وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پاک فوج کے جوانوں کی شجاعت ،جرات ایثار قربانی اورجذبہ شہادت سے سرشار وطن عزیز کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔6 ستمبر 1965پاکستان اور ہندستان کی جنگ میں بلوچستان کے عظیم سپوت اس وقت کے آرمی چیف جنرل محمد موسیٰ خان ہزارہ کی بہترین قائدانہ صلاحیتوں اور جنگی حکمت عملی کی داستانیں آج بھی زبان خاص وعام ہیں۔
شیعہ ہزارہ قوم اپنے دوسرے تمام ھم وطن پاکستانی بھائیوں کے ساتھ مل کر مادر وطن کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے ہمیشہ جانوں کا نذرانہ پیش کرتے رہے ہیں اور اس کے بعد بھی اپنی دھرتی ماں پاکستان کی انچ انچ کا دفاع کرتے رہیں گے انشاء اللہ۔ 6 ستمبر کے دن تمام اخبارات الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے قائد اعظم محمد علی جناح(رح)کے فرمان کے مطابق اتحاد،یقین محکم اورتنظیم کو یقینی بنانے کیلئے قومی یکجہتی اور پاک فوج کی لازوال قربانیوں پر مبنی پروگرامز ترتیب دینا چاہیئے۔تاکہ نئی نسل کو اپنی قومی تاریخ سے واقفیت اورجزبہ حب الوطنی میں اضافہ ہو۔
ہم مرکزی حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ کہ جنرل محمد موسی خان جیسے تمام قومی ہیروں کی یاد کو تازہ رکھنے کیلئے اسلام آباد اور دیگر شہروں میں شاہراہوں کو انکے نام سے منسوب کیا جائے۔اسی طرح اسلام آباد کے کسی شاہراہ کو مرحوم جنرل محمد موسی خان کے نام سے منسوب کیا جائے تاکہ پوری پاکستانی قوم اپنے پاک فوج کے عظیم سپہ سالار کو ہمیشہ کیلئے یاد رکھیں۔ہم مرکزی حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ کہ جنرل محمد موسی خان جیسے قومی ہیروں کی یاد کو تازہ رکھنے کیلئے اسلام آباد میں کسی شاہراہ کو مرحوم جنرل محمد موسی خان کے نام سے منسوب کیا جائے تاکہ پوری پاکستانی قوم اپنے پاک فوج کے عظیم سپہ سالار کو ہمیشہ یاد رکھیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے محرم الحرام کے حوالے سے مرکزی عزاداری سیل قائم کر دیا ۔ملک بھر میں نمائندگان کا تعین کردیا ہے محرم الحر ام میں امن وامان اور عزاداری نواسہ رسول کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے سدباب کے کردار ادا کریں گئے، ان خیالات کااظہار ایم ڈبلیوایم عزاداری سیل کے مرکزی کنوینئرملک اقرار حسین نے مرکزی عزاداری سیل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ عزاداری سید الشہداء ہماری شہ رگ حیات ہے ۔پاکستانی شہری ہونے کے ناطے ہمیں وہ تمام آئینی حقوق حاصل ہیں جو کہ کسی بھی پاکستانی کوحاصل ہیں ۔ آئین پاکستان ہر شہری کو مذہبی آزادی اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کا حق دیتی ہے ۔سیکورٹی او ر انتظامی اداروں کا کام شہریوں کو سہولت پہنچانا ہے۔ محرم الحرام میں دنیابھر کی طرح وطن عزیز پاکستان میں بھی عزاداری سید الشہداء کے اجتماعات منعقد کئے جائیں گے گزشتہ چند دہائیوں سے عزاداری کے خلاف ایک ایک مخصوص تکفیری فکر رکھنے والا ٹولہ سازشیں کر تا آرہا ہے ۔محرم الحرام میں مجالس وجلوسوں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے ۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ سابقہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی سرگرمیوں پر پابندی نا لگانے سے ملک میں امن واما ن کی صورتحال مخدوش رہی اور اب بھی ان کی سرگرمیاں جاری ہیں ان کے نیٹ ورک موجود ہیں ان کے خلاف فوری آپریشن ہونے چاہیں ان کالعدم گروہوں کے عالمی دہشتگر د تنظیموں داعش القاعدہ اور طالبان کے ساتھ تعلقات ہیں سابقہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر انتہائی سست روی سے کام کیا نئی حکومت سے امید ہے کہ وہ نیشل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق اور سنجیدگی کے ساتھ کام کر ئے گی ۔۔