وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام اجتماعی شادیوں کی 12ویں شاندارتقریب کا انعقاد کیا گیا، کل 14 جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب منعقد کی گئی جس میں 10اہل تشیع اور 4اہل سنت جوڑے شامل تھے، ایم ڈبلیوایم کوئٹہ ڈویژن کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ دور حاضر میں مہنگائی، بے روزگاری بے جا اور غلط رسومات کیوجہ سے خصوصا" تنگ دست اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کیلئے بر وقت شادی خانہ آبادی بے حد مشکل ہو چکا ہیں۔بروقت شادی بیاہ نہ ہونے کیوجہ سے اکثر نوجوان پریشانی کے شکار ہو کر مختلف نفسیاتی امراض کے شکار یو جاتے ہیں ۔
بیان میں کہاگیاکہ نوجوانوں کی اسی فطری ضرورت اور مالی مشکلات کے پیش نظر مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ نے مخیر حضرات کے تعاون سے ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی ،سابق وزیر قانون سید محمد رضا ،سیکریٹری جنرل کربلائی رجب علی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل کامران حسین، معاون سکریٹری جنرل سید عباس اور پوری کابینہ ممبران بزرگوں اور مخلص ورکروں کی کوششوں سے حسب روایت اس سال بھی 14 جوڑوں کی اجتماعی شادیاں منعقد ہوئی جس میں اہل تشیع کے علاوہ برادران اہل سنت کے بھی 4 جوڑے بھی شامل تھے ۔
اس اجتماعی شادیوں کے تسلسل سے اب تک 150 جوڑے سے زائد نوجوان خوشحال زندگی گزار رہےہیں جن کا تعلق نہ صرف اہل تشیع بلکہ مخلتف قبائل اور اقلیتی برادری سے بھی ہیں،ایسے اقدامات کا مقصد نوجوان نسل کو شادی میں حائل رکاوٹوں اور مشکلات میں آسانیاں پیدا کرنا ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن گذشتہ کئی سالوں سے اجتماعی شادیوں کا انعقاد کرتی آئی ہے جس سے برادار اقوام میں مذہبی ھم آہنگی اور برادرانہ تعلقات کو فروغ ملا ہے۔
اجتماعی شادیوں میں شریک تمام جوڑوں کو مختصر جہیز بھی دیئے گئے ۔ جس میں ایک عدد فریج، واشنگ مشین، سلائی مشین، چولہا، کمبل اور کیچن کا سامان ظروف وغیرہ شامل ہیں ۔ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، سابق وزیر قانون سید محمد رضا اور تقریب کے مہمان خصوصی جناب ڈاکٹر عبدالمالک کاسی نے خطاب کیا خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام الناس سے اپیل کرتے ہیں کہ نوجوانوں کی خانہ آبادی میں حائل رکاوٹوں بے جا رسومات کے خاتمے کیلئے سب مل کر نئی نسل کی شادی خانہ آبادی میں آسانیاں پیدا کریں،ایم ڈبلیوایم کی جانب سے بلاتفریق اجتماعی شادیوں کا انعقاد قابل تحسین اقدام ہے ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی سے ملاقات ،زائرین کو درپیش مشکلات پر تفصیلی گفتگو،علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی زائرین کی مشکلات کے حل کے لیے کی جانے والی سنجیدہ کوششیں قابل تحسین ہیں،زائرین امام حسین علیہ السلام کو سکیورٹی سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی میں وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرے،مجلس وحدت مسلمین زائرین امام حسین علیہ السلام کو درپیش مشکلات کے حل کے لئے حکومت سےہر قسم کی تعاون کے لئے تیار ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہاکہ زائرین کو ہر قسم کی سہولیات مہیا کریں گے یہ ہماری ذمہ داری ہے ، میں خود ذاتی طور پر تفتان امیگریشن سنٹر کا معائنہ کرنے جائونگا،تفتان بارڈر پر امیگریشن عملے کو بڑھائیں گے تاکہ زائرین کوکسی بھی قسم کے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین کے پولیٹیکل کونسل کے ایگزیکٹو ممبر سید محسن شہریار بھی شریک تھے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) حجاب اسلام کے شعائراور مسلمان خاتون کی پہنچان ہے ، ایک باوقار مسلمان خاتون کے لئے حجاب عزت افزائی اور تحفظ کا ذریعہ ہے،دشمنان اسلام اس زمانے میں غیرت مند مسلم خواتین کے حجاب سے خوفزدہ ہیں ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل اور رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہرانقوی نے عالمی یوم حجاب کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں کیا۔
انہوں نے کہاکہ عالمی استعماری قوتیں حجاب اسلامی کے خلاف دنیا بھر میں مہم چلا کراسلام کو محدود کرنے کے درپہ ہیںلیکن حقیقت یہ ہے کہ جب ایک خاتون باحجاب ہوکر گھر سے نکلتی ہے تو جہاںیہ حجاب اس کی عفت اور عزت افزائی کا سبب بنتا ہے وہیں تبلیغ دین کا بھی باعث ہوتا ہے ، حجاب خواتین میں جاذبیت کا ذریعہ بھی بنتا ہےلہذٰا اسی وجہ سے آج بعض یورپین ممالک کے اندر حجاب پر پابندی لگانے کی کوشش کی گئی،آزادی اظہار رائے، انسانی حقوق اور حقوق کے نسواں کے علمبردار بننے والے ممالک کی جانب سے حجاب کے خلاف اقدامات بھی دراصل انسانی حقوق کے قدغن کے مترادف ہیں، حجاب کرنا بھی بنیادی انسانی آزادی کے زمرےمیں آتا ہے ، جس طرح دنیا بھر میں ہر مذہب کے پیروکاروں کو انکے مذہب اور عقیدے کے مطابق زندگی گذارنے اور لباس زیب تن کرنے کی اجازت ہے بلکل اسی طرح مسلم خواتین چاہے وہ جس مملکت میں بھی رہائش پزیر ہوں انہیںتعلیمات اسلامی کے مطابق حجاب کرنے کی مکمل آزادی ہونے چاہئے۔
انہو ں نے مزید کہاکہ آج عالمی حجاب کی مناسبت سے میں پاکستان اور دنیا بھر میں موجود مسلمان خواتین سے یہ گذارش کرتی ہوں کے وہ اس اسلامی شعائر پر عمل کرتے ہوئے اپنے آپ کو حجاب جیسی نعمت سے مذین کریں کہ جس میں ان کا وقار بھی ہے عزت بھی اور تحفظ بھی ہے ۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین ضلع ملتان کے زیر اہتمام ہفتہ ولایت علی علیہ السلام کے سلسلہ میں سالانہ مرکزی ولایت علی علیہ سلام کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،جس سےمجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ یونس حیدری ، سیکریٹری جنرل جنوبی پنجاب علامہ اقتدار حسین ،برادر سلیم صدیقی اور دیگر نے خطاب کیا ،اس موقع پر وحدت قرآن و اہل بیت ع اسلامک سینٹر کے زیر اہتمام کوئز پروگرام میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کیے گئے،تقریب کے اختتام پر سیکرٹری جنرل ملتان برادر وجاہت علی مرزا کی طرف سے علامہ یونس حیدری ،علامہ اقتدار حسین، برادر سلیم صدیقی کو اعزازی شیلڈزبھی پیش کی گئیں۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ضلع راولپنڈی کی جانب سے جشن معصومین علیہ سلام کا انعقاد کیا گیا۔ حدیثِ کساء خواہر مہوش نے تلاوت فرمائی۔منقبت اور قصائد جعفری سسٹرز ، خواہر حوریہ ، خواہر عفت بتول اور خواہر تسمیہ ، سحر اور روبی نے پیش کیے۔تمام خواہران جوشِ عقیدت سے جھومتیں اور نعرے لگاتی رہیں۔ بعد ازا خواہر پروفیسر انجم نقوی نے مبا ہلہ و غدیر کی اہمیت و عظمت بیان کی دعا پر اختتام ہوا۔ایم ڈبلیو ایم کی ضلعی سیکٹری جنرل خواہر قندیل زہرا کاظمی نے کیک کاٹتے ہوئے استغاثہ پیش کیا۔ اور محفل میں آنے والی خواہران کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس کے بعد مومنین کے لیے لنگر کا بھی بہترین انتظام کیا گیا تھا۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے نوابشاھ بینظیر بھٹو یونیورسٹی میں طالبہ فرزانہ جمالی کو ہراساں کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،انہوں نے کہا کہ پروفیسر خٹک کے شرمناک عمل نے انسانیت کو شرمادیا ہے کیونکہ استاد والد کی جگہ پہ ہوتا ہے اور معلمی انبیاء کا پیشہ ہے طالبہ کے ساتھ سلوک اپنی ذمہ داریوں سے خیانت ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تعلیمی اداروں میں موجود ایسے بدکردار عناصر کو فارغ کیا جائے اور کو ایجوکیشن کی بجائے طالبات کے لئے ایسے تعلیمی ادارے قائم کئے جائیں جہاں خواتین اساتذہ تعینات ہوں اور انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ فی الفور وی سی اور پروفیسر خٹک کو معطل کرکے انکوائری کی جائے تاکہ وہ تحقیقات پر اثرانداز نہ ہوسکیں اور تمام تر حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔ عوام میں بچیوں کو اعلی تعلیم دلانے کا رجحان پہلے ہی کم ہے اس طرح کے شرمناک عمل سے طالبات کے لئے اعلی تعلیم کا حصول مزید مشکل بنادیا گیا ہے۔ سیاسی سفارش پر نا اھل افراد کو جب اہم عہدوں پر تعینات کیا جائے گا تو اداروں کی کارکردگی اور حیثیت ضرور متاثر ہوگی نوابشاہ یونیورسٹی کے مجرم پروفیسر اور وی سی کو بچانے کے لئے بااثر سیاسی شخصیات کی مداخلت افسوسناک ہے۔