خالصہ سرکار کی وکالت کرنے والے جنگ آزادی کے منکر اور گلگت بلتستان کے غدار ہیں، آغا علی رضوی

09 مارچ 2016

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ نے رات کے اندھیرے میں مقپون داس پر قبضہ کرکے ثابت کردیا کہ انہیں قانون اور عدالت کی کوئی پروا نہیں ہے اور ماورائے عدالت کارروائی کرکے توہین عدالت کے مرتکب ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی دوغلی پالیسی اور شرمناک عمل یہ ہے کہ ایک طرف مقپون داس پر قبضے سے لاعلمی کا اظہار کرتا ہے اور دوسری طرف حکومتی رٹ کی باتیں کررہی ہیں، وہ کیسے صوبے کا سربراہ ہوسکتا ہے جنہیں اتنے بڑے آپریشن کا علم ہی نہ ہو، اگر حکومتی موقف درست ہے تو لوگ یہ کہنے میں حق بجانب ہونگے کہ صوبائی حکومت کی حیثیت کٹھ پتلی کی سی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی زمینوں پر انتظامیہ کا قبضہ غیرقانونی اور غیر انسانی عمل ہے۔ جو خطہ پاکستان کا حصہ ہی نہ ہو اس پر کیسے پاکستان کے ادارے قبضہ کرسکتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں عجیب قانون ہے عوام کو متنازعہ کہا جاتا ہے اور زمینوں کو غیر متنازعہ ہے۔ اگر عوام اور اس خطے کے باسی متنازعہ ہیں تو زمینیں بھی متنازعہ ہے۔ خالصہ سرکار کے نام پر قبضہ مافیا کا کردار ادا کرنا چھوڑ دے یہ خطہ ارضی کسی کی خیرات نہیں بلکہ اس عوام نے جنگ لڑکے قربانی دے کے حاصل کیا ہے اور اس خطے کی ملکیت کسی سکھ یا میاں کی نہیں، صرف اور صرف عوام کی ہے۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ جب حقوق دینے کی بات آتی ہے تو ریاستی ادارے خاموش ہوجاتے ہیں اور جب یہاں کے وسائل پر قبضہ کی بات ہوتی ہے تو اس خطے کے عوام کیساتھ فلسطین کے مسلمانوں کا سا سلوک کیا جاتا ہے۔ رات کے اندھیرے میں جس اندھیر نگری کا مظاہرہ کیا گیا اس سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ریاستی ادارے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی بجائے اپنے اعمال سے ثابت کریں، یہ اسلامی ریاست ہے اور گلگت بلتستان کے باسی اور انکی ملکیتی زمینیں دشمن ملک انڈیا والوں کی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ انتہائی افسوسناک ہے جس خطے کے جوانوں نے انڈیا کی سرحد کے اندر جاکر جنگ لڑی اور انکی زمینون پر قبضہ کیا تو بغیر کسی وجہ بتائے واپس بلائے گئے ادھر یہ لوگ اپنی زمینوں سے بے دخل ہوئے جارہے ہیں۔ ریاستی ادارے اپنا قبلہ درست کرے اور ان اداروں کے اندر موجود خیانت کاروں کو باہر کریں۔ اب بھی ریاستی اداروں کے اداروں ملک دشمن عناصر کی بڑی تعداد موجود ہے جو کبھی نہیں چاہتے کہ جی بی کے عوام اطمینان سے زندگی گزار سکیں اور پاکستان کا آئینی حصہ بنے۔ اگر گلگت بلتستان آئینی حصہ بنتا ہے تو قبضہ مافیا اور اندھیرے میں راج کرنے والوں کی بدمعاشی ختم ہوجائے گی اور اس خطے کے وسائل کو لوٹا نہیں جاسکے گا۔ خالصہ سرکار کی وکالت کرنے والے جنگ آزادی کے منکر اور گلگت بلتستان کے غدار ہیں، عوام انکو ہر جگہ رسوا کریں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree