وحدت نیوز (آرٹیکل)  لغت میں اعتکاف سے کسی جگہ توقف کرنے کو کہا جاتا ہے۔فقہی اصطلاح میں اعتکاف سے مراد انسان کا عبادت خداوندی کی قصد سے  مسجد میں کم از کم تین دن تک بیٹھنا ہے۔ اعتکاف کے لئے شریعت میں کوئی خاص وقت معین نہیں لیکن احادیث کے مطابق اس کا بہترین وقت ماہ مبارک رمضان اور خاص طور پر اس مہینے کے آخری دس دن ہیں۔ اعتکاف اگرچہ ایک مستحب عمل ہے لیکن دو دن معتکف رہنے کے بعد تیسرے دن کا اعتکاف واجب ہوگا۔ رمضان المبارک کا مہینہ رحمت، برکت اور مغفرت کا مہینہ ہے۔اس مہینے کا پہلا عشرہ رحمت ، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ دوزخ کی آگ سے نجات کاہے۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں : {عَنِ النَّبِيِّ (ص) قَالَ: إِنَّ فِي الْجَنَّۃ بَابًا يُقَالُ لہ: الرَّيَّانُ، يَدْخُلُ مِنْہ الصائمونَ يَوْمَ الْقِيَامَۃِ لا يَدْخُلُ مِنْہُ أَحَدٌ غَيْرُہُمْ۔۔ }1۔جنت کے ایک دروازے کا نام ریان ہے اورقیامت کے دن اس دروازے سے صرف روزہ دار ہی  جنت میں داخل ہوں گے اور ان کے علاوہ کسی دوسرے کو اس دروازے سے داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انسان کی خلقت کا ہدف عبودیت اور بندگی ہے اور اعتکاف اس ہدف کے حصول کے لیے ایک بہترین ذریعہ ہے جس کا خداوند نے قرآن کریم میں اور خاصانِ خدا نے احادیث اور اپنے اعمال و کردار میں تعارف کروایا ہے۔ اعتکاف ایک ایسا عمل ہے جس میں انسان اپنی فطرت کے نزدیک تر ہوتا ہے اور پھر منزل اخلاص پر فائز ہوکر خداوند منان کا قرب حاصل کرنے میں کامیاب  و کامران ہو جاتا ہے۔اعتکاف کی روح اورحقیقت یہ ہے کہ انسان ہرکام ،مشغلہ ،کاروباراور اہل وعیال کوچھوڑکراللہ کے گھرمیں گوشہ نشین ہو جائیں اورساراوقت اللہ تعالیٰ کی عبادت وبندگی اور اس کے ذکر میں گزاریں۔ اعتکاف کی حقیقت توجہ اور حضورِ قلب ہے۔عبادت خواہ نماز یا روزہ ہو، خواہ اعتکاف، روح عبادت توجہ اور حضور قلب کی برکت سے نصیب ہوتی ہے۔ متدین اور دیندار افراد کے لئے خدا سے ارتباط قائم کرنے کے اہم طریقوں  میں سے ایک طریقہ یہی اعتکاف ہے ۔ اعتکاف انسان ساز ہے ، اور جو انسان بن جاتا ہے وہ اجتماع کو بناتا ہے۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام ارشاد فرماتے ہیں:{لا یزال المؤمن فی صلوٰۃ ما کان فی ذکر اللہ عزوجل قائماً کان او جالساً او مضطجعاً }2۔ مؤمن ہمیشہ نماز میں (شمار ہوتا)ہے جب تک وہ اللہ عزوجل کی یاد و ذکر میں رہے چاہے کھڑا ہو یا بیٹھا ہو یا لیٹا ہوا ہو۔ اعتکاف کاثمرہ بھی یہی ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ اوراس کی بندگی کودنیاکی ہرچیز پرفوقیت اورترجیح دے۔

