وحدت نیوز(کراچی) ملت جعفریہ کے تحت پاک محرم ہال میں منعقدہ پریس کانفرنس سے وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ مبشر حسن، علامہ باقر زیدی، سروش رضا، علامہ صادق جعفری، مولانا عقیل موسیٰ و دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ابرہیم اکارڈ کسی طور پر قبول نہیں، اس کا مطلب اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے، ابراہام اکارڈ کا ہدف پاکستان اور ایران ہیں، اگر حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو ملک بھر میں تحریک چلے گی اور حکومت ختم کردی جائے گی، ہمارے جن کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہیں، انہیں فوری واپس لیا جائے۔ مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ جو جو کربلا میں خون حسینؑ میں ملوث تھا، وہ کل بھی لعنتی تھا اور آج بھی لعنتی ہے، ہم تمام خلفائے راشدین کی عزت کرتے ہیں، ہماری جانیں جاسکتی ہیں، ہم بتانے کو تیار ہیں کہ کون کون کربلا میں خون حسینؑ میں ملوث تھا، ہمارے جن کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہیں، انہیں فوری واپس لیا جائے، تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چہلم امام حسینؑ کے موقع پر اپنی قوت کا اظہار کریں گے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کے شوشے نہ چھوڑیں، دو سال سے غزہ میں ظلم جاری ہے اور دنیا خون کے آنسو رو رہی ہے، پاکستان نظریاتی ملک ہے اور ہمارے قائدین اسرائیل کے خلاف تھے، پاکستان نے کبھی بھی اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا، ہمارے پاسپورٹ پر بھی درج ہے کہ یہ اسرائیل کے لئے ویلڈ نہیں ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں، اب پاکستان کو دباؤ میں لانے کی کوششیں ہو رہی ہیں، ہمارے وزراء اسرائیلیوں سے خفیہ ملاقاتیں کرتے رہے ہیں، یہ کہتے ہیں کہ پاکستان اپنا مفاد دیکھے گا، پاکستان کا مفاد یہ ہے کہ جو 70 ہزار فلسطینی مارے گئے، آپ ان کی لاش پر اسرائیل کو تسلیم کریں گے، امریکا کی غلامی سے ہمارے حکمرانوں کو کیا ملا ہے۔