وحدت نیوز(بلتستان) یوم پاکستان کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کی جانب سے "استحکام پاکستان کانفرنس" کا انعقاد ہوا، جس میں لوگوں کی کثیر تعداد شریک تھی۔ کانفرنس کی ابتداء تلاوت کلام پاک سے ہوئی۔ نعت رسول مقبول (ص) کے بعد شرکاء سے انجمن امامیہ بلتستان کے سٹی صدر علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی، ڈاکٹر میثم شجاعت، پروفیسر محمد علی، پروفیسر حشمت کمال الہامی، شیخ احمد علی نوری اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج سوچنے کا مقام یہ ہے کہ 23 مارچ 1940ء کو برصغیر کی مسلمان قوم کے لیے ایک الگ وطن کی ضرورت تھی جس کے لیے لاہور میں قرارداد پیش کی گئی لیکن آج وطن کو ایک مستحکم نظریاتی اور غیرتمند قوم کی ضرورت ہے۔ آج پاکستان کو مسلمان قوم کی ضرورت ہے۔ آج ہم مسلمان قوم کم جبکہ پنجابی، سندھی، پٹھان، بلوچی اور شیعہ، سنی و مہاجر زیادہ ہیں۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ آج ہم نے قوم کے غداروں کو ایوانوں میں بھیجا ہے جو قوم کا سودا کر کے اپنی تجوریاں بھرتے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ آج ہمارے نمائندے ڈالر اور ریال کے عوض قومی غیرت و حمیت کا علی الاعلان سودا کر رہے ہیں۔ ہمارے تعلیمی اداروں، اقتصادی اداروں، ریاستی اداروں، معاشی اداروں اور عسکری اداروں کو امریکی و سعودی ایماء پر مفلوج کیا جا رہا ہے۔ آج ہم اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ ساٹھ سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد پاکستان کی بقاء و سلامتی اور استحکام کے لیے سوچنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ من حیث القوم اپنے اندر اتحاد پیدا کریں اور قوم کے سوداگروں سے چھٹکارا پانے کے کوشش کریں۔ اس وقت اقبال و قائد کے نظریات کے احیاء اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ اگرچہ اسوقت مختلف صوبوں، مسلکوں، خطوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں لیکن سب سے بڑا ظلم وطن عزیز پاکستان پر ہو رہا ہے۔ وطن عزیز پاکستان کا چپہ چپہ اپنے ہی شہریوں کے خون سے رنگین ہے۔ شیطان بزرگ امریکہ کی جانب سے وطن عزیز کی سرحدوں کی پائمالی کا سلسلہ جاری ہے۔ ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنے کے لیے تمام پاکستان دشمن طاقتیں متحد ہیں اور دہشت گردی و فرقہ واریت کے ذریعے اس ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جسے اس ملک کے غیور شیعہ و سنی اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