ملک بھر میں محرم الحرام میں امن وامان کی فضا قائم رکھنے کے لئے مرکزی عزاداری سیل مرکزی کردار ادا کرئے گی ۔پرنٹ،الیکٹرونک اور سوشل میڈیا کے زریعے تمام صوبوں کے عزاداری سیل کوارڈیئنٹر ز کے نمبرز جاری کردئے گئے ہیں ۔صوبہ پنجاب میں مرکزی عزادری سیل کے کوآرڈینیٹررانا ماجد علی ،سند ہ میں اکبر شاہ،کے پی کے میں نیئر حسین جعفری ،جنوبی پنجاب مین سلیم صدیقی ،بلوچستان میں کربلائی رجب علی اور آزاد کشمیر میں سید سجاد حسین سبزواری کو نامزد کیا گیا ہے اس کے علاوہ لیگل ایڈوائزرایڈوکیٹ آصف ممتاز ملک ہونگے اسلام آباد میں علامہ عبدالخالق اسدی اور ارشاد حسین بنگش مرکزی عزاداری سیل کے کوآرڈینیٹرہوں گئے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) ایران وعراق جانے والے زائرین کے مسائل کے حل کیلئے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریارخان آفریدی اپنے وعدے کے مطابق کوئٹہ سے تفتان بارڈرپہنچ چکے ہیں،جہاں انہوں نے امیگریشن حکام سے ملاقات سمیت پاکستان ہائوس کا معائنہ بھی کیاہے،اس موقع پر انہوں نے کہاہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کی سہولت کیلئے امیگریشن کائونٹرز کی تعداد16سے بڑھاکر 50 کی جارہی ہے ،جبکہ محرم الحرام میں زائرین کی تعدادمیں اضافے کے باعث کانوائے کی تعدادبھی بڑھائی جائے گی۔
یاد رہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین کو درپیش مشکلات و مسائل کے حل کیلئےیہ کسی بھی حکومت کے پہلے وزیر یا عہدیدار کا دورہ تفتان بارڈر ہے، تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں شہریار آفریدی اور دیگر حکام کو پابند کیا تھا کہ زائرین ایران وعراق کو درپیش مشکلات کے حل کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے ۔
بعد ازاںشہریار آفریدی کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں اہم سول وعسکری حکام سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت اس اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے بھی وفدکے ہمراہ شرکت کی تھی اور وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو اپنے سابقہ دورہ تفتا ن بارڈر اور وہاں زائرین کو درپیش مسائل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا تھا۔
کچھ دیر قبل وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیوٹرپر اپنے پیغام میں کہاہے کہ میں کوئٹہ جارہاہوں ، وہاں جاکر ایران جانے والے زائرین کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لوں گا اور پھر تفتان بارڈر کا بھی دورہ کروں گا ،انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہاکہ کوئٹہ میں قیام کے دوران ہزارہ اکابرین سے ملاقات بھی کروں گا تاکہ زائرین کی مشکلات کو ہر ممکن حد تک حل کیا جاسکے، انشاءاللہ محفوظ پاکستان سب کیلئے۔
وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ضلع حیدر آباد کی رکن محترمہ شہناز تقی کی رہائش گاہ پرسیکریٹری جنرل ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین ضلع حیدرآباد محترمہ عظمیٰ تقوی اور ممبران ڈسٹرکٹ حیدرآباد کے درمیان آئندہ ماہ صفر کے دوران ایام عزاء کے سلسلے میں نوجوان بچیوں (۱۱ سے ۱۹ سال کے درمیان )اور بچے (۷ سے ۱۰ کے درمیان )کا بحوالہ فہم و آگاہی جوانان کربلا کے لیے منعقد کیے جانے والے پروگرام کے لیے ضروری امور اور لائحہ عمل پر مشاورتی اجلاس منعقدکیاگیا-جس میں پروگرام کے لیے مناسب عنوان (Title)تا ریخ و وقت ،جگہ کے لیے مشاورت کی گئی۔اس کے علاوہ محترمہ عظمیٰ تقوی نے پروگرام کے مختلف تنظیمی تربیتی شعبہ جات کے امور کا مختلف خواہران کو ذمہ دار بنایا یعنی پروگرام کا بجٹ ،نظم و ضبط ،ڈیکوریشن ،تبرک ،ترویج و ابلاغ ,برنامہ وغیرہ وغیرہ ۔بعد ازا اس تفصیلی ملاقات کے شرکاء کی تواضع کی گئی ،اجلاس کا اختتام دعا ء سلامتی امام زمانہ (عج) سے کیا گیا ۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) پاکستان کی اہمیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، مدتوں بعد تحریک انصاف کو پاکستان کی تقدیر سنوارنے کا موقع ملا ہے، ہمسایہ ممالک کے علاوہ عالمی برادری بھی پاکستان کے بدلتے حالات پر نظریں لگائے ہوئے ہے۔گویا پاکستان دنیا میں ایک کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ گزشتہ ہفتے ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور آج اس وقت امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ، امریکی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ کے ہمراہ پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
امریکی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان سے پہلے امریکہ نے پاکستان پر اپنا سفارتی اور اقتصادی دباو بہت زیادہ بڑھا دیا تھا، شاید اس دباو کے بڑھانے کا مقصد اس دورے کو کامیاب کروانا تھا۔ یہ تو ہم جانتے ہی ہیں کہ کسی بھی دورے کی کامیابی کا انحصار ایجنڈے پر عملدرآمد پر ہوتا ہے، یوں تو پاکستان کئی دہائیوں سے امریکی ایجنڈے پر عملدرآمد کرتا چلا آرہا ہے لیکن اس مرتبہ شاید امریکہ ہمیشہ کی طرح اپنے مقاصد مکمل سو فیصد حاصل نہ کرپائے۔
امریکی ایجنڈے کی عدم تکمیل کی ایک وجہ عوام میں امریکہ کے خلاف شدید نفرت کا پایا جانا بھی ہے۔ اگرچہ ماضی میں بھی لوگ امریکہ سے نفرت کرتے تھے لیکن اس مرتبہ عوام کے اندر خاصا اعتماد پایا جاتا ہے، اس اعتماد کی ایک وجہ پاکستان میں موروثی سیاست کا خاتمہ اور ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کی بندش بھی ہے۔ عوام کو اب یہ احساس ہورہا ہے کہ ہم بھی بحیثیت قوم ایک وزن اور حیثیت رکھتے ہیں۔
دوسری طرف امریکہ کا تندوتیز لہجہ اور بھارت کی طرف نمایاں جھکاو بھی اس مرتبہ تعلقات کو سنوارنے اور آگے بڑھانے میں آڑے آئے گا۔
امریکہ نے اس منطقے میں بھارت کو پاکستان پر ترجیح دینے کے لئے گزشتہ چند سالوں میں طالبان کا کنٹرول بھارت کے ہاتھوں میں دیدیا ہے۔اب طالبان یعنی مجاہد بھائی جان بھارتی ایجنڈے کے مطابق پاکستانی و افغانی عوام کو کشت و خون میں غلطاں کرتے ہیں اور اس کا ملبہ حکومت پاکستان پر گرادیا جاتا ہے۔
پاکستان جو ایک عرصے سے اس منطقے میں امریکی و سعودی اتحادی تھا اور طالبان کے بنانے کے عمل میں برابر کا شریک تھا اس کے لئے یہ سب کچھ ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔گزشتہ چند سالوں سے افغانستان کے حساس مقامات پر طالبان سے حملے کروا کر امریکہ و افغانستان کو یہ باور کروایا جاتا ہے کہ اب بھی طالبان کے بعض دھڑے پاکستان کے کنٹرول میں ہیں اور وہ یہ سب کارروائیاں ، پاکستان کی ایما پر کر رہے ہیں۔
