وحدت نیوز(اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے دفتر سے جاری ایک بیان میں ڈویژنل پولیٹیکل سیکریٹری فدا حسین نے کہا ہے کہ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کا دورہ خطہ کے لیے کس حد تک مفید ثابت ہوتا ہے یہ وقت ہی بتائے گا لیکن سابقہ تلخ تجربات نے چیف سیکرٹری جیسی شخصیت کے دورہ کی اہمیت گھٹا دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی سابق چیف سیکرٹری سجاد ہوتیانہ اور دیگر نے اسکردو کا دورہ نہایت شد و مد کیساتھ کیا اور کرپشن کے خلاف انکوائری کا ڈرامہ رچایا گیا اور آخر میں ساری انکوائریز بالخصوص محکمہ تعلیم میں ہونے والی بدترین بدعنوانیوں کی انکوائریز کا نتیجہ سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں ہوا۔ اسی طرح حالیہ چیف سیکرٹری کے دورہ کے موقع پر اسکردو کی سڑکیں جو کھنڈر بن چکی ہے ہنگامی بنیادوں پر مٹی ڈال کر کھائیوں کو پر کرنے کی کوششوں کے علاوہ سرکاری دفاتر میں بھی میک اپ کا سلسلہ جاری ہے۔ اسکردو کی کئی مقامات پر ایسی بھی سڑکیں ہیں جہاں پر صرف سو فٹ کی سڑک پر کام گذشتہ تین سال سے آغاز ہوا ہے لیکن تاحال مکمل نہیں ہو سکا ہے۔ بلتستان میں بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ بھی افسوسناک اور انتظامیہ کے منہ پر طمانچہ ہے ترقی اور خوشحالی کا دعویٰ کرنے والی حکومت پانچ سال پورے کرنے کے باوجو د بجلی کا مسئلہ بھی حل نہیں کر سکا۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اس بات کا نوٹس لے کہ بلتستان میں بجلی کی پیداوار اسکی ضرورت سے زیادہ ہونے کے باجود لوڈشیڈنگ کا نہ رکنے والا سلسلہ کیوں ہے۔
فدا حسین نے مذید کہا کہ بلتستان کے تمام سرکاری محکموں میں ہونے والی چور بھرتیوں بلخصوص محکمہ تعلیم میں جاری بدعنوانی کے خلاف اگر چیف سیکرٹری عملی اقدام اٹھائے تو جہاں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا کر ریاست کو کمزور کرنے والوں کا رستہ رک جائے گا وہاں نئی نسل کے مستقبل کو بھی بچایا جا سکتا ہے۔ امید ہے کہ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اپنے دورہ اسکردو کے موقع پر بلتستان میں جاری آٹے کی بحران، بجلی کی بحران اور مختلف اداروں میں جاری بدعنوانیوں کے حل کے لیے عملی اقدام اٹھا کر جائیں گے اور یہ دورہ کسی ایک سیاسی پارٹی کی راہ ہموار کرنے کی بجائے عوامی دورہ ثابت ہوگا۔