وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید مبارک علی موسوی نے معروف سیاستان علی رضا عابدی کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ علی رضا عابدی کا قتل انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، وہ بہترین سیاستدان اور بہترین انسان تھے، وہ اس ملت اور ملک کا اثاثہ تھے ۔ان کی جان کوکئی دنوں سے خطرات لاحق تھے، اور دہشتگرد وں کی جانب سے انہیں سیکیورٹی تھریٹس ملے۔اس سب کے باوجود علی رضا عابدی کو مناسب سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی جو کہ حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر خون کی ہولی شروع ہوگئی ہے، علی رضا عابدی کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا گیا، علی رضا عابدی پاکستان بنانے والوں کا بیٹا تھا۔علامہ مبارک علی موسوی کا مزید کہنا تھا کہ قاتل دندناتے پھر رہے ہیں، وفاقی و صوبائی حکومت کو نوٹس لینا چاہئےاور علی رضا عابدی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔کراچی سمیت پورے پاکستان میں شعیہ ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ۔علامہ مبارک علی موسوی نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں شہید کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے ہیں اللہ علی رضا عابدی شہید کے درجات بلند فرمائیں۔
وحدت نیوز(کراچی) سید علی حسین نقوی سیکریٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ نے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی پر دھشت گردوں کی جانب سے کیئے جانے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھشت گرد کراچی کا امن تباہ کرنے کی کوشش میں مسلسل مصروف ہیں اور گزشتہ دو دنوں میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات نے عوام کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ علی رضا عابدی اور پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان پر حملہ دھشت گردوں کی جانب سے کراچی کے امن کو سبوتاژ کرنے کرنے کی سوچی سمجھی اور منظم سازش ہے۔
سید علی حسین نقوی نے اپنے بیان میں سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ علی رضا عابدی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع جنوبی کراچی کے شعبہ تبلیغات کی جانب سے کیتھولک گراؤنڈ سولجر بازار میں ’قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان کیسے بنایا جاسکتا ہے ؟‘کے عنوان پر سمپوزیم منعقد کیا گیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ علامہ اقبال ؒاور قائد اعظم ؒ کی شخصیت کے اسلامی پہلوؤں کو سمجھنا ہوگا۔پاکستان کے دو قومی نظریہ کی بنیاد قرآنی آیت ہے ،جس کا مفہوم یہ ہے کہ مسلمان کسی صورت کافروں کو خود پر مسلط نہ ہونے دیں ۔اس بناءپر کفار کے معاشی ،سیاسی ،عسکری ،سماجی ،تعلیمی اور دیگر غلبوں کو کاؤنٹر کرنا ضروری ہے اور پاکستان بھی اسی آئیڈیالوجی کی بنیاد پر بنا ۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال اور قائد اعظم کی فکر کو پڑھنے کی ضرورت ہے ۔قائد اعظم ہمارے محسن ہیں ،انہوں نے سب سے بڑا اسلامی ملک بنایا ۔قائد اعظم ؒ کی طرح محرومیوں اور تنگ نظری سے نکلنے کی ضرورت ہے ۔ علامہ راجا ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے میں ہمارے بزرگوں کا اہم رول رہا ہے اور ہم اس کے اسی طرح وارث ہیں جس طرح ایک بیٹا اپنے باپ کا وارث ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج ہم سب کو عہد کرنا چاہیئے کہ قائد اعظم ؒاور علامہ اقبال ؒ کی تاریخ کو پڑھیں گے۔قائد اعظم کے فرامین کو آئین کا حصہ اور اسکول کے سلیبیس میں شامل کیا جاناچاہیئے ۔قائد اعظم کے مطابق بیت المال کا پیسہ وزرا پر خرچ نہیں ہوسکتا ۔قائد اعظم کے مطابق بیوروکریسی عوام کی خدمت گزار اور ریاست کی خادم ہیں ۔قائد اعظم اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں میں ایک مکمل شخصیت تھے ۔قائد اعظم کے پاکستان کا ماخذ قرآن ہے ۔ایک سوال کہ قائد اعظم کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ لبرل شخص تھے ۔انہوں نے کہا کہ لبرل ہونے کے دو معنی ہے ایک بے دین اور دوسرا معتدل شخصیت ۔ قائد اعظم معتدل انسان تھے ،مادر پدر آزادی کے قائل نہیں تھے ۔