وحدت نیوز(ہنگو) سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا علامہ سبطین حسینی نے کہا ہے کہ علماء دین کے وارث، امین و پاسدار ہیں۔ شہیدوں نے اپنا لہو دے کر جبکہ علماء نے قلم کی سیاہی سے اس مکتب کی آبیاری کی اور شب و روز کی زحمتوں اور صدیوں کی کاوشوں سے اسلام ناب کو ہم تک پہنچایا۔ علماء نے اس راہ میں بڑی بڑی قربانیاں دیں، وہ اسیر ہوتے، شہادت کے درجہ پر فائز ہو کر انسانیت کی دارین میں سعادت کا سامان فراہم کرتے ہیں۔ ہنگو بابر میلہ کے مقام پر منعقدہ مولانا منصف علی مطہری کے چہلم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم خیبرپختونخوا نے کہا کہ مکتب تشیع کو شیخ طوسی، شیخ صدوق، علی بن طاوس اور قاضی نور اللہ شوستری شہید ثالث جیسے بزرگوں پہ ناز ہے جنہوں نے اسلام کی آبیاری و مکتب تشیع کی جاودانگی اپنے خون سے کی۔ علماء کی فضیلت بڑی ہے۔ ان کے خون کی سیاہی شہداء کے لہو سے افضل ہے لیکن ان کی ذمہ داریاں بھی بڑی ہیں۔ امیر مومنان نے فرمایا کہ میں خلافت کو اس لئے قبول کر رہا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے علماء سے عہد لیا ہے کہ وہ ظالم کی شکم پری اور مظلوم کی گرسنگی یہ راضی ہوں۔