جیسے واقعات پیش آتے ہیں۔

لال مسجد اور راجہ بازار راولپنڈی مسجد کے کرداروں کو دیکھیے تو تعجب ہوتا ہے کہ لوگوں کو دینِ حق کی دعوت دے کر ابھارنے والے یا تو برقعہ پہن کر فرار ہوتے ہوئے نظر آتے ہیں اور یا پھر اپنے ہی فرقے کے لوگوں کو خود سے قتل کرتے ہیں۔

یہ ہے  اندھی دشمنی، بغض، حسد اور بغاوت کا دائرہ۔ جب تک ہم ان دائروں کے اندر محدود رہیں گے ، ہم مسائل حل کرنے کے بجائے بڑھاتے رہیں گے۔

اہلیان ِپارہ چنار اور ہزارہ کمیونٹی کا یہ امر خوش آئند ہے کہ انہوں نے قبائلی و مسلکی دائرے میں بند ہوکر ہتھیار اٹھانے کے بجائے قومی دھارے میں شامل ہونے کو ترجیح دی  اور قومی اداروں کے ساتھ مکالمے اور گفتگو کو  وجود بخشا۔

یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ اگر ہم چھوٹے چھوٹے دائروں سے نکل کر قومی دھارے میں نہیں آئیں گے تو ملک و قوم کے دشمن ہمیں پاکستان اور پاک فوج کے خلاف استعمال کرتے رہیں گے۔ قومی دھارے میں شامل ہوتے ہی انسان جو سب سے پہلی چیز سیکھتا ہے وہ رواداری اورمدمقابل کا احترام ہے۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہم میں  ابھی تک ایک اقلیت  ایسی موجودہے جو قومی دھارے، رواداری اور مدمقابل کے احترام سے غافل ہے۔ گزشتہ  شب جب ہزارہ کمیونٹی قومی اداروں کے ساتھ مکالمے میں مصروف تھی اور امت مسلمہ شبِ برات کی عبادات و مناجات میں مشغول تھی  اور ملک و قوم کی سلامتی کے لئے دعائیں

کر رہی تھی ، اس وقت بھی ایک اقلیت  لٹھ لے کر لوگوں کے  پیچھے پڑی ہوئی تھی کہ خبردار شبِ برات منانا کفر اور بدعت ہے۔

تعجب ہے کہ عید میلاد النبی ﷺ ہو، یا شب برات یا چودہ اگست یہ لٹھ برادار لوگوں پر ٹوٹ پڑتے ہیں حالانکہ اسلام ہمیں رواداری کا درس دیتا ہے۔ رواداری یہ ہے کہ دوسرے مذاہب و مسالک اور مکاتب کو ان کے افکار و عقائد کے مطابق نہ صرف یہ کہ جینے کا حق اور آزادی دی جائے بلکہ ان سے اظہار یکجہتی کر کے انہیں خوش

بھی کیا جائے۔

غیرمسلم دنیا باہمی رواداری میں ہم سے کس قدر آگے ہے اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ رمضان المبارک میں بعض غیرمسلم اکابرین، مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے روزہ بھی رکھتے ہیں۔

متشدد رویوں، گالیوں، کفروشرک کے فتووں سے کسی کا دل نہیں جیتا جا سکتا اور کسی کی اصلاح نہیں ہوسکتی۔ ہم جس ملک اور ماحول میں جی رہے ہیں اس میں اصلاح کا پہلا قدم یہی ہے کہ ہم رواداری اور حسنِ تعامل سیکھیں۔

آج ہزارہ برادری کو پوری پاکستانی قوم کے درمیان جو شرف، عزت اور وقار حاصل ہے اس میں ان کی روداری اور برداشت کا بہت عمل دخل ہے۔ حکومت پاکستان کے اعلیٰ عمائدین کا کوئٹہ جانا اور ہزاراہ کمیونٹی سے اظہار محبت کرنا در اصل ہزارہ برادری کے صبر، حوصلے اور حسنِ اخلاق  کا ہی صلہ ہے۔

آج ہم سب کے لئے ہزارہ نمونہ عمل ہیں، ہمیں ان سے مظلوم رہ کر فاتح بننا سیکھنا چاہیے، آج تاریخ میں ہزارہ برادری نے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ تلوارکو کردار سے اور گولی کو اخلاق سے شکست دی جا سکتی ہے۔

آج پوری پاکستانی قوم ہزارہ برادری کے صبر و استقلال کو سلام پیش کرتی ہے اور ان سے اظہار یکجہتی کرتی ہے چونکہ  مسئلہ ہزارہ اور غیر ہزارہ کا نہیں مسئلہ اخلاقی اقدار، انسانیت، شرافت ، پاکستان کی سالمیت اور رواداری کا ہے۔

 

تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ٹنڈومحمد خان میں عظیم الشان استحکام پاکستان کانفرنس آج منعقد کی جائے گی،سندھ بھر سے ہزاروں کی تعداد میں محب وطن پاکستانی اس کانفرنس میں شریک ہوں گے،کانفرنس ملک دشمن عناصرکے ناپاک عزائم کے خلاف سنگ میل ثابت ہو گی ان خیا لات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل یعقوب حسینی وحدت ہاوس سولجربازار میں کراچی ڈویژن کے زمہ داران کے اجلاس سے خصوصی خطاب میں کیا ان کا کہنا تھا کہا ملک میں حالیہ بلوچستان اور ڈی ٓئی خان میں دہشتگردی کے واقعات پر تشویش ہے ۔ ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے ملک و اسلام دشمن قوتوں بلخصوص سندھ میں بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے واقعات کے خلاف استحکام پاکستان کانفرنس آج میر غلام علی تالپر پارک ٹنڈو محمد خان میں منعقد کی جائے گی جس میں ہزاروں کی تعداد میں محب و طن پاکستانیوں کی شرکت ملک دشمن عناصرکے ناپاک عزائم کے خلاف سنگ میل ثابت ہوگی ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree