وحدت نیوز (گلگت) قلیل عرصے میں تین بار مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال حکومتی پالیسیوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام نواز لیگ کے کھوکھلے نعروں سے عاجز آگئے ہیں اور اپنے مطالبات منوانے کیلئے سڑکو ں پر آچکے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں نے جی بی کے عوام کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کردیا ہے۔حکومت کی یقین دہانیاں اور جھوٹے وعدوں کو گلگت بلتستان کے عوام نے مسترد کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤں ہڑتال کرکے حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے۔حکومت حق حکمرانی کھوچکی ہے اور عوام دشمن پالیسیوں کا نتیجہ انتہائی بھیانک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نوازلیگ اقتدار کی بھوکی جماعت ہے جس کے سامنے بیروزگاری، کرپشن اور بھوک و افلاس کوئی معنی نہیں رکھتی ،علاقے کی ترقی و خوشحالی کیلئے ان کے پاس کوئی پروگرام نہیں اور نہ ہی موجودہ حکومت میں وفاقی حکومت سے اپنے حقوق مانگنے کی جرات پائی جاتی ہے۔آئینی حقوق کے حوالے سے کئی مہینے عوام کو دھوکے میں رکھا گیا اور اب اس غبارے سے بھی ہوا نکل چکی ہے۔گلگت سکردو روڈ کے حوالے سے اراکین اسمبلی کا اجلاس سے واک آؤٹ کرنا اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ حکومت کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں۔ترقیاتی منصوبوں اور بیروزگاری کے خاتمے کے تمام تر اعلانات ہوا پر ہیں اور کرپشن ، پروٹوکول اور سیر وسیاحت میں حکومتی اراکین نے سابقہ حکومت کو بھی لات ماردی ہے۔پاک چائنا اقتصادی راہداری کے حوالے سے موجودہ حکومت وفاق سے اپنا حق مانگنے کی بھی پوزیشن میں نہیں،سی پیک کے حوالے سے گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات وفاق تک پہنچان حکومت کی ذمہ داری ہے جبکہ ابھی تک گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کیلئے کوئی پیپر ورک نہ ہونا لمحہ فکر یہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے تمام تر دعوے ہوائی فائرنگ ثابت ہوچکے ہیں جبکہ عملی طور پر کسی بڑے منصوبے پر کسی قسم کی پیش رفت نہیں
کی گئی ہے۔لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے تجاوز کرگیا اور پورے علاقے میں گندم کا بحران پیدا ہوچکا ہے۔