وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے راولپنڈی امام بارگاہ میں ہونے والے خودکش دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے، انہوں نے اسے سکیورٹی اداروں کی ناکامی اور راولپنڈی انتظامیہ کی نااہلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امام بارگاہ پر خودکش حملہ سکیورٹی انتظامیہ کی بدترین ناکامی اور نااہلی ہے۔ سکیورٹی خدشات اور دھمکیوں کے باوجود سکیورٹی اقدامات نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ادارے بیدار اور ہر ممکن خطرہ کے لئے اپنے آپ کو آمادہ رکھیں۔ وفاقی حکومت سے دہشتگردوں کے خلاف فوجی عدالتیں ہضم ہوتی نظر نہیں آتیں، اگر سانحہ پشاور پیش نہ آتا تو وفاقی حکومت طالبان کو اچھے اور برے میں تقسیم کرکے بری الذمہ ہونے کی کوشش کرتی۔ آپریشن ضرب عضب کے دوران جن جن سیاسی و سماجی شخصیات نے آپریشن کی مخالفت کی اور دہشتگردوں کی اخلاقی پشت پناہی کی، خواہ دانستہ ہوں یا غیر دانستہ، ان سب کے دامن پاکستان کے پچاس ہزار شہیدوں کے خون سے رنگین ہیں۔ جو جو جماعتیں فوجی عدالتوں کے خلاف اچھل کود کر رہی ہیں، دراصل ان کے تانے بانے دہشتگردوں سے ہی جا ملتے ہیں، ان سب کا گھیرا تنگ کیا جائے، انہیں دہشتگردوں کی حمایت روکنے کے لئے کیا مزید پچاس ہزار شہداء کی ضرورت ہے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ رسول اکرم رحمت العالمینؐ کی میلاد پر حملہ دراصل رسول کی محفل اور رسولؐ کی ذات اقدس پر حملہ ہے۔ ان دہشتگردوں اور اسلام دشمنوں کی کسی سطح پر ہمدردی رکھنا جائز نہیں۔ ہم دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر اور سخت آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں پوری قوم پاکستان آرمی کے شانہ بشانہ کھڑ ی ہے، جو جماعتیں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن اور فوجی عدالتوں کی مخالفت میں مصروف ہیں، ان سب کو دہشتگردوں کے حامیوں کی صف میں رکھ کر باقاعدہ قانونی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاک آرمی کی ہمت کے ٹو سے بھی بلند، ان کے حوصلے عظیم اور کارنامے پوری دنیا میں معروف ہیں، انہیں مخالفتوں کی پرواہ کئے بغیر ملکی سلامتی کے لئے آگے بڑھنا چاہیے، یہ دہشتگرد بزدل ہیں، انکی تعداد بھی قلیل اور مٹھی بھر ہے، انکے حامی ہماری صفوں اور پارلیمنٹ میں حکومتوں پر براجمان ہیں، ان غداروں کا گھیرا تنگ کیا جائے تو دہشتگرد پاکستانی فوج کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہیں، ہمیں فخر ہے کہ ہم پاکستان کی مضبوط ترین فوج رکھتے ہیں۔