ان دنوں افغانستان میں داعش کو بھی آباد کیا جا چکا ہے جو کبھی بھی پاکستان کی سیکورٹی اور سلامتی کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔اس وقت پاکستان امریکہ کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کے بجائے طالبان و داعش نیز بھارتی بالا دستی کے مسائل میں ہی الجھا رہے گا۔
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ کو مسئلہ کشمیر اور پاکستان کی سلامتی سے کوئی دلچسبی نہیں ، لہذا امریکی ہمیشہ کی طرح محض احکامات صادر کریں گے اور کوشش کریں گے کہ سابقہ حکومتوں کی طرح ان حکمرانوں کے سامنے بھی پیسہ پھینکیں اور تماشا دیکھیں۔
پاکستان اگرچہ اقتصادی دباو اور مشکلات کا شکار ہے تاہم اس مرتبہ صرف پیسے کی خاطر امریکیوں کی ہاں میں ہاں ملانا آسان نہیں ہوگا اور اگر امریکیوں کی ہاں میں ہاں نہیں ملائی گئی تو پاکستان کو مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکہ فقط یہ چاہے گا کہ پاکستان اپنی افغان پالیسی کو بھارتی احکام کے تابع انجام دے۔یہ پاکستان کے حکمرانوں کے لئے کڑے امتحان کا وقت ہے کہ وہ پیسہ لے کر بھارتی بالادستی کو تسلیم کر تے ہیں اور یا پھر انکار کر کے اپنے لئے مزید مشکلات کھڑی کرتے ہیں۔
انکار کی صورت میں پوری ملت پاکستان کو ایک صبر آزما دور سے گزرنا پڑے گا ، البتہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ قومیں مشکلات سے گزر کر ہی کندن بنتی ہیں۔
یہاں پر یہ بھی قابل ذکر نکتہ ہے کہ طالبان کے گوریلا کمانڈر جلال الدین حقانی کی موت کی خبر گزشتہ پانچ سالوں میں کئی مرتبہ چلائی گئی ہے لیکن اس مرتبہ امریکی وزیرخارجہ کے دورہ پاکستان سے صرف ایک دن پہلے افغا ن طالبان کی طرف سے حقانی کی ہلاکت کا باضابطہ اعلان بھی کسی اہم راز کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔
المختصر یہ کہ امریکی وزیر خارجہ کا یہ دورہ پاکستان اور امریکہ دونوں کے لئے ایک کڑوا گھونٹ ہے،اس گھونٹ کے بعد اس کے نتائج ناقابلِ یقین حد تک مثبت یا منفی ہو سکتے ہیں۔
امکان ہے کہ اس مرتبہ پیسہ پھینکو اور تماشا دیکھو کا منصوبہ زیادہ کارگر ثابت نہیں ہوگا۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی تنظیم سازی کونسل کا اجلاس وحدت سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی سید مہدی عابدی نے کی۔ اجلاس میں تمام صوبوں کے سیکرٹری تنظیم سازی نے شرکت کی اور اہم فیصلہ جات کئے گئے۔ اس موقع پرآصف رضا ایڈووکیٹ کو معاون مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی اور عدیل عباس شاہ کو مرکزی کوآرڈینیٹر شعبہ تنظیم سازی نامزد کیا گیا۔ اجلاس میں طے پایا کہ عاشورہ کے بعد پاکستان بھر میں تنظیم سازی کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے، تمام اضلاع میں مرحلہ وار ضلعی شوریٰ کے اجلاس بلائے جائیں گے اور آئندہ سال اپریل تک شعبہ تنظیم سازی کو بھرپور طریقہ سے فعال کیا جائے گا۔
اس موقع پر مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی سید مہدی عابدی کا کہنا تھاکہ کسی بھی تنظیم میں تنظیم سازی کا شعبہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ مجلس وحد ت مسلمین ملک بھر میں اپنا تنظیمی وجود رکھتی ہے۔ تاہم آئندہ سات ماہ کے دوران ملک بھر میں تنظیمی سیٹ اپ کو مضبوط اور عوامی رابطہ کو مؤثر بنایا جائے گا۔اجلاس میں صوبہ پنجاب سے سیکرٹری تنظیم سازی مولانا سید نیاز بخاری، سندھ سے منور جعفری، گلگت بلتستان سے محمد علی، جنوبی پنجاب سے ناصر عباس خیبر پختونخوا سے مولانا وحید کاظمی اور بلوچستان سے منصب علی شریک ہوئے۔