اصفہان، شہادت سیدہ زھراء (ع) اور شہدائے مقاومت کی یاد میں سیمینار، سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا خطاب

21 November 2024

وحدت نیوز(اصفہان) مجلس وحدت مسلمین شعبہ اصفہان کی جانب سے 19 نومبر 2024 بروز منگل حسینیہ حضرت زھراء سلام اللہ علیہا اصفھان  میں شہدائے مقاومت و ایام فاطمیہ کی مناسبت میں سیمینار منعقد کی گئ۔ جس میں حوزہ علمیہ اصفھان کے طلاب کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔سیمینار سے قبل مجلس وحدت مسلمین شعبہ اصفھان  کے اراکین نے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ کا استقبال کیا۔ اور ان کو اصفہان تشریف لانے پر خوش آمدید کہا اور سیمینار حال میں لے گئے۔ناظم سیمینار برادر سید اسرار حسین نقوی صاحب نے رسمی طور پر پروگرام کا آغاز کرایا اور بلا فاصلہ قاری مسلم رضا صاحب کو تلاوت کلام الہی کیلئے مدعو کیا ۔  تلاوت کلام الہی کے بعد شعراء و منقبت خواں حضرات جناب فرقان حیدر ، غلام علی اور ساجد علی مھدوی نے  شھداء کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا ۔

اسکے بعد سیمینار کے مہمان خصوصی سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب نے شرکاء سے خطاب کیا۔ آپ نے اپنی گفتگو میں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے انبیاء کو روشن دلائلِ اور معجزات کے ساتھ بھیجا اور ان پر کتب نازل کیں، تاکہ وہ دنیا میں عدل و انصاف کا قیام ممکن بنائیں۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ لوگ خود عدل و انصاف کے لیے قیام کریں لیکن جب لوگ اس کے لیے تیار نہ ہوئے، تو انبیاء اور ائمہ معصومین کو اپنی قربانیوں کے ذریعے عدل کا نظام قائم کرنے کی کوشش کرنا پڑی ۔قیام عدل کے لیے ضروری ہے کہ ہم ادیانِ برحق کا ساتھ دیں اور اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کریں۔ بغیر حمایت اور تعاون کے عدل کا قیام ممکن نہیں۔ مولا علی علیہ السلام امت کی بے حسی اور عدل کی پامالی پر اس قدر تڑپتے تھے جیسے کسی زہریلے سانپ نے کاٹ لیا ہو۔ یہ غم، مظلوموں کی حمایت نہ کرنے اور عدل کے اصولوں سے روگردانی کا تھا۔ ہمیں سوچنا چاہیے کہ جب ہمارا امام اس غم پر روتا تھا،  ہم کیوں نہیں روتے؟ جب ہمارا  امام اتنا تڑبتا تھا تو ہم کیوں نہیں تڑپتے ہیں؟اگر امام کے دکھ کا احساس پیدا ہو جائے، تو یہ ہماری اصلاح کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

مرجعیت فکری رہنمائی (To Guide) فراہم کرتی ہے، جبکہ ولایت فقیہ قیادت (To Lead) کا عملی کردار ادا کرتی ہے۔ دونوں کا اپنا مقام ہے، لیکن ولایت فقیہ عدل کے نظام کے نفاذ اور قیادت کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ہمیں ان لوگوں سے محتاط رہنا ہوگا جو ولایت فقیہ کے نظریے سے منحرف کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کیونکہ ولایت فقیہ ہی امام زمانہ  عجل اللہ فرجہ الشریف کی قیادت کا عملی تسلسل ہے لہذا جو ولایت فقیہ کے پیچھے نہیں چل سکتا وہ امام زمانہ عج کے پیچھے بھی نہیں چل سکتا ۔امام خمینی رہ نے اسرائیل کو غاصب ریاست قرار دیا اور اس کے خاتمے کو پوری دنیا کے امن کے لیے ضروری سمجھا۔ سید حسن نصر اللہ دامت برکاتہ  نے اسرائیل کے خلاف جدوجہد کو امریکی تہذیب کی شکست قرار دیا۔ امام خمینی  رہ  نے اپنی ذات کی تطہیر کے بعد ایک پوری قوم کو آزادی کا درس دیا۔ ان کا اللہ پر ایمان اور تہذیبِ نفس کی طاقت انہیں اس مقام تک لے گئی کہ وہ ایک انقلاب برپا کرنے میں کامیاب ہوئے۔اگر کربلا میں حضرت علی اصغر شہید نہ ہوتے ،بی بیوں کو قید نہ کیا جاتا تو یزید لعین کو کچھ نا کچھ چھوٹ مل جاتی لیکن آج تک جناب علی اصغر کا خون اسکا پیچھا کررہا ہے  تو آپ ذرا سوچیں دس ہزار معصوم بچوں کے قاتل اسرائیل کو چھوٹ ملنی چاہیئے؟ علامہ صاحب نے آخر میں  ایام فاطمیہ کی مناسبت سے مصائب حضرت فاطمہ سلام اللہ بیان فرمائے ۔اور  عالم اسلام کے تمام مسائل خصوصا غزہ و لبنان کے مقاومین کی کامیابی و کامرانی کیلئے دعا کرائی۔اس سیمینار میں سیکٹری امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم علامہ ڈاکٹر سید شفقت شیرازی صاحب نے خصوصی طور پر شرکت فرمائی ۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree