وحدت نیوز( پشاور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبرپختون خواہ کےسیکریتری جنرل علامہ سبطین حسینی ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب جعفری اور علامہ وحید عبا س کاظمی نے پشاور میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے شدید مذمت کرتے ہوئے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت وقت صوبہ خیبر پختونخوا میں اہل تشیع کو تحفظ فراہم کرنےمیں یکسر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں شہید حیدر علی کے قاتلوں کی گرفتار نہ کیا گیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری صوبہ کی انتظامیہ پر ہو گی۔ حکومت امن وامان کی صورتحال پر توجہ دینے کے بجائے حکومت بچانے میں مصروف ہیں۔اگر عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم نہ کیا گیا تو لوگ اپنے دفاع کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ انہوں نے گزشتہ روز ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بنے والے پولیس اہلکار حیدر علی کی قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نواز حکومت اب تک لوگوں کے جان ومال تحفظ فراہم کرنے میں بالکل ناکام رہی ہیں اب انکو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ مجلس وحدت مسلمین عوامی حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والوں کی مکمل حمایت کرتی ہیں تاہم اپنے فرائض کو بجائے اسلام آباد میں دھرنوں میں شرکت وزیر اعلیٰ کو زیب نہیں دیتا۔ صوبے کا چیف منسٹر ہر حال میں اپنی منصبی فرائض آدائیگی کے لئے تیار رہنا چاہئے۔انکا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ کے مسئلے پر قابو نہ پایا تو حکومت کی جانب سے دہشت گردی، امن امان کے صورتحال کو بہتر بنانے کے دعواوں پر سولات اٹھ سکتے ہیں۔ آخر میں انہوں نے شہید حیدر علی سمیت پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے تمام شہداء ملت جعفریہ کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