وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ گلگت میں عوامی ایکشن کمیٹی کے سربراہ مولانا سلطان رئیس اور دیگر افراد کے خلاف ایف آئی آر عوامی حقوق کے لیے اٹھنے والی آواز کو دبانے کی حکومتی کوشش ہے، صوبائی حکومت وفاقی سیرت پر گامزن ہے اور انکے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو ریاستی طاقت اور جبر کے ذریعے دبانا چاہتی ہے، صوبائی حکومت اپنے وفاقی آقاوں کو خوش کرنے کے لیے اس خطے کی تقدیر کے ساتھ گھناونا کھیل کھیل رہی ہے، انہیں وفاقی آقاوں سے زیادہ گلگت بلتستان کے تقدیر کی فکر ہونی چاہیئے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ مولانا سلطان رئیس کی اتحاد بین المسلمین اور عوامی حقوق کے سلسلے میں بڑی خدمات ہیں، انکے خلاف ایف آر کاٹ کر حکومت نے اپنی آمرانہ اور ظالمانہ سوچ کو واضح کردیا ہے۔ صوبائی حکومت کو معلوم ہو جانا چاہیئے کہ یہ تخت لاہور نہیں بلکہ گلگت بلتستان ہے جو کہ کسی میاں کی سرزمین نہیں بلکہ یہاں کے غیور عوام کی سرزمین ہے۔ وفاقی حکومتوں نے بدلنا ہے لیکن اس خطے کے عوام اس کی سلامتی اور حفاظت کے ضامن ہیں، اس عوام سے زیادہ کوئی شریف اس خطے کا نہ وفادار ہو سکتا ہے اور نہ اس خطے سے مخلص ہو سکتا ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سلطان رئیس اور دیگر رہنماوں کے خلاف کاٹی گئی ایف آئی آر کو فوری طور پر واپس لیا جائے ورنہ صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