وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے نیب ترمیمی آرڈیننس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ایسے حکمنامہ کا اجرا ملک و قوم کے مفاد ات کے منافی سمجھا جائے گا جس سے کرپٹ افرادکی حوصلہ افزائی ہوتی ہو اور انہیں قانون کی گرفت سے بچنے میں کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک سے کرپشن کے خاتمے کا عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کرے۔قومی خزانے کو بے دریغ لوٹنے والے کسی بھی رعایت کے قطعاََ مستحق نہیں ہو سکتے۔روپے پیسے میں ہیر پھیر چاہے ایک روپے کی ہو یا ایک کروڑ کی وہ کرپشن میں شمار ہوتی ہے اس کے لیے مخصوص رقم کی حد مقرر کرنا درست نہیں۔
انہوں نے کہاکہ کسی بھی ایسے سرکاری حکمنامے کے اجرا کی مخالفت کی جائے گی جس سے کرپٹ عناصرکے لیے رعایت کا کوئی پہلو نکلتا ہو۔پوری قوم ملک کو کرپشن سے پاک دیکھنا چاہتی ہے جس کے لیے کرپٹ عناصر کے خلاف بلاامتیاز کاروائی ہونی چاہیے۔ اس وقت عوام مہنگائی،بے روزگاری اور عدم تحفظ سمیت لاتعداد مسائل کا شکار ہے۔ سیاستدانوں اور دیگر شخصیات سے لوٹی ہوئی رقم واپس لے کر عوام کو مشکلات سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔بدعنوان عناصر کے خلاف انصاف کے عمل میں تیزی لانے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔ذمہ داران کے خلاف اس انداز سے شفاف کاروائی کی جائے جس سے انتقامی کاروائی یا اقربا پروری کا کوئی الزام نہ لگایا جا سکے۔