اعتکاف اللہ تعالیٰ کی عبادت وبندگی بجالانے کاایک ایسامنفرد طریقہ ہے جس میں مسلمان دنیا سے بالکل لاتعلق اورالگ تھلگ ہوکراللہ تعالیٰ کے گھرمیں فقط اس کی ذات میں متوجہ اورمستغرق ہوجاتاہے۔ اعتکاف کی تاریخ بہت قدیم ہے۔قرآن پاک میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اورحضرت اسماعیل علیہ السلام کے ساتھ ساتھ اس کاذکربھی بیان ہوا ہے۔ارشادِخداوندی ہے:{وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَۃً لِلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاہِيمَ مُصَلًّی وَعَہِدْنَا إِلَیٰ إِبْرَاہِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَنْ طَہِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاکِفِينَ وَالرُّکَّعِ السُّجُودِ}3۔اور اس وقت کو یاد کرو جب ہم نے خانہ کعبہ کو ثواب اور امن کی جگہ بنایا اور حکم دے دیا کہ مقام ابراہیم کو مصّلی بناؤ اور ابراہیم علیہ السّلام و اسماعیل علیہ السّلام سے عہد لیا کہ ہمارے گھر کو طواف اور اعتکاف کرنے والوں او ر رکوع و سجدہ کرنے والوں کے لئے پاک و پاکیزہ بنائے رکھو۔
اعتکاف کے عبادی مراسم فقط دین اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ تمام آسمانی والہٰی ادیان میں یہ عبادت موجود رہی ہے۔ بحار الانوار میں منقول ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام مسجد بیت المقدس میں ایک سال،دوسال،ایک ماہ،دوماہ،کم و بیش اعتکاف میں رہتے تھے۔4۔ علامہ طباطبائی نقل کرتے ہیں کہ :حضرت مریم سلام اللہ علیہا اعتکاف کی خاطر لوگوں سے دور رہتی تھیں۔5
اسی طرح سے دیگر انبیاء واولیاء کے بارے میں بھی یہ ذکر موجود ہے۔ حضرت محمد مصطفيٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں اعتکاف جیسی شیرین عبادت کے تذکرے موجود ہیں۔ حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ماہ مبارک رمضان کے پہلے عشرے میں معتکف ہوتے تھے،کبھی دوسرے عشرے میں اعتکاف فرماتے تھے اور پھر تیسرے عشرے میں؛اور بعدازاں حضور کی سنت و سیرت یہی رہی کہ ماہ رمضان المبارک کے تیسرے عشرے میں معتکف رہتے تھے۔

اعتکاف کی فضیلت کے لئےیہی کافی ہے کہ قرآن کی آیات اورخاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روایات میں اعتکا ف کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں:{اعتکاف عشر فی شھر رمضان تعدل حجتین و عمرتین } 6۔ماہ رمضان کے ایک عشرہ میں اعتکاف کرنا (چاہے وہ پہلے عشرہ میں ہو یا دوسرے میں یاتیسرے عشرہ میں ہو) دو حج اور دو عمروں کے برابر ہے
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں{عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّیّ اللہ علیہ وَسَلَّمَ قَالَ۔۔ مَنِ اعْتَکف يَوْمًا ابْتِغَاءَ وَجْہِ اللہ تَعَالٰی جَعَلَ اللہ  ُ بَيْنَہُ وَبَيْنَ النَّارِ ثَلَاثَ خَنَادِقَ کُلُّ خَنْدَقٍ أَبْعَدُ مِمَّا بَيْنَ الْخَافِقَيْنِ}7۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جو شخص اللہ کی رضا کیلیے ایک دن کا اعتکاف کرتا ہےتو اللہ تعالیٰ اس کے اور جہنم کے درمیان تین خندقوں کو آڑ بنا دیں گے، ایک خندق کی مسافت آسمان و زمین کی درمیانی مسافت سے بھی زیادہ چوڑی ہے۔

پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں:{عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللہ ِ صَلَّی اللّہ ُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الْمُعْتَکِفِ ہُوَ یَعْکِفُ الذُّنُوبَ، وَيَجْرِيْ لَہُ مِنَ الْحَسَنَاتِ کَعَامِلِ الْحَسَنَاتِ کُلِّہَا}8۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: اعتکاف کرنے والا گناہوں سے محفوظ رہتا ہے اور اس کی تمام نیکیاں اسی طرح لکھی جاتی رہتی ہیں جیسے وہ ان کو خود کرتا رہا ہو۔