خود ان کے فرامین میں جا بجا قرآن کو حوالہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قائد اعظم جو پاکستان چاہتے تھے وہ اغواءکرلیا گیا ہے ،ہمیں اسے تلاش کرنا ہے اور اسی پاکستان کو بازیاب کرانے سے پاکستان بچیں گا۔قائد اعظم کی تحریک کا مسلمانوں کی اکثریت نے ساتھ دیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عوام کی حمایت سے بنا ۔قائد اعظم قانون کی عملداری پر ایمان رکھتے تھے۔حکومت کے قوانین پر عمل کرنا فقہا کے نزدیک بھی نماز و روزہ کی طرح واجب ہے ۔وطن سے محبت کی ضرورت ہے ۔ قائد اعظم ؒمذہبی آزادی والا پاکستان چاہتے تھے۔دہشتگردوںنے قائد اعظم کے پاکستان پر حملے کئے ۔جن خائنوں نے لشکر بنائے انہوں نے پاکستان کے ساتھ بے وفائی کی ۔ہم سے قائد اعظم کا خوبصورت پاکستان چھین لیا گیا ہے ۔ قائد اعظم کے پاکستان میں امریکہ کو تسلط دینا موجود نہیں ۔قائد اعظم نے مسلم پاکستان بنایا مگر اسے مسلکی پاکستان بنادیا گیا ۔دہشت گردوں نے ہندوؤں کی طرح مسلمانوں کو دبایا، کافر قرار دیا اور حملے کئے ۔کسی ملک میں دہشت گردوں کو اپنی عوام پر حملوں کی اجازت نہیں دی جاتی ۔مسلکی بنیادوں پر حقوق تقسیم کرنے سے نفرتیں پھیلی ۔ انہوں نے کہا کہ انتہاءپسندوں کے مدارس کس قوانین کے تحت بنائے گئے ؟۔سمپوزیم میں برادر حسن رضا نے کمپیئرنگ ، قاری محمد حسین نے تلاوت اور برادر زین نے ترانہ شہادت پیش کیا ۔بعد ازاں پروگرام کے اختتام پر پاکستان کا ترانہ پیش کیا گیا ۔اس دوران علامہ صادق جعفری نے دعائے امام زمانہ ؑپڑھائی ۔پروگرام کے اختتام پر شرکاءکے لئے ریفریشمنٹ کا انتظام کیا گیا ۔ اس موقع پر شرکائے سپوزیم نے ایم ڈبلیو ایم ضلع جنوبی کے ارکان کی اس کوشش کو سراہا ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ علی رضا عابدی کے بہیمانہ قتل کی پرزور مذمت کرتے ہیں، علی رضا عابدی کی ٹارگٹ کلنگ شہر کا امن و امان خراب کرنے کی سنگین سازش ہے۔ میڈیا کو جاری ٹکرز میں ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علی رضا عابدی کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے، علی رضا عابدی مظلوموں کے حق میں ظالموں کے خلاف توانا آواز تھی، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے علی رضا عابدی کے قتل کے محرکات فوری سامنے لائیں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نےرہبر انقلاب اسلامی کے دیرینہ ساتھی، سابق ایرانی چیف جسٹس اورتشخیص مصلحت نظام کونسل کے چیئرمین آیت الله ہاشمی شاہرودی کی رحلت کے دلسوز موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے تعزیتی پیغام میں دلی رنج وغم اور افسوس کا اظہا رکرتے ہوئے کہاہےکہ آیت اللہ ہاشمی شاہرودی کی وفات انقلاب اسلامی اور جمہوری اسلامی کا بڑا نقصان ہے، مرحوم امام خمینی ؒ کی قیادت سے لیکر امام خامنہ ای کی قیادت تک انقلاب اسلامی کے صف اول کے مدافع رہے ، انہوں نے اہم سرکاری عہدے پر فرائض باحسن وخوبی انجام دیئے، ان کی خدمات کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا ، مرحوم آیت اللہ ہاشمی شاہرودی کی ناگہانی وفات پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای اور مرحوم کے پسماندگان کی خدمت میں ہدیہ تعزیت پیش کرتی ہے۔
واضح رہے کہ تشخیص مصلحت نظام کونسل کے چیئرمین آیت الله ہاشمی شاہرودی کا آج 70 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ آیت الله ہاشمی شاہرودی 1327 شمسی میں نجف اشرف میں پیدا ہوئے۔ آیت الله ہاشمی شاہرودی کئی سال تک نگہبان کونسل کے رکن رہے، جبکہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے انہیں عدلیہ کا سربراہ منتخب کیا اور وہ 1378 سے 1388 شمسی تک عدلیہ کے سربراہ کے عہدے پر فائز رہے اور آج 70 سال کی عمر میں اس دنیا سے کوچ کر گئے۔
وحدت نیوز(نواب شاہ) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے ضلعی کابینہ کے ہمراہ نوابشاہ پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ تین ماہ قبل ایم ڈبلیوایم کے دو کارکنوں کے قتل میں ملوث مجرموں کو فوری گرفتار کیاجائے، انہوں نے کہا کہ قاتلوں اور مجرموں کی جانب سے مقتولین کے ورثاء اور ایم ڈبلیوایم رہنما زاھد علی لیکھی کو مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔قانون نافذ کرتے والے ادارے قاتلوں کی فوری گرفتاری کے ساتھ ساتھ ایم ڈبلیوایم کے رہنمائوں اور مقتولین کے ورثاءکو دی جانے والی دھمکیوں کا بھی فوری نوٹس لیں۔