وحدت نیوز ( بلتستان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام نے اپنی زور بازو اور طاقت سے آزادی حاصل کی ہے اور بغیر کسی دباؤ کے لاالہٰ الا اللہ کی بنیاد پر بننے والی ریاست وطن عزیز پاکستان کے ساتھ الحاق کیا ہے۔ ہم نے آزادی خیرات میں نہیں بلکہ جانوں کی قربانیاں دے کر حاصل کی ہے۔ گلگت بلتستان کی آزادی میں کشمیر کا کوئی کردار نہیں، جس وقت ہماری عوام ڈوگرہ فوج کے ساتھ حالت جنگ میں تھی، کشمیر کی شخصیات ہندوؤں کے ساتھ دوستیاں نبھانے میں مصروف تھیں، یہی وجہ تھی کہ مقبوضہ کشمیر ہاتھ سے نکل گیا ہے۔ گلگت بلتستان میں رہ کر کشمیر کے مفادات کی باتیں کرنا مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر کے نام نہاد رہنما گلگت کو کشمیر کا حصہ سمجھتے ہیں تو ہم ان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ 63 سالوں سے کشمیر حکومت نے گلگت بلتستان کو کیا دیا؟ گلگت بلتستان کو کسی طرح سے کشمیر کا حصہ ثابت نہیں کر سکتے، کشمیر نے اگر چار پیسے کا کام بھی جی بی میں آزادی سے اب تک کیا تو ہم مان جائیں گے بصورت دیگر کشمیری رہنماؤں کو حق نہیں پہنچتا کہ گلگت بلتستان میں مسلکی بنیاد پر عوام کو ورغلائیں۔ ہم گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ دیکھنا چاہتے ہیں اور مقصد کے حصول کے لیے منظّم جدوجہد کریں گے۔