اسی طرح  ایک اور مقام پرارشاد فرماتے ہیں:{مَنِ اعْتَکَفَ اِیْمَانًا وَ احْتِسَابًا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ}9۔جس نے اللہ کی رضا کیلیے ایمان و اخلاص کے ساتھ اعتکاف کیا تو اس کے پچھلے گناہ معاف ہو جائیں گے۔

حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اعتکاف کو اس قدر اہمیت دیتے تھے کہ اگر کسی سال کسی وجہ سے اس مستحبی عبادت کو انجام نہیں دیتے تھے تو اگلے سال ماہ مبارک رمضان میں دو عشروں میں اعتکاف کرتے تھے ،ایک عشرہ اسی سال کے لئے اور ایک عشرہ قضاء کے عنوان سے اعتکاف کرتے تھے ۔عن ابی عبداللہ (علیہ السلام) قال : کانت بدر فی شھر رمضان فلم یعتکف رسول اللہ(صلی اللہ علیہ وآلہ)فلما ان کان من قابل اعتکف عشرین عشرا لعامہ و عشرا قضاء لما فاتہ }10۔

امام صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں:{اعتکف رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) فی شھر رمضان فی العشر الاولی ،ثم اعتکف فی الثانیۃ
فی العشر الوسطی ، ثم اعتکف فی الثالثۃ فی العشر الاواخر ،ثم لم یزل یعتکف فی العشر الاواخر} ۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کئی برس ماہ رمضان کے پہلے عشرہ میں اعتکاف کرتے تھے ، اگلے سال ماہ رمضان کے دوسرے عشرہ میں اورتیسرے سال ماہ رمضان کے تیسرے عشرہ میں اعتکاف کرتے تھے ۔ اور آخری برسوں میں ہمیشہ ماہ مبارک رمضان کے تیسرے عشرہ میں اعتکاف کرتے تھے ۔11۔

ہر عبادت کی طرح اعتکاف کی صحت و قبولیت کے لئے بھی کچھ شرائط ہیں۔جیسے:ایمان،عقل،قدرت اور اس کے علاوہ دیگر شرائط میں قصد قربت(نیت)،روزہ،تین دن روزہ دار ہونا،مسجد جامع یا مساجد چہارگانہ میں سے کسی ایک میں ہونا،بغیر کسی عذر شرعی یا ضرورت شرعی کے باہر نہ نکلنا،مسلسل مقامِ اعتکاف میں رہنا،زوجہ شوہر کی اجازت کے ساتھ اورفرزندان  والدین کی اجازت کے ساتھ ہی معتکف ہو نا ۔ اعتکاف کے دوران دنیاداری اورغیر معنوی اشعار سے پرہیز کرنا چاہیے اور اسی طرح ہر وکام جو اعتکاف کے مقدس اہداف کے حصول میں مانع اور رکاوٹ بن سکے اس کو ترک کردینا چاہیے ۔انسان کو زیادہ سے زیادہ  وقت ذکر، صلوات ، دعاؤں،اور تلاوت قرآن کریم میں بسر کرنا چاہیے تاکہ جب معتکف اعتکاف ختم ہو جانے کے بعد مسجد سے باہر آئے تو اس کا ان تمام معنوی امور کے ساتھ اُنس اور دلی لگاؤ بہت زیادہ ہوچکا ہو۔


تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

وحدت نیوز(ملتان) جمعتہ الوداع پر فلسطینی مظلومین سے اظہار یکجہتی اور قبل اول کی آزادی کے لئے عالمی یوم القدس ملک بھر میں منظم اور بھر پور انداز میں منایا جا ئے گا،ہم مظلوم فلسطینوں کے ساتھ ہیں اور قبلہ اول کی آزادی تک اس جدوجہد کو جار ی رکھیں گے ،یہ ہمارا دینی اخلاقی و شرعی ذمہ داری ہیں،ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 انہوں نے کہا ہے کہ23رمضان المبارک کوفلسطین کے مظلومین سے اظہار یکجہتی اور غاصب اسرئیل کے خلاف عالمی یوم القدس منایاجائے گا، ملک بھر کے تمام اہم اضلاع اور شہروں سے القدس کی ریلی نکالی جائیں گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی آج بھی ظالم صہیونیوں کے ٹینکوں کے مقابل ڈٹے ہوئے ہیں۔ آج مسلم امہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے میں ناکام رہی ہے، کشمیر و فلسطین میں آج بھی نہتے عوام اپنے حق کے لئے پتھر ہاتھ میں اٹھا کر میدان عمل میں ہیں،قرآنی حکم ہے کہ یہود و نصاری ہمارے دوست نہیں ہو سکتے،ظلم ان کا شیوہ ہے، ان کا ساتھ دینے والا بھی ظالم ہے،ہمیں یہود و نصاری پر اعتماد نہیں کرناچاہیے، چند مسلمان ریاستوں نے غاصب ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کئے ہوئے ہیں جو انتہائی افسوسناک امر ہے، شام ، یمن ، عراق اور افغانستان کی جنگیں گریٹر مڈل ایسٹ بنانے کی جنگ ہے جس کے درپردہ امریکہ اور اسرائیل کی سازش کارفرما ہے۔ آج حالات مختلف ہیں نیل و فرات کی باتیں کرنے والا اسرائیل آج دیواریں کھڑی کرکے دفاع پر مجبور ہے، غاصب صہیونی ریاست کی ہیبت قصہ پارینہ بن چکی ہے،یہ ہمت اور حوصلہ امام خمینی نے امت مسلمہ کودیا،امام خمینی نے قبل اول کی آزادی کے لئے پوری امت کو یہ حکم دیا کہ ماہ رمضان کے آخری جمعہ کوعالمی یوم القدس کے نام پر منائے اور دنیا بھر میں ظالم فاشسٹ صہیونی غاصب ریاست کے مظالم سے پردہ اٹھا سکے، پاکستان بھر میں جمعہ الوداع کو شہر شہر،گلی گلی،قریہ قریہ مسلمانان پاکستان اپنے مظلوم فلسطینی و کشمیری بھائیوں کے حق میں آواز بلند کریں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں کی طرح جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع ملتان،بہاولپور،ڈیرہ غازیخان،بھکر،رحیم یارخان،مظفرگڑھ،علی پور، اوچشریف،جلال پور پیروالا،لیہ،میانوالی ، خانیوال اور کبیروالا میں نماز جمعہ کے بعد القدس ریلیاں نکالی جائیں گی۔ جنوبی پنجاب کی مرکزی ریلی تحریک آزادی القدس کے زیراہتمام نماز جمعہ کے بعد امام بارگاہ شاہ گردیز سے چوک گھنٹہ گھر تک نکالی جائے گی ، ریلی میں دیگر مذہبی جماعتوں کے قائدین اور رہنما شرکت اور خطاب بھی کریں گے۔

وحدت نیوز(مشہد مقدس) حضرت امیر المؤمنین، مولا الموحدین، غرالمحجلین ،قاتل المشرکین، امام المتقین علی ابن ابی الطالب علیہ السلام کی مظلومانہ شہادت اور رہبر کبیرانقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رض کی ۲۹ویں برسی کی مناسبت سے دفتر مجلس وحدت مسلمین (موسسہ شھید عارف الحسینی )مشہد مقدس می ایک مجلس ترحیم کا انعقاد کیا گیا جس میں علمائے کرام ،طلاب عظام اور زائرین ثامن الآئمہ علی ابن موسی الرضا علیہ السلام نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام مجید سے کیا گیا جسکی سعادت برادر علی عمران نے حاصل کی اسکے بعد پروگرام کے پہلےخطیب حجۃ الاسلام عارف حسین نے اسلام کےلئےحضرت امام خمینی کی خدمات اور انکی شخصیت پر تفصیلی گفتگو فرمائی۔اسکے بعد مشہور معروف عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین سید ضیغم الرضوی (قم) نے خطاب کیا ۔دفتر مجلس وحدت مسلمین مشہد کی طرف سے افطاری اور کھانے کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔پروگرام کے اخر میں مجلس وحدت مسلمین مشہد مقدس کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام عقیل حسین خان نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کےسکریٹری جنرل ژ آغا علی رضوی نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا کہ حاجی اکبر خان مرحوم پورے خطے کا عظیم سرمایہ تھے انکی پوری زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی اور فکر امام خمینی و نظریہ ولایت فقیہہ کی پرچار میں گزری ہے۔ آج گلگت بلتستان ایک عظیم پیروئے خمینی ، فکری، انقلابی، علمی و روحانی شخصیت سے محروم ہو گئے۔ انکی وفات پر انکے خاندان اور پورا گلگت بلتستان کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ حاجی اکبر خان کی فکر و فلسفے کا مرکز ولایت علی اور ولایت فقیہہ تھا۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی نامساعد ترین حالات اور گٹھن مراحل میں بھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا اور ولایت کی ترویج و اشاعت  میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیے۔ انکی ولایت کے حوالے سے نظریات غیر مبہم اور قاطعیت پر مبنی تھے ۔ وہ دور اندیش اور دیندار انسان تھے۔ دینی تحریکوں کے لیے انکی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ انکی وفات سے جو خلا پیدا ہوگیا ہے اسے پر کرنا کبھی ممکن نہیں۔مرحوم باعمل تعمیر سوچ اورخطے میں دینی افکار کی سربلندی چاہتے تھے۔

وحدت نیوز (لاڑکانہ)  نثار احمد کھوڑو سے وابستہ پیپلز پارٹی کے یوسی چیئرمین کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کے سیاسی کارکنوں کے خلاف اقدامات قابل مذمت ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین سندہ لاڑکانہ میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی رہنما سلیم رضا ابڑو اور امیدوار برائے صوبائی اسمبلی صابر حسین ابڑو کے پٹرول سے گذشتہ شب ڈاکے کی واردات، واردات کا مقصد سیاسی مخالفین کو حراساں کرنا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع لاڑکانہ کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد علی شر نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے پیپلز پارٹی کے بااثر شخصیت کی انتقامی کاروائی قرار دیا۔

مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے لاڑکانہ میں مجلس وحدت مسلمین کے امیدوار صوبائی اسمبلی کے خلاف مسلح ڈاکوٗوں کی کاروائی کو شرمناک کاروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی سندہ میں جبر و تشدد کے مکروہ ہتھکنڈوں سے اجتناب کرے، اپنے کارکنوں کا تحفط کرنا جانتے ہیں ۔

در ایں اثنا علامہ مقصودعلی ڈومکی نے ایس ایس پی لاڑکانہ سے گفتگو کرتے ہوئے اس واقعے میں ملوث مجرموں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمپین کے آغاز میں اس نوعیت کے اقدامات وڈیروں کے اوچھے ہتھکنڈے ہیں جن کا مقصد خوف و حراس کی فضا پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت ایسے منفی اقدامات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کو سزا دے۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) بانی انقلاب اسلامی رہبر کبیر حضرت امام خمینی ؒ کی ۲۹ ویں برسی کے موقعہ پرمدرسہ خدیجۃالکبریٰ جیکب آباد میں انقلاب اسلامی و افکارامام خمینی کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی ، ضلعی سیکریٹری جنرل آگا سیف علی ڈومکی، استاد عبدالفتاح بلوچ، مولانا حسن رضا غدیری، مولانا منور حسین سولنگی ، سید شبیر علی شاہ کاظمی نے خطاب کیا۔

اس موقعہ پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ امام خمینی ؒ کے افکار و تعلیمات آج بھی ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔ ہم ان کے نقش قدم پر چلنے کا عہد کرتے ہیں۔ آج دنیائے اسلام میں بیداری اور شعور کی حامل انقلابی تحریکیں امام خمینی ؒ کے افکار کی پیرو ہیں۔امام خمینیؒنےتیس برس قبل خالص محمدی ﷺ اسلام کے مقابل جس امریکی اسلام کی فتنہ پروری کا ذکر کیا تھا وہ آل سعود کی شکل میں آشکارہوچکاہے،۔ آپ ؒ عصر حاضر کے عظیم انقلابی رہنما تھے آپ نے امت مسلمہ کو خواب غفلت سے بیدار کیا اور عالمی استکباری قوتوں کے انسان دشمن عزائم کو بے نقاب کیا، مستضعفین عالم کو مستکبرین کے مقابل لاکھڑا کیا۔ آپ ؒ نے اکیسویں صدی میں قرآن و سنت اور سیرت آل محمد ﷺ پر مبنی اسلامی جمہوریہ کی بنیاد رکھی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree